نواز شریف کے پلیٹیلیٹس کی تعداد کم ہوکر 7 ہزار پر پہنچ گئی

لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نوازشریف کے پلیٹیلیٹس کی تعداد میں ایک بار پھر تشویشناک حد تک کمی ہوئی اور پلیٹیلیٹس کی تعداد 29 ہزار سے کم ہوکر 7 ہزار پر پہنچ گئی۔

21 اکتوبر کی رات سابق وزیراعظم کو طبیعت ناساز ہونے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیرعلاج ہیں۔

نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے مطابق رات 8 بجے سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک مزید کم ہو کر 12 ہزار تک پہنچ چکی تھی۔

گزشتہ روز اسپتال میں ہی ان کے پلیٹیلٹس کی تعداد خطرناک حد تک گر کر 2 ہزار رہ گئی تھی جس کے بعد انہیں 3 میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے تھے جس کے بعد ان کے پلیٹیلیٹس میں اضافہ ہوا تھا۔

لیکن اب ایک بار پھر ان کے پلیٹیلیٹس کی تعداد پھر تشویشناک حد تک کم ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق نوازشریف کے پلیٹیلیٹس کی تعداد 29 ہزار سے کم ہوکر 7 ہزار پر آگئی تھی جس پر سابق وزیراعظم کو دوبارہ پلیٹیلیٹس یونٹ لگایا گیا جب کہ میڈیکل بورڈ کی معاونت کے لیے ایک ڈاکٹر اسلام آباد اور ایک کراچی سے بلایاگیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت سے متعلق اسپتال میں مسلسل مانیٹرنگ ہورہی ہے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھائی کی عیادت کیلئے سروسز اسپتال پہنچے۔ عیادت کرنے والوں میں خواجہ آصف، احسن اقبال، ایازصادق، خرم دستگیر، برجیس طاہر اور دیگررہنما بھی شامل تھے۔

وزیراعظم عمران خان کی نواز شریف کیلئے ہر ممکن طبی سہولت یقینی بنانے کی ہدایت
وزیراعظم عمران خان نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ٹیلی فون کرکے سابق وزیراعظم کے لیے ہر ممکن طبی سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے وزیراعظم کو اسپتال میں نواز شریف کیلئے سہولیات سے آگاہ کیا جب کہ عمران خان نے نواز شریف کے ذاتی معالج سے بھی رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم کو محکمہ صحت کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

سابق وزیراعظم کی صحت کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی صحت کے معاملے میں بے حسی اور مجرمانہ غفلت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں دی گئی طبی سہولیات واپس لی گئیں اور بغض کی وجہ سے نوا زشریف، مریم نواز اور شاہد خاقان کی میڈیکل رپورٹس چھپائی جارہی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے علاج و معالجہ میں کوئی کوتاہی نہیں کی گئی اور ان کو تاخیر سے اسپتال منتقل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

ترجمان کے مطابق نوازشریف کو اسپتال منتقلی کے لیے ایمبولینس اور 3 ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کرلی گئی تھیں، نیب لاہور کی ڈسپنسری میں 24 گھنٹے مستند ڈاکٹر اور ریسکیو 1122 کی سہولت دستیاب رہتی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سے ملنے اور علاج معالجے سے نہیں روکاگیا، ڈاکٹر عدنان نے نوازشریف سے 11 اور 21 اکتوبر کو ملاقات کی اور طبی معائنہ بھی کیا۔

ترجمان کے مطابق نوازشریف نیب کی جانب سے دی جانے والی طبی سہولیات لینے سے انکاری رہے اور اپنے ذاتی معالج کے سوا کسی ڈیوٹی ڈاکٹر سے چیک اپ کرانے سےگریزاں رہے۔

خیال رہے کہ نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے 6 رکنی میڈیکل بورڈ بنایا گیا ہے جس کے سربراہ سمز کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز ہیں۔

دیگر ارکان میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ،ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔

میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر مل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جب کہ احتساب عدالت کی جانب سے انہیں العزیزیہ ریفرنس میں7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے