‘فیس بک کے بانی کی زندگی کا بڑا پچھتاوا’

markفیس بک اس وقت دنیا کی 3 سب سے بڑی اپلیکشنز واٹس ایپ، فیس بک اور میسنجر کی مالک ہوسکتی ہے مگر موبائل ڈیوائسز اور آپریٹنگ سسٹمز کی تیاری کے معاملے میں ان کا اثر رسوخ نہ ہونے کے برابر ہے۔

مارک زیوکربرگ بھی اس سے بخوبی آگاہ ہیں اور یہی وہ بنیادی وجہ ہے جو سماجی رابطے کی یہ ویب سائٹ ورچوئیل رئیلٹی ہیڈ سٹیس کو فروغ دینے کے لیے بھرپور کوشش کررہی ہے۔

فیس بک کے 31 سالہ چیف ایگزیکٹو نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ یہ میری زندگی کے چند بڑے پچھتاوﺅں میں سے ایک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا پھتاوا ہے کہ فیس بک کے پاس موبائل آپریٹنگ سسٹم کو تشکیل دینے کا کوئی بڑا موقع حاصل نہیں۔

ایپل اور گوگل کے برعکس جو لوگوں کے معیار کا تعین کرتے ہیں، فیس بک کی توجہ اپلیکشن پر مرکوز ہیں اور اسے ایک مسافر سمجھا جاسکتا ہے۔

آج کے عہد میں فیس بک کے لیے کسی موبائل فون کمپنی کو خرید کر آگے بڑھنا بہت بڑا چیلنج ثابت ہوگا، اس کے مقابلے میں ورچوئیل رئیلٹی ٹیکنالوجی ایک نئی سرحد کی پیشکش کرتا ہے اور اس وقت وہ مارک زیوکربرگ کے مستقبل کے منصوبوں میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔

مارک زیوکربرگ کے مطابق اگر یہ جائزہ لیا جائے گا کہ تمام تر ڈیوائسز کے پلیٹ فارم میں چاہے فونز ہو یا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز، لوگ کہاں زیادہ وقت گزارتے ہیں تو معلوم ہوگا کہ 40 فیصد افراد اپنا وقت رابطوں اور میڈیا پر گزارتے ہیں اور جب ہمارا ورچوئل رئیلٹی کا پلیٹ فارم آگے بڑھے گا تو میں شرط لگاسکتا ہوں کہ 40 فیصد افراد اس پر سماجی رابطوں اور ایسے ہی دیگر کام کریں، اور ایسا ہم کرسکتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے