کیلیفورنیا کی جنگلاتی آگ

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلوں میں آگ لگنا ایک معمول بنتا جا رہا ہے۔ اس مناسبت سے رواں برس ریاستی محکمہ برائے جنگلات نے آگ سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر اختیار ضرور کی ہیں لیکن آگ پھر بھی بھڑک اٹھی ہے۔

[pullquote]فائر بریگیڈز کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹر کا استعمال[/pullquote]

شمالی کیلیفورنیا میں لگی جنگلاتی آگ کی شدت اتنی زیادہ ہے کہ پہاڑی علاقوں پر آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کم از کم انچاس رہائشی عمارتیں جل کر راکھ ہو چکی ہیں۔

[pullquote]ہزاروں افراد کی منتقلی[/pullquote]

کیلیفورنیا کے مقام سانتا کلاریٹا میں جنگلاتی آگ چوبیس اکتوبر کو لگی تھی۔ اس نے انتہائی تیزی کے ساتھ پھیلنا شروع کر دیا اور قریبی انسانی بستیوں کے لیے خطرے کا سبب بن گئی۔ حکام نے پچاس ہزار افراد کو فوری طور پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔

[pullquote]خشک موسم اور تیز ہوا[/pullquote]

جنگلاتی آگ کے پھیلنے کی ایک بڑی وجہ خشک موسم ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تیز ہوا بھی آگ کے شعلوں کو منتقل کر رہی ہے۔ ہوا سے شعلوں کی منتقلی سے دوسرے سوکھے درخت بھی آگ کی لپیٹ میں آتے جا رہے ہیں۔ خشک جھاڑیاں بھی آگ کی شدت بڑھانے اور پھیلانے میں مددگار ہیں۔ ابھی تک آگ پر قابو پانے کی تمام کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔

[pullquote]لوگ ہوشیار رہیں[/pullquote]

اس جنگلاتی آگ کے مزید پھیلنے کا سلسلہ جاری ہے۔ فائر بریگیڈز کے کارکن اسے بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ بظاہر تیز ہوا تمام انسانی کوششوں کو ابھی تک ناکام بنائے ہوئے ہے۔ انتظامی اہلکاروں نے مختلف علاقے کے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور محفوظ مقامات کی جانب منتقلی کی اطلاع پر فوری عمل کریں۔

[pullquote]فائر بریگیڈز کی کوششیں[/pullquote]

خشک جھاڑیوں اور سوکھے درختوں میں لگی آگ سدا بہار درختوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔ فائربریگیڈز کا عملہ جدید خطوط پر آگ بجانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ کم از کم شمالی کیلیفورنیا کی پچیس کاؤنٹیوں کے جنگلوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔

[pullquote]سن 2018 کی جنگلاتی آگ[/pullquote]

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلاتی علاقوں میں ہر سال آگ لگنا اب معمول ہوتا جا رہا ہے۔ اکتوبر کے بعد خشک موسم کی وجہ سے سن 2018 میں لگنے والی آگ کو شدید اور خوفناک ترین قرار دیا گیا تھا۔ پچاسی انسانی جانیں اس آگ کی نذر ہو گئی تھیں۔ کیلیفورنیا کے خزانے کو بارہ بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے