مفتی کفایت اللہ کی رہائی

پشاور ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ ایبٹ آباد نے جے یو آئی کے راہنما و سابق ممبر صوبائی اسمبلی مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کر لی،ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے احکامات کالعدم قرار دیتے ہوئے ،مفتی کفایت اللہ کو فوری رہا کرنے کے احکامات جاری کیے .

مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے کیس کی سماعت ہائی کورٹ ایبٹ آباد کے دو رکنی بینچ نے کی، کیس کی سماعت کے دوران جسٹس سجاد انور اور جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ مفتی کفایت اللہ کو کیوں گرفتار کیا گیا،

اٹارنی جرنل نے بتایا کہ مفتی کفایت اللہ کو اشتعال انگیز تقاریر ،آزادی مارچ کی تیاریوں اور چندہ جمع کرنے پر گرفتار کیا گیا، جو ریاست کے خلاف عوام کو اکسا رہے تھے…..

جسٹس شکیل نےکہا آزادی مارچ کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ اجازت دے چکی ہے ،اگر روکنا ہے تو جا کر اسلام آباد آباد می‍ں مولانا کو روکیں…
اٹارنی جنرل نے کہا چارہ ماہ قبل آسیہ بی بی کیس میں مفتی کفایت اللہ نے عدلیہ اور ریاست مخالف تقریر کی…
ججز نے کہا وہ پرانی بات ہو گی ہے،ابھی اس کیس پر بات کریں…
اٹارنی جنرل نے کہا مفتی کفایت اللہ عدالت کی جانب سے ٹول پلازہ تنصیب کے حکم پر بھی لوگوں کو اکسا رہے ہیں…
جج نے کہا کہ آپ اس کیس پر آئے ؟…..
اٹارنی جنرل نے کہا مفتی کفایت اللہ پاک فوج کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کی ججز کا کہنا تھا کہ وارنٹ میں ایسی کوئی زکر نہیں…

مفتی کفایت اللہ کے وکلاء نے بتایا کہ مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری غیر قانونی ہے، 26 اکتوبر کو ڈی پی او مانسہرہ نے تھری ایم پی او کی سفارش کی، اس ہی دن ڈپٹی کمشنر نے وارنٹ جاری کر دیے ،جبکہ 27 اکتوبر کو مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کر لیا گیا ،مفتی کفایت اللہ کو اس سے قبل کوئی نوٹس کوئی وارننگ نہیں دی گی، اٹارنی جنرل نے دو ڈائڑیاں پڑھ کر سنائیں ، ججز نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ سیاسی شخصیت ہیں ،وہ جہاں جاتے ہیں، اسپیشل برانچ والے پہنچ جاتے ہیں، رپورٹ لکھنے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا اور بعدازں مفتی کفایت اللہ کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا .

مفتی کفایت اللہ کی جانب سے 20 رکنی وکلاء کا پینل ان کے بھائی قاضی حبیب الرحمان اور بیٹاحسین عدالت میں پیش ہوئے مفتی کفایت اللہ کو چار روز قبل 3 ایم پی او کے تحت اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ گرفتار ی کے بعد مفتی کفایت اللہ کو سینٹرل جیل ہری پور میں پابند سلاسل کیا گیا تھا ،مفتی کفایت اللہ کے بیٹے حسین کے مطابق رہائی کے احکامات مل چکیں ہیں، جو لے کر سینٹرل جیل ہری پور جارہے ہیں،ہری پور سے رہائی کے بعد مفتی کفایت اللہ کا شاندار استقبال کیا جائے گا اور جس کے بعد مفتی کفایت اللہ آزادی مارچ میں شرکت کے لیے اسلام آباد روانہ ہون گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے