خیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات کی اندرونی کہانی

خیبرپختونخواحکومت کی عدم دلچسپی ،بیوروکریسی کے سرخ فیتے اوراراکین اسمبلی کی مخالفت کے باعث صوبے بشمول قبائلی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے حلقہ بندیوں کے رولزمیں مسلسل تاخیرکی جارہی ہے ،جس کے باعث خدشہ ظاہر کیاجارہاہے کہ اگلے سال جون تک بھی صوبے میں بلدیاتی انتخابات کاانعقادنہیں ہوسکے گا۔

خیبرپختونخوامیں 2015میں قائم ہونےوالی بلدیاتی حکومتیں چارسالہ مدت مکمل کرنے کے بعد28اگست کوختم ہوئیں ،الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق کسی بھی مقامی حکومتوں کے خاتمے کے چارماہ کے اندر نئے بلدیاتی انتخابات کاانعقادکیاجاناچاہئے ،لیکن خیبرپختونخوا میں ایسا نہیں کیاجارہا ۔

[pullquote]خیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات کے عدم انعقاد کا اصل مسئلہ کیاہے؟؟[/pullquote]

2015ءکے انتخابات1997ءکی مردم شماری کے تحت ہوئے تھے اوران کےلئے پہلے سے2001میں حلقہ بندیاں کی گئی تھیں، 2017ءمیں مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان اس بات کی پابند ہے کہ نئے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرے ،خیبرپختونخواحکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013ءمیں رواں سال مئی کے مہینے میں ترامیم کرتے ہوئے ضلعی حکومتوں کو ختم کردیا، صوبے میں اب نئے بلدیاتی نظام کے تحت ویلج ونیبرہوڈکونسل اورتحصیل کونسل ہونگی، صوبائی حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں واضح کیاہے کہ ہر ڈویژنل ہیڈکوارٹرمیں ایک تحصیل کو سٹی گورنمنٹ کانام دیاجائے گا، نئی حلقہ بندیوں کےلئے خیبرپختونخوا نئے قواعد یارولزجاری کرے گی،جس میں اس بات کی وضاحت ہوگی کہ ایک تحصیل کتنے ہزارووٹوں پرمشتمل ہوگی اوراس حلقے میں کیاکیاہوگا ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی بار بار ہدایات جاری کرنے کے بعد خیبرپختونخواحکومت حلقہ بندی کے تعین کےلئے رولز بنانے میں ناکام نظرآرہی ہے ۔

[pullquote]الیکشن کمیشن آف پاکستان کاکیاموقف ہے؟؟[/pullquote]

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایک اعلیٰ انتظامی افسرنے بتایاکہ صوبائی حکومت حلقہ بندیوں کےلئے رولزبنانے میں مسلسل لیت ولعل سے کام لے رہی ہے ،ان کی بلدیاتی انتخابات میں بالکل دلچسپی نہیں ،صوبائی حکومت اگرحلقہ بندیوں کےلئے رولزبنائے گی توتقریباًتین سے چارمہینے میں نئے ویلج ونیبرہوڈکونسل کے علاوہ تحصیل کونسل کےلئے بھی حد بندیاں کی جائیں گی،جس میں سب سے مشکل قبائلی اضلاع ہیں ،کیونکہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وہاں بلدیاتی انتخابات کاعملی انعقاد ہونے جارہاہے، اس پورے عمل میں پانچ مہینوں سے زائد لگیں گے، جس کے بعد بلدیاتی انتخابات کےلئے تاریخ دی جائے گی ،خدشہ ہے کہ بلدیاتی انتخابات جون کے بعدہونگے۔

[pullquote]خیبرپختونخواحکومت کاموقف کیاہے؟؟[/pullquote]

رابطہ کرنے پر صوبائی وزیربلدیات شہرام ترکئی نے کہاکہ صوبائی حکومت اس وقت حلقہ بندیوں کےلئے رولز بنارہی ہے، اس کو جیسے ہی حتمی شکل دی جائے گی الیکشن کمیشن آف پاکستان حلقہ بندیوں کاکام شروع کردے گاجب ان سے استفسارکیاگیاکہ حلقہ بندیوں کےلئے رولز بنانے کاکام کب مکمل ہوگا؟توانہوں نے جواب دیاکہ بہت جلد ،،جب پوچھاگیاکہ یہ جلد کب آئے گا؟توانہوں نے ہنس کربات ٹال دی۔وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کاکہناہے کہ خیبرپختونخواحکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ ہے اوررولز بنانے کے فوراًبعدالیکشن کمیشن کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیاجائے گا ۔

محکمہ بلدیات کے مطابق اندرونی کہانی کیاہے؟؟

محکمہ بلدیات کے دواعلیٰ انتظامی افسران نے بتایاکہ ملک میں مسلسل مہنگائی کے باعث پاکستان تحریک انصاف کافی حد تک اپنی مقبولیت کھوچکی ہے، اسی طرح چالیس ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی فنڈکے متعلق صوبائی حکومت کا خیال ہے کہ انہیں چیئرمینوں کی بجائے اراکین اسمبلی کے ذریعے خرچ کیاجائے اس لئے صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی راہ میں روڑے اٹکارہی ہے ۔

[pullquote]خیبرپختونخواکے بلدیاتی حکومت کاطرزکیاہوگا؟؟[/pullquote]

خیبرپختونخوا میں ضلعی حکومت کو ختم کرکے اب تمام تراختیارات تحصیل کونسل کودئیے گئے ہیں ،ویلج ونیبرہوڈکونسل میں اراکین کی تعداد 12سے کم کرکے چھ کردی گئی ہے جنرل کونسلروں میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والا ویلج ونیبرہوڈکونسل کاچیئرمین ہوگا اوریہ چیئرمین براہ راست تحصیل کونسل کابھی ممبرہوگا ،تحصیل کونسل میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر زیادہ ووٹ حاصل کرنےوالی خواتین اور اقلیتوں کو نمائندگی دی جائے گی ،اسی طرح تحصیل کونسل کاچیئرمین براہ راست انتخابی عمل کے ذریعے آئے گا اوراس کے لئے متعلقہ تحصیل میں انتخابات ہونگے ،تحصیل کونسل کے چیئرمین کاانتخاب سیاسی بنیادوں پر جب کہ ویلج ونیبرہوڈکونسل کےلئے انتخابات غیرجماعتی بنیادوں پرہونگے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے