اسلام آباد کے اہم مقامات پر ہائی الرٹ، پولیس اور ایف سی تعینات

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کی مہلت کے آخری روز وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی الرٹ کردی گئی۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کا آزادی مارچ چوتھے روز بھی ایچ 9 گراؤنڈ میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہے جب کہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وزیراعظم کو استعفے کے لیے دو روز کی مہلت دی گئی تھی جس کا آج آخری دن ہے۔

گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہا تھا کہ ڈی چوک جانے سمیت کئی تجاویز زیرغور ہیں۔

ذرائع کے مطابق سربراہ جے یو آئی کے اعلان کے بعد زیروپوائنٹ اور ریڈ زون جانے والے راستوں پر سیکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام نفری کو آنسوگیس کے شیل اور دیگر سامان فراہم کردیاگیا جبکہ دوسرے صوبوں سے مزید پولیس کی نفری بھی اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہجوم کو کسی صورت جلسہ گاہ سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔

دوسری جانب اسلام آباد کے اہم مقامات کی طرف جانے والی سڑکیں کنٹینر لگا کر بند کردی گئیں ہیں۔

سرینا چوک سے ریڈ زون کا داخلہ منقطع ہے جبکہ سیکریٹریٹ کاعلاقہ بھی سیل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ میریٹ ہوٹل سے پارلیمنٹ ہاؤس اور ایوان صدر جانے والے راستے بھی بند ہیں۔

فیض آباد پر مری روڈ کی 4 میں سے صرف ایک لین ٹریفک کے لیے کھلی ہے جس کے باعث شہری پریشانی کا شکار ہیں۔

اُدھر اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے ایس پی سٹی زون کی قیادت میں فلیگ مارچ کیا۔

ترجمان کے مطابق اسلام آباد پولیس ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے اور مختلف مقامات پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہوا تھا جو سکھر، ملتان، لاہور اور گجرانوالہ سے ہوتا ہوا 31 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے