کراچی کی جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم نے مدارس کے طلبہ کو سیاست میں ملوث کرنے کی مخالفت کردی۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری پر مشتمل حکومتی وفد سے ملاقات کے بعد مفتی نعیم نے کہا کہ مدارس اور طلبہ کو سیاست میں استعمال نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس عمل کا دنیا میں اچھا تاثرنہیں جائے گا۔
یہ صاحب جامعہ بنوری عالمیہ کراچی کے مہتمم مفتی نعیم ہیں۔ پہلے انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی حمایت کر کے حکومت کی “توجہ “حاصل کرنے کی کوشش کی۔ حکومت کے “متوجہ “ہونے کے بعد دھرنے کی مخالفت میں بیان دے دیا۔سب لین دین کا مال ہے اور ہر دستار برائے فروخت ہے۔ pic.twitter.com/CQzMzxmGaa
— Sabookh Syed | سبوخ سید (@SaboohSyed) October 19, 2019
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گذشتہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 27 اکتوبر سے آزادی مارچ شروع کرنے اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینا کا اعلان کررکھا ہے۔
ملک کی اہم اپوزیشن جماعتیں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی بھی جے یو آئی کے مارچ کی حمایت کررہی ہیں۔
اس حوالے سے مذاکراتی کمیٹی وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے جو کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرے گی۔
مذاکراتی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، اسد عمر ، وفاقی وزیر شفقت محمود اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری سمیت مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی بھی شامل ہیں۔
تاہم مولانا فضل الرحمان کا دو ٹوک مؤقف ہے کہ اگر کسی نے مذکرات کیلئے آنا ہے تو وزیراعظم کا استعفیٰ ساتھ لے کر آئے۔
یاد رہےاس سے پہلے مفتی نعیم مدارس کے طلباسے دھرنے میں شرکت کی اپیل بھی کر چکے ہیں۔