گردے کے مریضوں کے لیے انقلابی پیشرفت

gurdaگردوں کے امراض اور ان کا ڈایالائسز ایک تکلیف دہ عمل ثابت ہوتا ہے تاہم اب ایسی بیلٹ تیار کرلی گئی ہے جو ایک انقلابی پیشرفت ثابت ہوسکتی ہے۔

ویک ڈیوائس نامی یہ بیلٹ چلتے پھرتے ڈایا لائسز کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور گردے فیل ہونے سے متاثرہ افراد کی زندگیاں اس سے بدل جائیں گی۔

اس ڈیوائس میں ایک ویئرایبل مصنوعی گردہ لگا ہوا ہے جس کا مقصد ڈایا لائسز مشینوں کا متبادل پیش کرنا ہے جس کے لیے مریضوں کو ہر ہفتے کئی بار طبی مراکز کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

ڈایا لائسز کے عمل سے بار بار گزرنے سے لوگوں کے اندر خطرناک محلول اور منرلز اکھٹے ہوجاتے ہیں جو متعدد طبی مسائل کا باعث بنتے ہیں۔

اس ڈیوائس کو تیار کرنے والے وکٹر گیورا کے مطابق میں ڈایالائسز کے روایتی طریقہ کار سے بہت پریشان تھا کیونکہ ان سے مریضوں کی زندگی میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوتا۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی سے منسلک وکٹر گیورا کا ماننا ہے کہ اس سے بہتر راستہ تلاش کیا جاسکتا ہے اور اسی سوچ کے پیش نظر انہوں نے دی ویک نامی ڈیوائس کو تیار کیا۔

اس ڈیوائس کا وزن ساڑھے 4 کلو ہے جو مریض کے خون کو مسلسل فلٹر کرتی رہتی ہے۔

اس ڈیوائس کو مریض اپنے جسم پر کہیں بھی چڑھا سکتے ہیں۔

اس ڈیوائس کو ایک بڑی شریان سے کیتھیٹر کے ذریعے منسلک کردیا جاتا ہے جو پانی، نمک اور منرلز کو خون میں فلٹر کرتی رہتی ہے۔

اس میں موجود فلٹرز کو ہفتے میں ایک دفعہ بدلا جاسکتا ہے اور اس میں کیمیکلز شامل کیے جاسکتے ہیں جو فلٹر ہونے والے پانی کو صاف کرتے ہیں۔

یہ پوری ڈیوائس 9 واٹ کی بیٹری سے چلتی ہے۔

اب تک 7 مریضوں پر اسے آزمایا گیا ہے جن میں سے 5 میں اس کی کارکردگی بہترین رہی ہے۔

ابھی اسے آزمائشی مراحل سے گزارا جارہا ہے اور کچھ عرصے بعد اسے مارکیٹ میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے