بنام سبوخ سید

سبوخ بھائی سوچ کا نیا رخ مبارک ہو۔ محترمہ اپنے اعمال کے ساتھ اپنے رب کے پاس پہنچ چکی، اللہ انکے ساتھ آسانی کا معاملہ کریں۔

مگر آپ کی تحریر سے تو ایسے لگتا ہے جیسے وہ کسی مظلوم کےگھر پیدا ہوئی تھیں اور کسی بے بس وفقیرکی اہلیہ تھیں۔ ضیاء نے بھٹو کے ساتھ جو کیا اسے وہ کرنے کا ہر گز حق نہیں تھا مگر میرے بھائی جس” مظلوم خاتون” کی کہانی آپ نے بیان کیا اس کے جابر والد کے دور میں ڈاکٹر نزیر اور خواجہ رفیق کو دن دیہاڑےکس نے قتل کیا؟ اپنے مخالفین کو بد ترین انتقام کا نشانہ کون بناتا تھا؟

غلام مصطفےٰ کھر” عظیم بھٹو” کا دست وبازو نہیں تھا؟ جسکے دور میں شرفا نے اپنی بیٹیاں تعلیمی اداروں میں بھیجنا بند کر دی تھی۔ آپ نے فوجی آمریت کی بات کی میرے بھائی پہلے فوجی آمر جنرل ایوب کو ڈیڈی بھٹو نہیں کہتا تھا؟ جان محمد عباسی بھٹو کے مقابلے میں انتخاب لڑتے تو شاید چند ہزار وواٹ حاصل کرتے مگر عظیم جمہوریت پسند بھٹو نے بدمعاش ڈی سی خالد کھرل کے زریعے انھیں اغوا کرکے بلامقابلہ انتخاب جیتا۔

میرے رب نے کیا ایسے ظالم لوگوں کے لئے نہیں کہا کہ إِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيدٌ۔۔۔بے شک تیرے رب کی پکڑ بڑی سخت ہے۔ سورہ البروج

اور محترمہ کیا دیانتدار تھیں؟ سرے محل کس کا تھا؟ سینما کے بلیک کے ٹکٹ فروش سے محترمہ نے شادی کی کیا کی ظالم نے اس ملک کے اینٹ وپتھر تک بیچ ڈالے۔ سوئس اکاؤنٹس میں پاکستانی قوم کے کھربوں لوٹ کے کون لے گیا؟ لوگ کہتے زرداری لٹیرامگر محترمہ دیانت دار تھیں ،سبحان اللہ
کنجوس خاتون اپنی جیب سے کسی کو چائے کا کپ نہ پلاتی تھیں ۔ لندن میں سیاسی ملاقاتیں رحمان ملک کے Subway پر کرتی تھیں تا کہ کسی کو چائے بھی نہ پلانی پڑی۔ اس رحمان ملک نے پھر وزیر داخلہ بن کر پاکستان کے خزانے پر خوب ہاتھ صاف کئیے۔

مرتضےٰ بھٹو بہن کی وزارت عظمیٰ میں قتل ہوا۔ قاتل کون تھا۔ یقینناٗ بہن نے قتل نہیں کروایا مگر کیا قتل کے منصوبہ ساز نے بعد از قتل وزیراعظم ہاؤس میں مونچھوں کو تاؤ دیکر خوشی نہیں منائی؟ اس منصوبہ ساز نے اپنی خواہرنسبتی(سالی) صنم بھٹو کے کلفٹن میں موجود پلاٹ پر ہاتھ صاف نہیں کئے؟اور عزیز سبوخ مکے لہرانے والے جنرل پیجے سے NRO کیا اسی عظیم جمہوریت پسند خاتون نے نہیں کیا تھا؟

کیا عظیم جمہوری پارٹی ہے، بانجھ لوگوں کا گروہ جس میں بھٹو مرتا تو حکمران اس کی بیٹی بنتی۔بیٹی مرتی ہے تو اس کا لٹیرا خاوند مملکت پاکستان کے سیاہ وسفید کا مالک بن جاتا۔ اور اب کسی غلام بی بی کا بیٹا چئیرمین نہیں زنخا بلاول بیٹھا

جناب سبوخ سید

بلاول اور لٹیروں کے اس گروہ کے لئے ہی تو جالب نے کہا تھا

حال اب تک وہی ہیں فقیروں کے
دن پھرے ہیں فقط وزیروں کے
ہر بلاول ہے دیس کا مقروض
پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے

[pullquote]سبوخ سید کے مضمون کا لنک
[/pullquote]

اس کا نعرہ ، اس کا جھنڈا

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے