منگل :19 نومبر 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]طالبان نے دو مغوی پروفیسر آزاد کر دیے[/pullquote]

طالبان نے قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل میں دو غیر ملکی پروفیسروں کو رہا کر دیا ہے۔ ان پروفیسروں میں ایک امریکی شہری کیون کنگ ہیں اور دوسرے آسٹریلوی شہری ٹموتھی وِیکس ہیں۔ امریکی پروفیسر کیون کنگ کی بہن نے اپنے بھائی کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔ ان دونوں کو سن 2016 میں افغان دارالحکومت کابل سے اغوا کیا گیا تھا۔ ان پروفیسروں کے بدلے میں طالبان کے تین قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

[pullquote]افریقہ اصلاحات سے جرمن سرمایہ کاری بڑھے گی، چانسلر میرکل[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ براعظم افریقہ میں سیاسی، مالیاتی اور ٹیکس اصلاحات سے وہاں جرمن سرمایہ کاری میں اضافہ یقینی ہے۔ جرمن چانسلر نے یہ بات ملکی دارالحکومت برلن میں منعقدہ ’ کمپیکٹ وِد افریقہ‘ نامی اجلاس میں کہی۔ انہوں نے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پچاس سے زائد افریقی ممالک عالمی مسائل کے حل کے لیے عملی کردار ادا کر سکتے ہیں۔’کمپیکٹ وِد افریقہ‘ کا اجلاس ورلڈ بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے جرمن اشتراک سے مشترکہ طور پر منعقد کرایا ہے۔ اس اجلاس میں جرمن کاروباری حلقے کے کئی اہم شخصیات بھی شریک ہوئیں۔

[pullquote]کشمیر کی مقامی معیشت کو ڈیڑھ بلین ڈالر کا نقصان[/pullquote]

ہندو قوم پرست مودی حکومت نے بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت کو رواں برس اگست میں ختم کر دیا تھا۔ اس اعلان کے بعد سے صرف کشمیر میں سکیورٹی شٹ ڈاؤن سے مقامی معیشت کو تقریباﹰ ڈیڑھ بلین ڈالر کے برابر نقصان ہو چکا ہے۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق مقامی معیشت کو بھارتی حکومت کے سخت اقدامات سے ہونے والے اقتصادی نقصانات کی مالیت ایک بلین ڈالر سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے۔ کشمیر ایوان صنعت و تجارت کے سینئر نائب صدر ناصر خان کے مطابق پانچ اگست سے لے کر ستمبر تک کشمیر کو ہونے والے معاشی نقصانات کی مالیت 100 ارب بھارتی روپے سے تجاوز کر چکی تھی۔ یہ رقم 1.4 ارب امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

[pullquote]یہودی بستیوں پر امریکی پالیسی میں تبدیلی، تین عرب ملکوں کی مذمت[/pullquote]

شام، مصر اور اردن نے اُس امریکی فیصلے کی مذمت کی ہے جس میں واشنگٹن حکومت نے مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقے میں تعمیر کی جانے والی یہودی بستیوں کو انٹرنیشنل قانون کے برخلاف جائز قرار دیا گیا ہے۔ پیر کو وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے امریکی حکومت کا یہ پالیسی بیان دیا تھا۔ شامی وزارت خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں پر نئی امریکی موقف کو غیرقانونی قرار دیا۔ مصر کے مطابق یہودی بستیاں بین الاقوامی قانون اور قراردادوں کے تناظر میں ناجائز اور غیرقانونی ہیں۔ اردن کی حکومت نے بھی امریکی پالیسی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

[pullquote]سوا سو سے زائد ترک فوجیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری[/pullquote]

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق دفتر استغاثہ نے 133 فوجی اہلکاروں کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔ ان فوجیوں پر شبہ ہے کہ وہ سن 2016 کی فوجی بغاوت میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ استغاثہ کے مطابق یہ فوجی جلا وطن مبلغ فتح اللہ گولن کے نیٹ ورک سے بھی مبینہ رابطے استوار کیے ہوئے تھے۔ گرفتاری کے ان وارنٹ پر عمل کرتے ہوئے پولیس اور فوجی حکام نے پینتالیس صوبوں میں چھاپے مار کر کم از کم 101 فوجیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ بقیہ فوجیوں کو گرفتار کرنے کی کوششیں جا ری ہیں۔

[pullquote]ہانگ کانگ کی یونیورسٹی میں سو طلبا محصور[/pullquote]

چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ کی سربراہ کیری لام نے کہا ہے کہ پولی ٹیکنیک یونیورسٹی میں ابھی تک ایک سو کے قریب طلبا محصور ہیں۔ اس یونیورسٹی کو پولیس نے اتوار کی رات سے اپنے گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ قبل ازیں انتظامیہ نے ایک سو سے زائد طلبا کو کیمپس سے نکل جانے کی اجازت دی تھی۔ ہانگ کانگ کے ٹرانسپورٹ محکمے نے یونیورسٹی کے قریبی ٹرام اسٹیشنوں کو آج بھی بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہروں کو تشدد کے ذریعے کچلنا ناقبول قبول ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ہانگ کانگ کی صورت حال پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔

[pullquote]کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے چار بھارتی فوجی ہلاک[/pullquote]

کشمیرمیں سیاچن گلیشیئر کے قریب برفانی تودہ گرنے سے چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں چار بھارتی فوجی اور دو سامان اٹھانے والے پورٹر تھے۔ ہلاک ہونے والے فوجی معمول کی گشت پر تھے کہ اُن پر برفانی تودہ گر پڑا۔ برفانی تودہ اٹھاون سو میٹر کی بلندی پر گرا اور فوجی کئی گھنٹے تک اس کے نیچے دبے رہے۔ امدادی ٹیموں نے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا، لیکن آٹھ افراد میں سے چھ اکسیجن کی شدید کمی کی وجہ سے دم توڑ گئے۔

[pullquote]بیروت میں اضافی سکیورٹی تعینات[/pullquote]

لبنان کے دارالحکومت بیروت کے وسطی حصے میں سکیورٹی فورسز کے اضافی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔ یہ تعیناتی پارلیمانی اجلاس کے موقع پر کی گئی ہے۔ دوسری جانب مظاہرین نے کہا ہے کہ وہ اجلاس کے انعقاد کو روکیں گے کیونکہ وہ حکمران اشرافیہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ لبنان میں ایک ہفتے کی بندش کے بعد آج بینک کھولے جا رہے ہیں۔ بینکوں پرپابندی ہے کہ وہ صارفین کو ایک ہفتے کے دوران صرف ایک ہزار ڈالر ادا کرسکیں گے۔ لبنان میں سیاسی اور معاشی بے چینی کے باعث ایک ماہ سے مظاہرے جاری ہیں اور اس دوران وزیراعظم سعد الحریری مستعفی ہو چکے ہیں۔

[pullquote]ایران مظاہرین پر تین سکیورٹی اہلکاروں کے قتل کا الزام[/pullquote]

ایران میں سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ گذشتہ روز پیر کی شام دارالحکومت تہران میں مظاہرین میں شامل چاقو بردار افراد نے تین سکیورٹی اہلکاروں کو وار کرکے ہلاک کر دیا ہے۔ ہلاک ہونے والے اہلکاروں میں سے ایک کا تعلق پاسدارانِ انقلاب اور دو خصوصی بسیج ملیشیا سے تھے۔ ایران میں پٹرول کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافے بعد کئی شہروں میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

[pullquote]طالبان کے تین قیدی رہائی کے بعد قطر پہنچ گئے[/pullquote]

افغان طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان میں قید ان کے تین قیدی رہائی کے بعد قطر پہنچ گئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ ان کی رہائی طالبان کی طرف سے اغوا کیے گئے دوغیرملکی پروفیسروں کے بدلے عمل میں آئی۔ طالبان کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل منگل کو مکمل کر لی جائے گی۔ ان دونوں پروفیسروں کو سن 2016 میں کابل شہر سے اغوا کیا گیا تھا۔ قطر پہنچنے والے طالبان کے تین قیدیوں میں انس حقانی بھی ہیں جن کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے ہے۔ انس حقانی اس نیٹ ورک کے سربراہ سراج حقانی کے بھائی ہیں۔

[pullquote]چین: کوئلے کی کان میں دھماکا، پندرہ ہلاک[/pullquote]

شمالی چین میں کوئلے کی ایک کان میں ہونے والے دھماکے سے کم از کم پندرہ افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں۔ صوبے شانشی کی کان میں دھماکا پیر کی سہ پہر کو ہوا تھا۔ اس دھماکے کے بعد گیارہ کان کن اپنی جانیں بچانے میں کامیاب رہے۔ کان میں امدادی کارروائی آج صبح سے بند کر دی گئی ہے کیونکہ تمام متاثرہ افراد کی گنتی مکمل کر لی گئی تھی۔ دنیا بھر میں چین کی کانیں سب سے خطرناک تصور کی جاتی ہیں اور دنیا کے اسی فیصد حادثے چین کی کانوں میں ہی میں ہوتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے