مسلسل دو مہینے تک سونے والی لڑکی

کولمبیا: کولمبیا سے ایک ایسی خبر آئی ہے جس کے متعلق نہ ہم نے دیکھا اور سنا ہے۔ یہاں 17 سالہ لڑکی ایک ایسی کیفیت کی شکار ہے جسے ’سلیپنگ بیوٹی‘ کہتے ہیں اور وہ لڑکی لگاتار دو ماہ تک سوتی رہتی ہے۔

لیکن گہری نیند کے باوجود بھی لڑکی کو ہر دو سے تین گھنٹے بعد غذا کی ضرورت پڑتی ہے جس کے لیے اس کی والدہ مائع غذا تیار کرتی ہے۔ اس مرض کو طب کی زبان میں کلائن لیون سنڈروم کا نام دیا گیا ہے۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ طب کی تاریخ میں صرف 40 افراد ہی ایسے ہیں جو اس مرض کے شکار ہوئے ہیں۔

کولمبیا کے شہر اکاسیا میں رہنے والی یہ لڑکی بار بار گہری نیند میں چلی جاتی ہے۔ دو ماہ تک کی گہری نیند ان کے دل و دماغ اور دیگر اعصاب کو بری طرح متاثر کرسکتی ہے اسی وجہ سے ایسے مریضوں کو طبی نگہداشت بھی ضروری ہوتی ہے۔ شارق کی والدہ مارلینی بار بار چند گھنٹوں کے بعد اس کے لیے مائع کھانا بناتی ہے۔ اتنی طویل نیند کی وجہ سے بچی جزوی یا مستقل طور پر یادداشت کی کمی کی شکار ہوجاتی ہے۔

گزشتہ برس وہ جون میں سوئی اور 48 روز بعد جاگی تو اس کی یادداشت غائب ہوچکی تھی۔ شارق خود کو بھی پہچان نہیں پارہی تھی۔ اس سے قبل وہ 60 دن کے لیے نیند میں جاچکی ہے۔ اس سال جنوری اور فروری کے دوران وہ 22 دن تک سوتی ہیں ۔ اس بار لڑکی کی ماں نے اپنی ملازمت کو خیرباد کہدیا تاکہ وہ اپنی بیٹی کے کھانے اور دیگر امور کا خیال رکھ سکے۔

2017 میں لڑکی کی والدہ کی درخواست پر شہر کے میئر نے ایک مکان دینے کا اعلان کیا تھا تاکہ انہیں کرایہ نہ دینا پڑے لیکن یہ وعدہ اب تک وفا نہیں ہوا۔

شارِق کی والدہ نے صحت کے ذمے داران سے درخواست کی ہے کہ وہ اسے غذائی سپلیمنٹ فراہم کرے ۔ ساتھ ہی انہوں نے بچی کی دماغی نگہداشت کی درخواست بھی کی تاکہ اس کا دماغ متاثر نہ ہو اور یادداشت برقرار رہے۔

واضح رہے کہ اس مرض کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے