پی ایس 86 دادو ضمنی انتخاب: پیپلز پارٹی کو تحریک انصاف پر برتری

اندرون سندھ کی تحصیل جوہی میں صوبائی اسمبلی پی ایس 86 دادو4 پر پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی غلام شاہ جیلانی کےانتقال کے باعث خالی ہونے والی نشست کیلئے پیپلزپارٹی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور چار آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔

158 پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہی۔

102 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار سید صالح شاہ30 ہزار 46 ووٹ لے کر پہلے جبکہ تحریک انصاف کے امداد خان لغاری 13 ہزار 875 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے فوج اور رینجرز کے 1100 اور پولیس کے 1300 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

پاک فوج اور رینجرز کے اہلکار پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر تعینات رہے۔ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر دادو بھر میں عام تعطیل رہی۔

[pullquote]فوج کی تعیناتی پر بلاول بھٹو زرداری کی تنقید[/pullquote]

دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج کی تعیناتی پر تنقید کی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں بلاول نے کہا کہ ’بارہا احتجاج اور الیکشن کمیشن کو کی جانے والی متعدد شکایات کے باوجود پی ایس 86 کے ضمنی الیکشن میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر و باہر فوج کو تعینات کیا گیا‘۔

بلاول نے کہا کہ ’گزشتہ عام انتخابات میں پہلی بار جب یہ روایت ڈالی گئی تب سے پیپلز پارٹی اس کی مخالفت کررہی ہے، ایسے اقدامات غیر ضروری طور پر ہماری مسلح افواج کو متنازع بناتے ہیں‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 17 اکتوبر کو پی ایس 11 لاڑکانہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کو گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے امیدوار کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے