میشا شفیع کی وکیل کا کیس میں نئے گواہ شامل کرنے کا اعلان

گلوکارہ میشا شفیع کی وکیل نگہت داد نے کہا ہے کہ وہ گلوکار و اداکار علی ظفر کے خلاف کیس میں نئے گواہ پیش کریں گی۔

نگہت داد نے جیو نیوز کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے ہتک عزت کے کیس سے متعلق سماعت کی تفصیلات بتائیں۔

گلوکارہ کی وکیل نے بتایا کہ میشا کی والدہ و اداکارہ صبا حمید سےعلی ظفر کے وکیل نے کوئی سوال نہیں پوچھے تھے بلکہ کمرہ عدالت میں موجود میشا شفیع کے وکیل نے ہی سوال کیے تھے۔

نگہت داد نے کہا کہ صبا حمید نے صرف اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا، انہیں اس لیے اس کیس میں گواہ بنایا ہے کیونکہ میشا نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے متعلق انہیں بتایا تھا اور وہ تفصیلات سے آگاہ تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ کراس ایگزامینیشن صبا حمید کے بیان کی روشنی میں کیا جائے گا۔

علی ظفر پر عائد جنسی ہراسانی کے الزام سے متعلق وکیل نگہت داد کا مزید کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ واقعے کے وقت گواہ بھی موجود ہو، بعض دفعہ متاثرہ شخص اپنے بھروسے کے شخص کو معاملہ بتاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہتک عزت کیس میشا شفیع کی جانب سے بھی علی ظفر کے خلاف دائر ہے جس میں گلوکار نے جوابی دعویٰ ابھی تک دائر نہیں کیا۔

نگہت داد کا کہنا تھا کہ ہم کیس میں کچھ نئے گواہ بھی شامل کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ان کی والدہ صبا حمید کا بیان ریکارڈ کیا گیا تھا۔

صبا حمید کا کہنا تھا کہ عام طور پر خواتین ایسے واقعات کا نہیں بتاتیں، البتہ میں نے اس کے مثبت اور منفی نتائج کے بارے میں بتایا تھا۔

گزشتہ سال میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

میشا شفیع کا کہنا تھا کہ جنسی ہراسانی پر بات کرنا آسان نہیں لیکن اس پر خاموش رہنا بھی بہت مشکل ہے، میں خاموش رہنے کے کلچر کو توڑوں گی جو معاشرے میں سرائیت کرچکا ہے۔

گلوکار و اداکار علی ظفر نے میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات کی تردید کر تے ہوئےکہا تھا کہ میں الزام کا جواب الزام سے نہیں دوں گا بلکہ میشا شفیع کے خلاف عدالت جاؤں گا اور مجھے پورا یقین ہے کہ سچ ہمیشہ غالب ہوتا ہے۔

علی ظفر کی جانب سے ہراسانی کا الزام لگانے پر میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے