آؤ جہاد کریں۔

دو دہائی قبل تک پاکستانی فوج بڑے فخر سے مجاہدین پالتی تھی اور غریبوں کے بچوں کو آذادی اور شہادت کے جذبے سے کنٹرول لائن پار کرواتی تھی۔

بڑے جہادی نام بھی فخر سے پورے پاکستان سے جوانوں کو جہاد کے نام پر کشمیر کے محاذ پر فوج کی زیر نگرانی آر پار کرواتے تھے۔

پھر مشرف نے ٹانگ اڑائی اور سیز فائر لائن معاہدہ کیا۔افغانستان پر جہادیوں کی توجہ مبذول کرائی اور دوغلی پالیسی سے پاکستان میں دہشت گردی کو دعوت دی۔

آج وہی جہادی فوج کو جہاد اور جنگ کی دعوت دیتے نظر آ رہے ہیں۔۔

جبکہ فوج امن اور احتجاج کے بینر اٹھائے دنیا کو یہ ثابت کر رہی ہے کہ پاکستان میں واقعی تبدیلی آ چکی ہے۔

کشمیری کل بھی مظلوم تھا آج بھی مظلوم ہے اور نجانے کب تک مظلوم رہے گا؟

ایسا لگتا ہے پاکستان کی فوج میں تبدیلی آئی نہیں بلکہ Do more کی پالیسی کے تحت لائی گئی ہے۔لگتا ہے پاکستانی فوج پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام پوری طرح لاگو کر دیا گیا ہے۔وہ جو کہتے ہیں دنیا کی نمبر ون فوج ہے ہماری یقیناً نمبر ون فوج رہے گی لیکن کن مقاصد کے حصول میں یہ سوالات بھی اب اٹھانا شروع ہو چکے ہیں۔

پہلے ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور ہوتے تھے اور کھانے کے اور لیکن اب ہاتھی کے دانتوں کو فقط سجاوٹ کے لئے مخصوص کیا جا رہا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے