کسی قیمت پر استعفیٰ نہیں دوں گا:عمران خان کا دو ٹوک اعلان

وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے مطالبے پر کسی بھی قیمت پر استعفیٰ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں، تجزیہ کاروں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

ملاقات میں وزیراعظم نے دوٹوک اعلان کیا کہ کسی بھی قیمت پر استعفیٰ نہیں دوں گا اور اس طرح چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، ملک کو مشکلات سے نکال کر دکھاؤں گا، منہگائی اور بیروزگاری بہت بڑا مسئلہ ہے، اس پر کام کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت کے خلاف 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جس کی جماعت اسلامی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے حمایت کررکھی ہے جبکہ جے یو آئی ف اور رہبر کمیٹی کی جانب سے حکومت سے مذاکرات کیلئے سب سے پہلے وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سینئر صحافیوں سے ملاقات میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی ہر جماعت مختلف بات کر رہی ہے نہیں معلوم اُن کا ایجنڈا کیا ہے؟

وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں، تجزیہ کاروں اور اینکر پرنسز سے ملاقات کی — عمران خان آفیشل
عمران خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے احتجاج کا ایک مخصوص ایجنڈہ ہے اور مولانا کے دھرنے پر بھارت میں خوشیاں منائی جارہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں جنگ ہو لیکن پاکستان کی کوشش ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں مصالحت کرائی جائے۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے مشروط طور پر اپوزیشن کو آزادی مارچ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو روکنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور دریائے سندھ پر پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والے اٹک پل پر کنٹینرز پہنچادیے ہیں، پُل کو بند کرنے کیلئے وزارت داخلہ کے فیصلے کا انتظار کیا جارہا ہے، پل پر کنٹینرز لگانے کا کام جاری ہے تاہم ٹریفک کیلئے ابھی ایک لین کھلی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق وزارت داخلہ کا حکم ملتے ہی اٹک پل کو مکمل بند کردیا جائے گا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کے پیش نظر پشاور سے لاہور جی ٹی روڈ بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔

اُدھر وفاقی دارالحکومت میں آزاد کشمیر، پنجاب اور بلوچستان سے اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے جنہیں ٹھہرانے کیلئے اسلام آباد کی سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد اور کراچی میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن پر مختلف مقدمات بنائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے