
فیاض راجہ Articles 13
محمد فیاض راجہ گزشتہ 15 برسوں سے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ روزنامہ نوائے وقت، بزنس پلس ٹی وی، جیو ٹی وی اور سماء ٹی وی سے بطور رپورٹر وابستہ رہے ہیں، نوائے وقت کے ادارتی صفحہ پر بطور کالم نگار اور روزنامہ جناح کے سنڈے میگزین میں بطور فیچر رائٹر چھپتے رہے ہیں۔سچ ویب سائٹ ٹی وی اور بلاگرز ڈاٹ کام کے لئے بلاگز لکھتے رہے ہیں۔ آج کل 92 نیوز میں بطور نمائندہ خصوصی کام کر رہے ہیں۔
مہینہ شاید اپریل ہی کا تھا اورسال تھا 2001۔ ہمارے ” استاد گرامی ” ہم سے ناراض ہوگئے تھے۔ وجہ ناراضگی ہماری ان سے ” بحث ” ٹہری تھی۔ بحث جسے ہم ” اختلاف را ئے... Read more
کچی سے نویں جماعت تک ، پورے دس برس، ہر سال 31 مارچ کو دل کی حالت ایک جیسی ہوتی تھی۔ صبح اسکول جانے سے قبل ہی بچے، گلیوں میں یہ آوازہ لگاتے عازم سفر ہوتے تھے۔ ” جب نتیجہ نکلے گا، کوئی ہ... Read more
جڑوان شہروں میں ، گزشتہ کچھ دنوں سے بارش کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ دفتر سے گھر پہنچا، کھانا کھانے اور ہلکی پھلکی گپ شپ کے بعد، میری بیوی شمائلہ نے پوچھا! ” بارشیں کتنے دن جاری رہیں گی؟۔ ب... Read more
سر پر بڑی سی کالی پگڑی، کاندھے پر دھری، گہرے رنگوں والی سندھی چادر،گوشتی رنگ کی ڈھیلی ڈھالی قمیض اور کھلے، لمبے پائنچوں والی سفید شلوار۔۔ یہ اس کا لباس تھا۔ لمبوترے چہرے پر کھڑی ناک کے نیچے... Read more
میں نظریں نیچی کئے بیٹھا تھا اور شرمندگی کے احساس سے میرے جسم میں گویا چیونٹیاں سی رینگ رہی تھیں۔ اسکول کا کام کراتے وقت شاہانہ باجی نے میرے بستے سے کاپیاں نکالیں تو اردو، انگریزی اور حساب ت... Read more
جون 1986 میں ساجدہ، شاید ہمیشہ کے لئے “کھو” گئی اور پھر میں اسے دوبارہ کبھی نہ ” پڑھ ” سکا، اس سے قبل، چار برس پہلے بھی، میں اسے ایک مرتبہ کھو بیٹھا تھا مگر وہ کھونا... Read more
کسی گاوں کے کنارے پر ایک پرانا مقبرہ ہوا کرتا تھا۔ مشہور تھا کہ وہاں ایک بھوت ہے۔ اگر کوئی شخص رات کے وقت اس مقبرے میں چلا جائے تو پھر وہاں سے واپس نہیں آتا۔ صبح اس کی لاش ہی ملتی ہے۔ اس لئے... Read more
چالیسویں سالگرہ پر ” فیاضیاں ” کی چھٹی قسط اپنے قارئین کے نام۔۔۔۔۔ میں نہیں جانتا کہ عمر کی چالیسویں سیڑھی ( آج میری چالیسویں سالگرہ ہے )، چڑھتے ہی ناسٹالجیا کا عود آنا حقیقت ہے... Read more
گزرے زمانوں کی بات ہے مشرقی تہذیب کے پیرا ہن میں ڈھلی بڑی بوڑھیاں، روایتی ماحول میں پلی نئی نویلی دلہنوں کو رخصتی سے قبل دو قیمتی ترین مشورے دیا کرتی تھیں۔اپنی نظریں نیچی کئے پاؤں کے ناخنوں... Read more
گزشتہ ماہ کے دوران تو ایسی حالت تھی کہ گویا مرغی انڈہ دینے کو بے چین ہو۔ جگہ ڈھونڈتی ہو کہ انڈہ کہاں دوں۔ کوئی ہاتھ لگائے تو پروں کو پھلا کر چونچ مارنے کو دوڑے۔ شاید اسی لئے ایک دو نہیں زندگ... Read more