احساس پیدا کرو

چند دن پہلے یہاں کینیڈا میں ایک ٹرین میں سفر کا موقع ملا، سفر شروع ہونے سے پہلے اسٹاف کا ایک ممبر میری سیٹ پر آیا اور کہا: ہنگامی صورتحال میں لوگوں کی رہنمائی کے لیے کیا آپ خود کو رضاکار کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں؟

میں نے دل میں سوچا یہ کوئی چار گھنٹے کا ٹرین کا سفر ہے اس میں اتنا اہتمام کس لیے کیا جارہا ہے، خیر میں اٹھا اور ساتھ چل دیا، ان صاحب نے کوئی دس منٹ تک مجھےسارے ہنگامی راستے،ایمرجنسی الارم،آگ بھجانے کے آلات،لوگوں کو باہر نکالنے کا طریقہ یہ سب سمجھایا اور ساتھ ایک بیج بھی میری سیٹ کے اوپر نمایاں کردیا تاکہ لوگوں کوبھی اندازہ ہو کہ میں ان کی رہنمائی کروں گا۔یہ کام اس ٹرین کی ہر coach میں کیا گیا۔اس سارے عمل میں نہ کوئی خرچ آیا،نہ کسی غیر معمولی ایجاد کا دخل تھا،اور نہ ٹرین کے ہر ڈبے میں کسی شخص کو اس ذمے داری کے لیے مستقل نوکری دینی پڑی ،ایک ہی چیز تھی، اور وہ تھا احساس،اس بات کا احساس کہ انسانی جان قیمتی ہے،لہذا لوگوں کو educate کیا جائے کہ انھوں نے اس صورت حال میں کیسے behave کرنا ہے۔

ایک دفعہ ملیشیا سے سفر کے دوران ائیر پورٹ پر ہنگامی صورت حال دیکھی تو معلوم ہوا ،کوئی پاکستانی مزدور گیس کا چھوٹا سلینڈر بیگ میں رکھ کر پاکستان لے جا رہا تھا، سامان چیک ہونے پر نظر آیا ہے۔سب لوگ حیران تھے اتنی بنیادی بات کوئی کیسے نظر انداز کر سکتا ہے۔اس کے بعد سے پاکستانی مسافروں کے سامان کو بہت توجہ سے چیک کیا جاتا ہے۔

ہمارے معاشرے کو اس وقت جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ اسی تہذیب کی ہے ،ہماری تعلیم گاہوں میں اس civic sense کی تعلیم اور شخصیت کے اندر اس احساس کو پیدا کرنے کی ضرورت ہےکہ کوئی خدا کا بندہ اس کی تحریک بھی شروع کرے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے