دوران حمل کیمیکلز والی اشیاء کا استعمال بچوں کی دماغی صحت کیلئے نقصان دہ

ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ صابن، پلاسٹک، ڈیٹرجینٹ اور دیگر کاسمیٹک میں استعمال ہونے والے کیمیکلز حاملہ خواتین کے بچوں کے آئی کیو لیول کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

بین الاقوامی ماحولیاتی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق صابن، پلاسٹک، ڈیٹرجینٹ اور دیگر کاسمیٹک میں ایسے 26 کیمیکلز پائے جاتے ہیں جو بچوں کے آئی کیو لیول کو کمزور بنانے کا سبب بن سکتے ہیں۔

ماہرین نے طویل دورانیے پر مشتمل تحقیق کے لیے سوئیڈن میں 718 حاملہ خواتین کے بلڈ اور یورین کے نمونے لیے جس سے معلوم کیا گیا کہ یہ کیمیکلز حاملہ ہونے کے تین ماہ کے دورانیے میں ہارمونز کی خرابی پیدا کرسکتے ہیں۔

کارلرسٹاڈ یونیورسٹی سوئیڈن اور ماؤنٹ سینائی ہیلتھ نیویارک کے محقیقین کے مطابق ان اشیاء میں Bisphenol a bpa کیمیکل پایا جاتا ہے جو انتہائی مضر صحت ہے، اس کیمیکل کو زیادہ تر پلاسٹک کا سامان بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس سے پلاسٹک کی چیزوں کا ٹوٹنا ناممکن ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بی پی اے کیمیکل اتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کہ اس سے کینسر اور اسپرم کمزور ہونے کا خدشہ لاحق ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس کا استعمال یورپ میں بچوں کی پلاسٹک بوتلوں میں استعمال کرنے پر پابندی عائد ہے۔

اس کیمیکل کے علاوہ ایک نئی تحقیق سے bisphenol f bpf کیمیکل بھی سامنے آیا ہے جو بی پی اے سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جب حاملہ مائیں تین ماہ کے دورانیے میں اس کا استعمال کرتی ہیں تو ان کا ہارمونز سسٹم خراب ہوجاتا ہے جس کا اثر پیدا ہونے والے بچے کے آئی کیو لیول پر ہوتا ہے اور جب وہ 7 برس کا ہوتا ہے تو اس کی دماغی صلاحیت کمزور پائی جاتی ہے۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہےکہ حاملہ خواتین کو چاہیے کہ وہ دوران حمل ان تمام اشیاء کو احتیاط سے استعمال کریں جن میں کیمیکلز کی مقدار زیادہ ہو۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے