ملک دشمن قوتیں ؟

کل الطاف حسین کیلئے جان قربان کرنے کے عزم کا اظہار کرنے والا غلیظ اینکرعامر لیاقت مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کو بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اور قومی سلامتی کے موجودہ مشیر اجیت ڈول کے ساتھ ملا رہا تھا ۔ابھی اے آر وائی نجی چینل پر ایک اینکرنی اجیت ڈول اور مولانا فضل الرحمن کی دورہ بھارت میں مبینہ ملاقات کی ایک تصویر کے زریعے آزادی مارچ کو را کی پاکستان کے خلاف سازش سے منسلک کر رہی تھی ۔ہمارا ایمان ہے اور بطور صحافی ہمیں پختہ یقین ہے کہ جھوٹ ،دھوکہ اور فراڈ کا یہ کھیل چلتا رہا تو پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا ۔یہ ملاقات 2013 میں ہوئی تھی اور ایک کانفرنس میں کھلے عام ہوئی تھی جبکہ اجیت ڈول کی ریٹائرمنٹ 2005 کی ہے ۔

اس اصول کو اپنائیں تو تحریک انصاف کا فارن فنڈنگ کیس ایک طوفان ہے ۔عمران خان کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات اس وقت ہوئی جب وہ حکومت کے خلاف تحریک چلا رہا تھا اور اس ملاقات کے بعد تحریک انصاف کو غیرملکی فنڈنگ کا عمل تیز تر ہو گیا یہی وجہ ہے فارن فنڈنگ کیس میں چار سال گزر گئے کوئی حسابات الیکشن کمیشن میں پیش نہیں کئے گئے ۔یعنی حسابات پیش ہو گئے تو تحریک انصاف کو بھارتیوں سے ملنے والے فنڈز بھی بے نقاب ہوں گے اور اس جماعت کو سپورٹ کرنے والے عہدیدار بھی اسی لئے یہ معاملہ سالوں سے حل نہیں ہو پا رہا ۔

جو لوگ کہتے ہیں پاکستان تا قیامت قائم رہے گا ان سے مشرقی پاکستان کی علیحدگی یا کارگل اور سیاچن سے محرومی یا بھارتیوں کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے متعلق پوچھا جائے تو وہ اس کو بھی کرپٹ سیاستدانوں سے منسلک کر دیتے ہیں ۔یہ چند افراد کا گرو ہے جنہوں نے آج ملکی سلامتی خطرہ میں ڈال دی ہے ۔ان لوگوں کی حرکتوں کی وجہ سے پاک فوج کی بطور ادارہ ساکھ کس قدر متاثر ہو رہی ہے اس طرف بھول کر بھی نہیں دیکھتے ۔

ملک دشمن قوتوں کا ہدف صرف چند جنرل نہیں ہیں ۔ ان قوتوں کا ہدف حقیقت میں پاکستان کی پیشہ ور وہ طاقتور فوج ہے جس کے 95 فیصد افسران اور جوانوں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتا یہ افسران اور جوان اپنی نقد جانیں مادر وطن پر قربان کرتے ہیں اور پانچ فیصد فوج میں موجود سیاستدانوں کے اقدامات کی قیمت ادا کرتے ہیں ۔

ملک دشمن قوتوں کا ہدف پاکستان کے ایٹمی اثاثے ہیں اور پاک چین دوستی کے ساتھ پاکستان اور چین کی معاشی ترقی کا ضامن سی پیک منصوبہ ہے ۔ملک دشمن قوتوں کے ایجنٹوں نے ملکی معیشت کو مختصر عرصہ میں اس سطح پر پہنچا دیا ہے عالمی مالیاتی اداروں کے لوگ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک پر قابض ہو گئے ہیں ۔

ملکی معیشت کی تباہی سے وہ دن قریب آ رہے ہیں جب جن کا ہدف پاکستان کے ایٹمی اثاثے ہیں وہ ان ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے متعلق سوال کریں گے ۔جو کردار چہروں پر نقاب ڈالے ہوئے ہیں انہوں نے عوامی جمہوریہ چین کو کامیابی سے پاکستان سے متنفر کر دیا ہے ۔ایک طرف ایف اے ٹی ایف کی تلوار چار ماہ بعد گرنے کو ہے دوسری طرف سی پیک پر عملی طور پر کام بند ہو چکا ہے ۔کل نواز شریف مودی یار کا پروپیگنڈہ تھا اور آج مولانا فضل الرحمن را کے ایجنٹ بنا دئے گئے ہیں ۔ایک سائبر سیل نے ایک تصویر میں مولانا فضل الرحمن کو پلانٹ کیا اور پھر بھارت کا ایک نیا یار دریافت کر لیا ۔

کل محترمہ فاطمہ جناح بھارت کی یار تھیں ۔عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ سے بھارت کی ایجنٹ رہی ہے ۔پختون تحفظ موومنٹ تو ہے ہی ملک دشمن قوتوں کی پراکسی ۔محترمہ بینظیر بھٹو ہمیشہ سیکورٹی رسک تھیں ۔بھٹو سانحہ مشرقی پاکستان کا زمہ دار تھا ۔نواز شریف مودی کا یار ہے اور مولانا فضل الرحمن اب را کا نیا ایجنٹ ہے وہ بھی ایک جعلی تصویر کے بطور ثبوت کے ساتھ ۔محمود اچکزئی افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کا پکا ایجنٹ ہے اور بلوچ قوم پرست جماعتیں تو عالمی طاقتوں کی پراکسی ہیں ۔

یعنی یہ ملک غداروں کا ملک ہے ۔تمام سیاسی جماعتیں اور انکی قیادت غیرملکی طاقتوں کی ایجنٹ ہے ۔سیاسی جماعتوں کے کروڑوں ووٹر بھی ظاہر ہے غدار ہیں جو ان جماعتوں کی قیادت کے پیچھے چلتے ہیں ۔بھارتیوں کو پتہ ہے پاکستان میں غدار فیکٹریاں چل رہی ہیں اور پاکستانی فوج کی ساکھ تمام سیاسی قوتوں کو غدار قرار دینے کی وجہ سے متاثر ہو چکی ہے ۔بھارتی مزے میں ہیں ۔ایک سال کے دوران عقل مند محب وطنوں کے فیصلوں کی وجہ سے تباہ حال پاکستانی معیشت سے واقف ہیں ۔

بھارتیوں کو تبدیلی کے ایک سال نے سنہری موقع دیا وہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر گئے اور بھارتیوں کی توقعات اور اندازوں کے عین مطابق ہم جوابی کاروائی نہ کر پائے بس بے بسی سے تماشا دیکھتے رہے ہیں ۔

بھارتی تبدیلی کے ثمرات سے واقف ہیں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب انہوں نے نیلم ویلی اور آٹھمقام پر سویلین آبادی کو نشانہ بنایا 155 کی بوفرز گن استمال کیں اور ڈٹ کر جھوٹ بولا کہ دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈ کو نشانہ بنایا ہے ۔بھارتیوں کو جوابی کاروائی کا خوف نہیں رہا ۔حافظ سعید اور مسعود اظہر کے سر پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی تلوار لٹک گئی ہے ۔ملکی معیشت کی تباہی اور قومی یکجہتی کے فقدان کےعظیم الشان کارنامہ کی وجہ سے بھارتی اب سول آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ہم کیا کر رہے ہیں ؟ ہم مولانا فضل الرحمن کو اجیت ڈول کا دوست بنا رہے ہیں اور سائبر سیلوں سے جعلی تصاویر بنا رہے ہیں ۔

کوئی پوچھے پاکستان درپیش چیلنجز سے نپٹنے کیلئے کیا کر رہا ہے ۔ہم اس بتائیں گے ہم غلیظ اینکرز کے زریعے پروپیگنڈہ کراتے ہیں کہ نواز شریف دس ارب ڈالر ،پندرہ ارب ڈالر اور نہ جانے کتنے ارب ڈالر دے کر ڈیل کر رہا ہے ۔آصف علی زرداری بھی بیس ارب ڈالر دے کر ڈیل کر رہا ہے ۔ہم درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے عوامی رائے عامہ چین کے خلاف ہموار کرنے میں مصروف ہیں کہ چینی نوجوان پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے ان کے اعضا نکال لیتے ہیں ۔

ہم درپیش چیلنجز کا مقابلہ مریم نواز کو قید تنہائی میں رکھ کر ، شاہد خاقان عباسی کو سزائے موت کے قیدیوں کے سیل میں منتقل کر کے ،آصف علی زرداری کو طبی سہولتوں سے محروم کر کے اور پہلے سے گرفتار نواز شریف کو ایک اور مقدمہ میں گرفتار کر کے اور رانا ثنا اللہ سے 21 کلو منشیات برامد کر کے اور مولانا فضل الرحمن کو را کا ایجنٹ بنا کر کر رہے ہیں ۔

اللہ پاکستان کا حامی و ناصر ہو ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے