کینیڈا کے عام انتخابات میں جسٹن ٹروڈو ایک بار پھر کامیاب

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈوکی جماعت اتحادی حکومت بنانےکی پوزیشن میں آگئی لیکن انہیں ایک چھوٹی بائیں بازو کی جماعت کی حمایت کی ضرورت ہو گی۔

کینیڈاکے پارلیمانی انتخابات میں پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے اور ابتدائی نتائج کے مطابق وزیراعظم ٹروڈوکی لبرل جماعت اتحادیوں کے ساتھ مل کر نئی حکومت کی تشکیل کی پوزیشن میں آگئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا میں عام انتخابات کے لیے پیر کو ہونے والی ووٹنگ کے بعد نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک حکمراں جماعت لبرل پارٹی سب سے زیادہ 146 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

ابتدائی نتائج کے مطابق علیحدگی پسند جماعت بلاک کیوبیکوز 33 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جب کہ کنزرویٹو پارٹی کو 12، نیو ڈیمو کریٹک پارٹی چار اور گرین پارٹی ایک نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔

اکثریتی حکومت بنانے کے لیے کسی بھی جماعت کو 338 کے ایوان میں 170 نشستیں درکار ہیں۔

حکومت بنانے اور نئی قانون سازی کے لیے جسٹن ٹروڈو کو بائیں بازو کی حزب اختلاف کی جماعتوں پر انحصار کرنا ہو گا۔

پارلیمانی انتخابات میں ایک بار پھر کامیابی حاصل کرنے پر جسٹن ٹروڈو نے سوشل میڈیا کے ذریعے سب کا شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ ان کی ٹیم مستقبل میں کینیڈا کے تمام لوگوں کے لیے سخت محنت کرے گی۔

جسٹن ٹروڈو کی کامیابی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں انہیں مبارک باد پیش کی اور لکھا کہ دونوں ممالک کی بہتری کے لیے ٹروڈو کے ساتھ کام کرنےکا منتظر ہوں۔
دوسری جانب کوئنز یونیورسٹی میں شعبہ سیاسیات کے پروفیسر جوناتھن روز کا کہنا ہے کہ نیو ڈیمو کریٹک پارٹی کی کارکردگی مایوس کن رہی اور بلاک کیوبیکوز نے انتخابات میں سب کو حیران کیا۔

اُن کا کہنا تھا "میرے خیال میں بلاک کیوبیکوز کی 20 نشستوں پر کامیابی کا امکان تھا لیکن اس نے 30 سے زائد نشستیں حاصل کر کے حیران کر دیا ہے۔”
پروفیسر جوناتھن کے بقول، اکثریتی جماعت کے مقابلے میں اتحادی حکومت غیر مستحکم رہتی ہے۔ جسٹس ٹروڈو اور ان کی جماعت لبرل پارٹی کو بلاک کیوبیکوز کی ضرورت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کو انتخابات سے چند روز ایک پرانی نسل برستانہ تصویر پر شدید تنقید کا سامنا تھا جس میں وہ سیاہ دکھائی دے رہے تھے اور اس پر اُنہیں معافی بھی مانگنا پڑی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے