جمعرات : 22 اگست 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]روہنگیا مہاجرین کا واپس میانمار جانے سے انکار[/pullquote]

روہنگیا مہاجرین کی بنگلہ دیش سے میانمار واپسی کا منصوبہ دوبارہ ناکامی سے دوچار ہو گیا ہے۔ بنگلہ دیش کے ریفیوجی کمشنر کے مطابق میانمار واپسی کے لیے کوئی بھی روہنگیا مہاجر طے شدہ مقام پر نہ پہنچا۔ روہنگیا مہاجرین کے مطابق میانمار کی ریاست راکھین ان کے لیے اب بھی محفوظ نہیں ہے۔ دوسری جانب روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے لیے بنائی گئی فہرست بھی خفیہ طور پر اور متاثرہ مہاجرین کی اجازت کے بغیر ہی تیار کی گئی ہے۔ دو سال قبل لاکھوں روہنگیا مہاجرین میانمار حکومت کے پرتشدد فوجی آپریشن سے فرار ہو کر بنگلہ دیش پہنچ گئے تھے۔

[pullquote]مہاجرین کے بچوں کی گرفتاریوں کا منصوبہ، امریکا پر شدید تنقید[/pullquote]

اس امریکی منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کے تحت امریکا میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہونے والے مہاجرین کے بچوں کو غیر معینہ مدت تک تحویل میں لیا جا سکے گا۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے خبردار کیا ہے کہ قید سے بچے صدمے کا شکار ہو جائیں گے۔ امریکی ڈیموکریٹ سینیٹر چک شومر کے مطابق ’ٹرمپ حکومت کا ظلم لا محدود‘ ہے۔ اب تک غیرقانونی تارکین وطن کے کم عمر بچوں کو زیادہ سے زیادہ بیس دن تک جیل نما رہائشی مراکز میں رکھنے کی اجازت تھی۔ نئے امریکی قانون پر آئندہ ساٹھ دنوں میں عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔

[pullquote]انڈونیشیا میں احتجاجی مظاہروں کے باعث انٹرنیٹ سروس معطل[/pullquote]

تین روز سے جاری پرتشدد مظاہروں کے بعد انڈونیشیا نے پاپوا اور مغربی پاپوا میں انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر معطل کر دی ہے۔ ان دونوں صوبوں میں خود مختاری کے لیے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور یہ پولیس کی کارروائی کے بعد سے پرتشدد رنگ اختیار کر چکے ہیں۔ سرکاری حکام کے مطابق یہ پابندی اس وقت تک قائم رہے گی، جب تک دنیا کے دوسرے سب سے بڑے جزیرے نیوگنی میں صورتحال معمول پر نہیں آ جاتی۔ جکارتہ حکومت احتجاجی مظاہروں کو مزید پھیلنے سے روکنا چاہتی ہے۔ دونوں صوبوں میں پرتشدد جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا، جب پاپوا اور مغربی پاپوا کی خود مختاری کے لیے طالب علموں نے احتجاج شروع کیا اور پولیس نے ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا۔

[pullquote]جرمنی کی روس اور یوکرائن سے دوبارہ امن مذاکرات شروع کرنے کی اپیل[/pullquote]

مشرقی یوکرائن کے تنازعے کے خاتمے کے لیے جرمنی نے روس اور یوکرائن سے دوبارہ امن مذاکرات شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا ماسکو میں اپنے ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات میں کہنا تھا کہ اب مزید انسانوں کو اس جنگ کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ مشرقی یوکرائن کے تنازعے میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران تیرہ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ روسی سرحد کے قریب واقع ان علاقوں میں یوکرائنی فوج اور روسی حمایت یافتہ باغیوں کے مابین لڑائی جاری ہے۔

[pullquote]افغانستان میں دو اور امریکی فوجی ہلاک[/pullquote]

افغانستان میں دو اور امریکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے امدادی مشن کی جانب سے اس بارے میں ایک بیان بدھ کو رات گئے جاری کیا گیا۔ اس بیان میں مارے جانے والے فوجیوں کی شناخت ظاہر کی گئی ہے اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ وہ کب اور کہاں مارے گئے۔ ان ہلاکتوں کے ساتھ رواں برس افغانستان میں اب تک ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد کم از کم بھی چودہ ہو گئی ہے۔ امریکا کے ساتھ اپنے مذاکرات کے باجود افغان طالبان نے مقامی اور غیر ملکی افواج پر حملوں کا سلسلہ تیز کر رکھا ہے۔

[pullquote]ایران میں مقامی سطح پر تیار کردہ موبائل میزائل ڈیفنس سسٹم کی نمائش[/pullquote]

ایران نے مقامی سطح پر ایک موبائل میزائل ڈیفنس سسٹم تیار کر لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ دفاعی میزائل نظام اپنے ہدف کو طویل فاصلے تک زمین سے فضا میں نشانہ بنا سکتا ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے ’باور تین سو تہتر‘ نامی اس نظام کا افتتاح کیا جبکہ ملکی میڈیا نے اسے روسی دفاعی میزائل نظام ایس تین سو کا مدمقابل قرار دیا ہے۔ ایران نے جون میں ایک امریکی ڈرون طیارہ بھی زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایک میزائل کے ساتھ مار گرایا تھا۔ مغربی ماہرین کے مطابق ایران اکثر اپنے کم معیاری ہتھیاروں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔

[pullquote]یمن میں تمام امدادی پروگرام بند ہو جانے کا خطرہ، اقوام متحدہ[/pullquote]

اقوام متحدہ نے یمن میں جاری تمام بائیس امدادی پروگراموں کی بندش کے خطرے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ ایک بیان کے مطابق ایک ارب ڈالر کی فوری امداد نہ ملی، تو دو ماہ بعد ان امدادی پروگراموں کو بند کرنا پڑ جائے گا۔ متعدد ممالک نے فروری میں اس جنگ زدہ ملک کے لیے دو اعشاریہ چھ ارب ڈالر امداد دینے کے وعدے کیے تھے لیکن اب تک ان رقوم کا نصف سے بھی کم حصہ ادا کیا گیا ہے۔ یمن میں گزشتہ چار برسوں سے ایران نواز حوثی باغیوں اور سعودی عسکری اتحاد کے مابین جنگ جاری ہے، جس کے نتیجے میں کئی ملین افراد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔

[pullquote]فرانسیسی صدر برطانوی وزیر اعظم سے بریگزٹ پلان سے متعلق وضاحت کے خواہش مند[/pullquote]

فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے ملاقات سے پہلے ان سے ان کے بریگزٹ پلان کے حوالے سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ ماکروں کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے الگ ہونے کے لیے دوبارہ مذاکرات کا آغاز ناممکن ہے۔ برطانوی وزیر اعظم یورپی یونین کے ساتھ پہلے سے طے شدہ بریگزٹ معاہدے میں تبدیلیاں چاہتے ہیں لیکن یورپی یونین نے یہ تجویز مسترد کر دی ہے۔ بورس جانسن آج جمعرات کو فرانسیسی صدر سے ملاقات کریں گے۔ کل بدھ کو انہوں نے برلن میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے بھی ملاقات کی تھی۔

[pullquote]یوگنڈا اور روانڈا کے مابین سرحدی تنازعہ ختم کرنے پر اتفاق[/pullquote]

مشرقی افریقی ممالک یوگنڈا اور روانڈا نے اپنا سرحدی تنازعہ ختم کرتے ہوئے ایک اہم تجارتی سرحدی گزر گاہ دوبارہ کھول دی ہے۔ ان دونوں ممالک کے مابین گزشتہ کئی ماہ سے اس سرحدی تنازعے کے باعث کشیدگی جاری تھی۔ دونوں ریاستوں کے صدور نے اس حوالے سے ثالثی کرنے والے ملک انگولا کے دارالحکومت لوآنڈا میں ایک معاہدے پر دستخط کر دیے۔ روانڈا نے فروری میں الزام لگایا تھا کہ یوگنڈا اس کے شہریوں کے اغوا میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ باغیوں کی حمایت بھی کر رہا تھا۔ دوسری جانب یوگنڈا نے اپنے ہاں روانڈا کے جاسوس گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

[pullquote]امریکا اب مہاجرین کے بچوں کو غیرمعینہ مدت تک تحویل میں لے سکتا ہے[/pullquote]

امریکا میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہونے والے تارکین وطن کے بچوں کو اب غیر معینہ مدت تک تحویل میں لیا جا سکے گا۔ اس حوالے سے وائٹ ہاؤس اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے ادارے نے اپنے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔ اب تک غیرقانونی تارکین وطن کے کم عمر بچوں کو زیادہ سے زیادہ بیس دن تک جیل نما رہائشی مراکز میں رکھنے کی اجازت تھی۔ نئے امریکی قانون پر آئندہ ساٹھ دنوں میں عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ امریکی حکام کے مطابق اس کا مقصد ملک میں غیرقانونی تارکین وطن کی آمد روکنا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے