مریض کو اس کے اپنے کی تسلی ’دوا‘ کا کام کرتی ہے: تحقیق

ایک بیمار انسان کا اسپتال میں وقت گزارنا نہایت ہی تکلیف دے اور تناؤ سے بھرا وقت ہوتا ہےاور اس وقت میں مریض کی عیادت کرنا اور اس سے ملنا صحت پر مثبت نتائج برآمد کرسکتا ہے۔

انسان کی بیماری کو دور کرنے کے لیے دوا بہت اہم کردار ادا کرتی ہے لیکن ایک مطالعے نے دوا کے علاوہ ایسی چیز کے بارے میں بتایا ہے جو کہ بیماری، درد اور تکلیف کو کم کرنے میں نہایت ہی اہم ثابت ہوئی ہے۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے حالیہ مطالعے نے یہ بات ثابت کی ہے کہ اسپتال میں داخل ہونے والے مریض سے اس کا کوئی دوست یا پیارا ملنے آئے تو اس کے مریض کی صحت پر بے حد مثبت نتائج پڑتے ہیں۔

ماہرین نے مطالعے میں اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ مریض کا اپنے پیارے سے ملنا اسے بہتر صحت کی طرف لے جاتا ہے جب کہ یہ تکلیف میں کمی اور زخم جلد ٹھیک کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ایک سروے کے مطابق برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروس کے اسپتالوں میں زیرِعلاج 40 فیصد مریضوں کی عیادت کرنے یا ان سے ملنے کے لیے کوئی نہیں آتا۔

اس حوالے سے ایک تحقیق کی گئی جس میں رائل والنٹری سروس کی تقریباً 200 نرسوں سے ایک سروے فارم پر کرایا گیا جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ایسے مریض جن سے ملنے کوئی بھی نہیں آتا یہ ڈاکٹر کے تمام تر مشوروں پر چلنے کے باوجود بھی دیر سے ٹھیک ہوتے ہیں اور ان کی صحت میں بہتری سست روی کا شکار ہے۔

دوسری جانب ایک اور تجربہ کیا گیا جس کے پہلے مرحلے میں چند خواتین کے بازو پر گرم راڈ لگائی اور اس دوران ان خواتین کے ساتھ ان کے شوہر کھڑے تھے۔

تجربے کے دوسرے مرحلے میں بھی خواتین کے ساتھ اس عمل کو دہرایا گیا لیکن اس مرحلے میں ان خواتین نے اپنے شوہر وں کے ہاتھ تھام رکھے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجربے کا یہ نتیجہ نکلا کہ وہ خواتین جنہوں نے اپنے شوہر کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا، گرم راڈ لگاتے وقت ان کو بے حد معمولی سی تکلیف ہوئی جب کہ وہ خواتین جنہوں نے کسی کا ہاتھ نہیں پکڑا تھا انہیں زیادہ تکلیف کا سامنا کرناپڑا۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مریض کا کوئی قریبی دوست، رشتہ دار یا شوہر اگر اس کا ہاتھ پکڑیں گے اور ان سے ملتے رہیں گے تو مریضوں کی صحت میں بہت جلد بہتری آتی ہے۔

ماہرین نے یہ بھی کہا کہ مریض کو اگر اس کا کوئی پیارا چھوئے گا تو یہ ایک ’پین کلر‘ یعنی تکلیف کو ختم کرنے والی دوائی کے برابر ہے۔

برطانیہ کے ایبیرڈین رائل انفرمیری اسپتال کی سینئر نرس نے کہا کہ ’لوگوں سے ملنے یا سماجی تعلقات کی کوئی قیمت نہیں ہے، خاص طور پر ایسے مریضوں سے ملنا جو بوڑھے ہوں۔‘

نیشنل ہیلتھ سروس کے ڈاکٹر ویٹسن کا کہنا تھا کہ ’کسی سے سماجی رابطہ قائم کرنا یا ملنا صحت کے لیے بہت بہترین ہے اور خاص طور پر جب تکلیف، بیماری یا بیماری سے صحت یابی کے سفر کی ہو۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے