خیبرپختونخوا میں گندم کا بحران

ملک میں گندم کی کٹائی کے وقت مسلسل بارشوں کے باعث پیداوارمیں جوکمی واقع ہوئی تھی ،پیداوارمیں کمی اورپنجاب کی جانب سے عین موقع پر سپلائی کی بندش کے باعث ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخوامیں آٹے کی 20کلو تھیلے کی قیمت 900سے بڑھ کر1100روپے ہوگئی ہے، تاہم اس پورے عمل کے لئے خیبرپختونخواحکومت نے کسی قسم کی پیشگی تیاری نہیں کی تھی، جس کے باعث صوبے میں بحران بدسے بدتر ہوتاجارہاہے۔

محکمہ خوراک کے مطابق خیبرپختونخوا کے بندوبستی اورقبائلی اضلاع میں ہرسال 52لاکھ ٹن آٹاکھایاجاتاہے، جس کےلئے ہمارا 80فیصدانحصار پنجاب کی جانب سے فراہم ہونےوالے آٹے اور گندم پرہوتاہے ،رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخوا سالانہ صرف12لاکھ ٹن گندم پیداکرتاہے، جس میں سے گندم پیداکرنےوالے کاشتکار چھ لاکھ ٹن خودکھاتے ہیں اور چھ لاکھ ٹن مارکیٹ میں بیچ دیتے ہیں، اسی طرح خیبرپختونخوا تقریباًچالیس لاکھ ٹن آٹا اورگندم پنجاب سے درآمدکرتاہے ،تاہم پنجاب ان میں 95فیصد آٹا اورتقریباًپانچ فیصد گندم سپلائی کرتاہے ،سپلائی کی جانے والی گندم کاحجم تقریباًچارلاکھ ٹن ہوتاہے ۔

[pullquote]ملک میں گندم کی پیداوارکتنی ہوتی ہے ؟؟[/pullquote]

پاکستان نے رواں سال گندم کی پیداوارکےلئے 25.51ملین ٹن ہدف مقررکیاتھا،تاہم گندم کی پیداوارمیں کمی کے باعث تقریباً19ملین ٹن گندم پیداہوئی ملک کی گندم کی پیداوارکا 80فیصدپنجاب پیداکرتاہے ،وہ اپنی ضرورت کی خریداری کے علاوہ بلوچستان ،خیبرپختونخوا اور سندھ کو گندم فروخت کرتاہے، اس سال اکتوبرکے وسط میں پنجاب نے باقی صوبوں کو آگاہ کیاکہ پیداوارکی کمی کے باعث وہ دیگرصوبوں کو مزید گندم سپلائی نہیں کرسکتا،اس لئے وہ بیرون ممالک سے اپنے لئے گندم خریدلے جس کے باعث پورے ملک بالخصوص خیبرپختونخوامیں آٹے کابحران پیداہوا۔

[pullquote]خیبرپختونخوامیں آٹے کابحران کیوں ہے؟؟[/pullquote]

1995ءتک خیبرپختونخواہرسال پنجاب سے 13لاکھ ٹن گندم خریداکرتاتھا ،تاہم1997-98میں گندم کے بحران کے باعث اس کوٹے پرکٹ لگاتے ہوئے اسے آدھاکیاگیا اور2009تک خیبرپختونخوا کو صرف پانچ لاکھ ٹن گندم خریدنے کےلئے کوٹہ دیاگیا، جس پر مزید کٹ لگایاگیا ،2018ءمیں خیبرپختونخواکوصرف دولاکھ21ہزارٹن گندم پنجاب سے دیاگیا ،جس کے باعث خیبرپختونخوامیں آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا۔

[pullquote]خیبرپختونخوا کی آٹے ملزکی صورتحال کیاہے؟؟[/pullquote]

فلورملزایسوسی ایشن کے صوبائی چیئرمین محمداقبال کاکہناہے کہ خیبرپختونخوامیں 1995-96تک خیبرپختونخوامیں 242ملز فعال حالت میں تھے ،تاہم پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کے کوٹے پر کٹ لگنے کے بعداس وقت صوبے میں صرف107فلورملز فعال حالت میں ہیں ،ان میں سے بھی بعض فلورملزصرف دن میں ایک شفٹ کام کرتے ہیں ،اورخدشہ ہے کہ مزید فلورملز بندہوجائیں گے، صوبے میں بیشترفلورملز اس وقت نجی سکولوں ،شادی ہالوں اورمارکیٹوں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔

محمداقبال نے مزیدبتایاکہ خیبرپختونخواحکومت پاسکوسے جوگندم خریدتی تھی ،اس میں سے روزانہ ہمیں بیس ہزار بوریاں دی جاتی تھی، جو منگل کے دن سے 30ہزارکردی گئی ہے، خیبرپختونخواحکومت نے وعدہ کیاہے کہ وہ پنجاب یاکہیں سے بھی گندم خریدکر سپلائی لائن کوبحال کردے گی ،تاہم انہوں نے خدشہ ظاہر کیاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے عدم سپلائی کے باعث آٹے کابحران مزید سنگین ہوگا۔

[pullquote]خیبرپختونخواحکومت کے اقدامات[/pullquote]

خیبرپختونخواحکومت نے پنجاب سے بروقت گندم نہیں خریدا جس کے باعث انہیں مزید مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے ،صوبائی حکومت نے افغانستان کو گندم اورآٹے کی سپلائی مکمل بندکردی ہے اور تمام بارڈرزپردفعہ144عائد کردی گئی ہے، تاہم یہی دفعہ 144پنجاب حکومت خیبرپختونخوا کوجانےوالے راستوں پر پہلے ہی عائد کرچکی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے