بھارتی فوج بھی پاکستان کے نقش قدم پر ہے ؟

پاک فوج کے ترجمان بھولے بادشاہ ہیں وہ غیر ملکی سفارتکاروں کا لائین اف کنٹرول پر لئے گئے ہیں اور صفائیاں دے رہے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی کے کوئی کیمپ نہیں اور بھارتیوں کی وادی لیپا ،نیلم اور اٹھمقام پر بوفرز توپوں سے بمباری جارحیت تھی ۔

اس بات پر کسی کو شک نہیں ہے بھارتی فوج کے سربراہ نے ایک بڑی فوج کا سربراہ ہوتے ہوئے بھی جھوٹ بولا تھا کہ بھارتی فوج نے جارحیت نہیں کی بلکہ دہشت گردوں کے کیمموں پر حملہ کیا تھا لیکن عالمی طاقتوں نے اس جھوٹ پر اپنی آنکھیں بند کر لیں ہیں کیوں ؟ صرف اس لئے کہ پاکستانی معیشت تباہ ہو چکی ہے اور بھارت پوری دنیا کیلئے ایک پرکشش مارکیٹ ہے ۔

پاکستان کے عقل مند جنرلوں نے بڑی مہارت اور محنت سے عوامی جموریہ چین کو پاکستان سے متنفر کر دیا ہے ۔

امریکی پاکستان سے افغانستان میں ناکامی پر خوش نہیں ہیں ۔

ایرانی سعودیوں کے ساتھ پاک فوج کی محبت سے ہمیشہ مضطرب رہے ہیں ۔

افغانستان والے کبھی بھی پاکستان سے خوش نہیں رہے ۔ جب افغانستان پر طالبان کی حکومت تھی ان کا ڈیورنڈر لائین پر وہی موقف تھا جو موجودہ افغان حکومت کا ہے اور مستقبل میں بھی یہ صورتحال تبدیل نہیں ہو گی ۔

سی پیک کو متنازعہ بنانے اور کمزور معیشت کی وجہ سے کسی کو پاکستان سے ہمدردی نہیں ۔

بھارت نے جارحیت کی ہے اور بھارتی فوج نے جارحیت کی ہے اور وہ مستقبل میں بار بار جارحیت کریں گے ۔ کیونکہ پاکستانی معیشت کمزور ہو چکی ہے اور قومی اتحاد کا فقدان ہے ۔

پاک فوج کے عقل مند حکمت سازوں نے بڑی محنت سے پوری قوم کو غدار بنا دیا ہے اور ففتھ جنریش وار کے اہداف نیلم منیر کے زریعے حاصل کر رہے ہیں ۔ ففتھ جنریشن وار کے اہداف بھارتی نہیں ،سی پیک مخالف قوتیں نہیں ۔

افغانستان اور بلوچستان میں عالمی طاقتوں کے مفادات نہیں ۔

عقل مند حکمت سازوں کے اہداف میں مودی کا یار نواز شریف ہے ۔ جس پر ٹویٹر کے ہیش ٹیک بنائے جاتے ہیں ۔

ملک کو لوٹ کر کھا جانے والا آصف علی زرداری ہے اور کراچی میں ابلتے گٹر ہیں ۔

مولانا فضل الرحمنٰ کی لندن کانفرنس میں بھارت کی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈول کے ساتھ تصویر کا پروپگینڈہ ہے ۔

محمود خان اچکزئی کے افغان خفیہ ایجنسی کے ساتھ تعلقات ہیں ۔

منظور پشتین ہے ،علی وزیر ہے اور محسن ڈاور ہے ۔

اہداف میں گلالئی اسماعیل اور وقاص گورایا ہیں ۔

آج مظفر آباد میں بڑی محنت سے پاکستان سے محبت کرنے والے کشمیریوں کو آنسو گیس ،لاٹھی چارج اور تشدد سے پاکستان سے دور کرنے اور متنفر کرنے کی کامیاب کوشش کی گئی ہے ۔

ففتھ جنریشن وار ملک کے اندر لڑی جا رہی ہے اور مقبوضہ کشمیر کا گورنر ستیا پال ،وزیر دفاع یا وزیر داخلہ ہر تیسرے دن آزاد کشمیر میں داخل ہونے کی دھمکیاں دیتے ہیں ۔

بھارتی فوج پاکستان کے نقش قدم پر چل نکلی ہے ۔

بھارتی فوج کے بھی کشمیر میں کارپوریٹ مفادات پیدا ہو چکے ہیں اور انہوں نے بھی اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ایک سیاسی جماعت کے سر پر ہاتھ رکھ دیا ہے ۔

بالا کوٹ پر بھارتی ناکام حملہ بھی انتہا پسند بی جے پی کی انتخابات میں کامیابی کیلئیے تھا اور ہمارے محب وطنوں نے بھارتی پائلٹ رہا کر کے بھارتی فوج کے مقاصد کی تکمیل کی اور نریندر مودی پہلے سے بھی بھاری اکثریت سے جیت گیا ۔

سری نگر جموں ہائی وے پر کار بم دھماکہ بھی الیکشن سٹنٹ تھا جس کا تمام تر فائدہ نریندر مودی کو پہنچایا گیا ۔

بھارتی فوج نے پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کے دعوے بھی بھارتی جنتا پارٹی کو سیاسی فائدہ پہنچانے کیلئے کئے اور اسے فائدہ پہنچا ۔

شرم الشیخ میں بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے بلوچستان میں بھارتی مداخلت کو تسلیم کیا اور اس کے بعد سے اس کی قیمت ادا کر رہی ہے ۔ بھارتی فوج نے سرکریک اور سیاچن پر کانگرس حکومت کی سنجیدگی کو بھی ویٹو کیا تھا اور اب تو بھارتی فوج نے ایک برسراقتدار سیاسی جماعت بھی پال لی ہے ۔

ہریانہ اور یوپی میں صوبائی انتخابات سے قبل لائین اف کنٹرول پر بھارتی جارحیت صرف نریندر مودی کو فائدہ پہنچانے کیلئے تھی اور بھارتی فوج نے اس جارحیت سے برسراقتدار جماعت کو یہ فائدہ پہنچایا ۔

جنرل آصف غفور جس طرح ففتھ جنریشن وار لڑ رہے ہیں اسی سوچ کے ساتھ وہ سفارتکاروں کو لائین اف کنٹرول پر لئے گئے ہیں اور پاکستان کی بے گناہی ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

بھارتی کل پھر جارحیت کریں گے اور کل ہم پھر دنیا بھر کو اپنی بے گناہی کے شواہد دیتے پھریں گے ۔

بھارتیوں کا مقابلہ کرنا ہے تو غدار فیکٹریاں بند کریں ۔

قومی یکجہتی کیلیے اقدامات کریں جو تحفہ قوم پر مسلط کر دیا ہے اس سے قوم کو نجات دلائیں صاف اور شفاف الیکشن کرائیں ۔اگر فوج مخالف نعروں سے نجات حاصل کرنا ہے تو تو تمام سیاسی قوتوں سے بات کریں اور واپسی کا محفوظ راستہ حاصل کریں ۔

جب تک بنگلور کی آئی ٹی سٹی پر دس بارہ میزائل نہیں گرائیں گے دنیا نہیں جاگے گی اور نہ بات سنے گی ۔ اس دفعہ بھارتی جارحیت کریں تو مقبوضہ کشمیر پر بھی کچھ کر گزریں اور بھارتی معیشت کے مراکز پر میزائل دے ماریں ۔

ایٹمی طاقت ہیں دنیا بھاگ کر آ جائے گی اور مداخلت کرے گی کہ موجودہ دنیا منڈی کی دنیا ہے اور بھارت دنیا کی بہت بڑی منڈی ہے ۔

پہلے گھر میں اتحاد پیدا کریں اور پھر بھارتیوں سے بات کریں ،دوسری صورت میں آپ سفارتکاروں کو لائین اف کنٹرول پر لے جاتے رہیں گے اور بھارتی آپ کو زخم دیتے رہیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے