شناختی کارڈ کی شرط پر تاجروں کا احتجاج، مشیر خزانہ کی مذاکرت کی دعوت

نئے ٹیکسوں اور شناختی کارڈ کی شرط سے متعلق حکومتی پالیسی کے خلاف ملک بھر میں تاجر برادری سراپا احتجاج ہے جب کہ مشیر خزانہ نے تاجر برادری کو مذاکرات کی دعوت دے دی ہے۔

آل پاکستان انجمن تاجران اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہونے کی وجہ سے تاجر برداری آج اور کل ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کررہی ہے۔

دو روز قبل صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے اعلان کیا تھا کہ آئی ایم ایف سے سخت شرائط کے تحت معاہدے نے کاروبار کو تباہ کردیا ہے جس کے خلاف ملک بھر کی تاجر برادری پرزور احتجاج کرے گی۔

تاجر برادری کی ہڑتال کے باعث وہاڑی، گوجرانوالہ، حافظ آباد اور مظفر گڑھ سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند کرکے سڑکوں پر نعرے بازی کی جارہی ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ادھر صدر چیمبر آف کامرس میاں عمر سلیم نے بھی تاجر برادری کے احتجاج کی حمایت کی ہے۔

مشیر خزانہ متحرک

دوسری جانب تاجروں کی ملک گیر ہڑتال کے بعد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ متحرک ہوگئے ہیں اور انہوں نے تاجرو‍ں کو مذاکرات کیلئے وزارت خزانہ مدعو کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں تاجروں کو مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی جب کہ آئی ایم ایف وفد سے بھی تاجر رہنماوں کی ملاقات کرائے جانے کا امکان ہے۔

مشیر خزانہ کے طلب کیے جانے پر تاجروں کے رہنما، خواجہ محمد شفیق، کاشف چودھری اورنعیم میرمذاکرات کیلئے وزارت خزانہ پہنچے ہیں۔

اس سے قبل رواں ماہ 9 اکتوبر کو اسلام آباد میں ملک بھر کے تاجروں نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا تھا جس کے دوران تاجروں کے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج بھی کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل، چمڑے، کارپٹ، اسپورٹس اور سرجیکل آلات کیلئے زیرو ریٹنگ سہولت ختم کرکے واپس 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے اور 50 ہزار سے زائد کسی بھی قسم کی خرید و فروخت میں شناختی کارڈ کا ریکارڈ رکھنے کی شرط کے خلاف تاجر برادری نے 13 جولائی کو بھی ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی تھی۔

دوسری جانب دو روز قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اعتراف کیا کہ شناختی کارڈ کی شرط کی وجہ سے کاروبار متاثر ہو رہے ہیں، اس پر ہمارے پاس دو راستے ہیں، شناختی کارڈ کی شرط ختم کردیں یا کوئی درمیانی راستہ نکالیں۔

تاہم بعد ازاں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں اور ایف بی آر اپنی پوزیشن پر قائم ہے لہٰذا 50 ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط پر نرمی نہیں برتی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے