جنسی ہراسانی کیس: ہالی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائن نے ڈھائی کروڑ ڈالرز میں تصفیہ کرلیا

80 سے زائد خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی کے الزامات میں گرفتار ہالی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین اور ان کے سابق فلم اسٹوڈیو بورڈ نے 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز میں متاثری کے ساتھ تصفیہ کر لیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہاروی وائن اسٹین نے جنسی ہراسانی کے الزامات لگانے والے افراد سے 25 ملین ڈالرز کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت نا تو وہ کوئی بھی غلط کام قبول کریں گے اور نا ہی کوئی اور جرمانہ ادا کریں گے۔

وائن اسٹین کمپنی کی نمائندگی کرنے والی انشورنس کمپنیاں اس تصفیے کی لاگت کو پورا کریں گی۔

مجوزہ تصفیہ میں شامل بڑی جماعتوں سے ابتدائی منظوری حاصل ہو گئی ہے جب کہ اس معاہدے کو آگے بڑھنے کے لیے عدالت کی منظوری کی ضرورت ہو گی۔

خیال رہے کہ اکتوبر 2017 میں شائع ہونے والی نیویارک ٹائمز کی تہلکہ خیز تحقیقاتی رپورٹ نے اس اسکینڈل کا انکشاف کیا تھا جس کے بعد خواتین کی بڑی تعداد نے ہالی وڈ پروڈیوسر سے متعلق ہوشرُبا حقائق سے پردہ اٹھایا تھا۔

ان ہی انکشافات کے بعد ’می ٹو‘ مہم کا بھی آغاز ہوا تھا۔

وائن اسٹین پر الزامات لگانے والی خواتین میں ہالی وڈ کی صف اول کی اداکارائیں انجیلینا جولی، سلما ہائیک، گائینتھ پیلٹرو، ایشلے جَڈ، روز میک گوئن اور ہیتھر گراہم شامل ہیں۔

سلمیٰ ہائیک نے ہاروی وائن اسٹین کے حوالے سے بتایا تھا کہ کس طرح ان کو ہراساں کرتے تھے اور دھمکیاں دیتے تھے۔

سلمیٰ ہائیک نے بتایا تھا کہ 2002 میں فلم ” فریدا ” میں سرمایہ لگانے کے بعد ہاروی وائن اسٹین نے انہیں بلیک میل کرنا شروع کیا اور طرح طرح کی جنسی خواہشات کی بھرمار کی۔

اداکارہ کے مطابق ہر بار کا انکار وائن اسٹین کا غصہ بڑھاتا رہا یہاں تک کہ پروڈیوسر نے ایک بار قتل کی بھی دھمکی دی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے