دھوکہ باز محب وطن ۔

کیا ایک تقریر سے گناہ معاف ہو جائیں گے ؟ بھارتی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثت ختم کرنے جا رہے تھے ۔ وہ تیزی سے تیاریاں مکمل کر رہے تھے ۔ مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی دستے تعینات کئے جا رہے تھے؟ آپ قومی یکجہتی پارہ پارہ کر رہے تھے ۔ ملکی معیشت تباہ کر رہے تھے ۔ شرح سود میں اضافہ کر رہے تھے ۔ آپ پاکستانی روپیہ کی قیمت ایک عالمی اور گھناونی سازش سے مسلسل کم کرتے ہوئے پاکستان کے زمہ ملکی اور غیر ملکی قرضوں کے حجم میں اضافہ کر رہے تھے اور اب آپ اقوام متحدہ میں ایک تقریر کے پیچھے چھپ رہے ہیں ۔ امریکی معاون وزیر ایلس ویلز کے اس بیان پر تالیاں بجا رہے ہیں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں مدد کی جائے گی ۔

قوم کو مسلسل گمراہ کر رہے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو 55 روز ہو گئے ہیں وہ مسلسل کرفیو میں ہیں ۔ کل سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی نے ٹویٹر پر دنیا کو بتایا کہ رات کے اندھیرے میں دروازے توڑے جاتے ہیں اور تیرہ سے پندرہ سال کے کم عمر بچے گھروں سے اٹھا لئے جاتے ہیں ۔ ہزراوں کشمیری نوجوان بھارت بھر کی جیلوں میں بھیج دئے گئے ہیں اور اپ ایک تقریر سے قوم کو احمق بنانے جا رہے ہیں ۔ بھارتیوں کو پہلے موقع دیتے ہیں اور پھر تقریر کرتے ہیں ۔

ملکی معیشت تباہ نہ کرتے ،قومی یکجہتی برباد نہ کرتے بھارتیوں کو کبھی جرات نہ ہوتی کہ وہ کشمیریوں کی قسمت کھوٹی کریں ۔ بھارتیوں کو بہتر سال میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثت ختم کرنے کی جرات نہیں ہوئی جعلی تبدیلی نے بھارتیوں کو سنہری موقع فراہم کر دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کر دیں ۔

جن لوگوں کی حکمت عملیوں کی وجہ سے آج جمیعت علما اسلام ،پاکستان پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن ،عوامی نیشنل پارٹی ،بلوچ قوم پرست جماعتیں اور پی ٹی ایم کے کروڑوں ووٹرز اسٹیبلشمنٹ کو ایک فریق سمجھنے لگے ہیں وہ حکمت ساز پاک فوج کی ساکھ خراب کرنے کے زمہ دار ہیں ۔ بھارتی دہشت گردی کا مقابلہ مستحکم معیشت اور قومی یکجہتی سے کیا جا سکتا تھا جن لوگوں نے قومی یکجہتی پارہ پارہ کی اور ملکی معیشت برباد کی وہ اس صورتحال کے زمہ دار ہیں۔ایک تقریر کے پردے کے پیچھے چھپنے سے گناہ معاف نہیں ہوں گے ۔

ملک کس طرح چلائیں گے ؟ ٹیکس تو حاصل نہیں ہو رہے کیا مسلسل نوٹ چھاپیں گے اور کب تک نوٹ چھاپیں گے اور کتنے نوٹ چھاپیں گے ؟

ملک کس طرح چلائیں گے ؟ کیا بینکوں اور مالیاتی اداروں سے بیس سے پچیس فیصد شرح سود پر قرضے لے کر ملک چلائیں گے ۔ کیا پاکستان بانڈز چھ فیصد ڈالر ٹرم میں فروخت کر کے ملک چلائیں گے جبکہ امریکی معیشت میں شرح سود ایک سے ڈیڑھ فیصد ہے ۔ کیا سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مسلسل کمی کر کے ملک چلائیں گے ۔ ملکی معیشت پہاڑ سے گرنے والا بھاری پتھر بنتی جا رہی ہیں اور آپ قوم کو احمق بنا رہے ہیں کہ شاندار تقریر کی ہے ۔

کیا اس تقریر کو چاٹنا ہے یا اس کا اچار ڈالنا ہے ۔بھارتی تقریر کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثت بحال کردیں گے ؟ فراڈ ہے کہ ختم ہی نہیں ہو رہا ۔ اپنی کھالیں بچانے کیلئے تقریر کی تحسین کر رہے ہیں ۔

جرات مندانہ فیصلے کرنے کی ہمت ہی نہیں ۔جس طرح پاکستانی فوج مشرقی پاکستان میں مقامی آبادی کی مخالفت کی وجہ سے پھنس گئی تھی بھارتیوں کی نو لاکھ فوج پھنس گئی ہے ۔ایٹمی طاقت ہیں ۔ جدید ترین میزائل ٹیکنالوجی ہے ۔پروفیشنل فوج ہے اور بھارتیوں سے مشرقی پاکستان کا بدلہ بھی تو لینا ہے کس چیز نے روکا ہے ؟ کیا تباہ حال معیشت نے روکا ہے ۔ کیا ملک بھر میں فوج مخالف جذبات نے روکا ہے یا پھر خود فیصلہ کیا جا چکا تھا ۔

یہ ملک اب پہلے کی طرح نہیں چل سکتا ۔ یا لڑنا ہو گا یا پھر مرنا ہو گا کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں ۔ مرنے کا فیصلہ کیا تو سسک سسک کر مرتی معیشت کے ہاتھوں مریں گے ۔ لڑیں گے تو بچ نکلنے کا موقع ہو گا ۔ ہمارے پاس کھونے کو صرف قومی عزت اور وقار بچا ہے بھارتیوں کے پاس کھونے کیلئے بہت کچھ موجود ہے ان کے عالمی طاقت بنے کے خواب ہیں ۔ ان کے ایک ا رب لوگوں کی منڈی کا سودہ ہے آپ کے پاس کھونے کیلئے کچھ بھی موجود نہیں ۔فیصلہ کرلیں عزت سے لڑ کر مرنا ہے یا دم توڑتی معیشت کے ہاتھوں مرنا ہے ۔

ملکی معیشت کس طرح بہتر کریں گے یہ بہت طویل سفر ہے ۔ایک موقع ملا تھا لیکن ظالموں نے ، جمہوریت ترکی کی طرح مستحکم نہ ہو جائے ،سی پیک مکمل نہ ہو جائے یا پھر جنرل مشرف کے خلاف مقدمہ کا مزا چکانا تھا ، پتہ نہیں اصل وجہ کیا تھی ٹیک اف میں آئی معیشت کو تبدیلی کے نام پر کھینچ لیا اور زمین پر دے مارا ۔ اب کسطرح روپیہ کی قیمت واپس ایک سو روپیہ پر لائیں گے ۔ کس ظرح بند ہوتی صنعتیں چلائیں گے ۔کسظرح لاکھوں بے روزگار ہونے والے نوجوانوں کو روزگار دیں گے ۔

وطن کی فکر ہے اورملک بچانے میں سنجیدہ ہیں تو قومی یکجہتی کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں ۔ صاف شفاف الیکشن کرائیں ۔ووٹ کو عزت دیں۔ تمام دارے آئین اور قانون کے دائرہ کار میں کام کریں ۔ چینیوں کے تحفطات دور کریں ۔ملکی معیشت پٹری پر واپس آجائے فوج کی ساکھ بحال ہو جائے اور اس ملک کے ساتھ ظلم کرنے والوں کو ائین اور قانون کے مطابق سزا مل جائے تو پھر بھارتیوں سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔ دنیا بھکاریوں کی نہیں سنتی یہ کاروبار اور معیشت کی دنیا ہے یہاں تقریروں سے اہل وطن کو احمق بنایا جا سکتا ہے انہیں گمراہ کیا جا سکتا ہے عالمی برادری ففتھ جنریشن وار کے پاکستان ہتھکنڈوں سے متاثر ہونے والی نہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے