لاہور میں بچوں پر حملہ ، اسلام آباد میں پارلیمنٹ پر حملہ اور کراچی میں پریس کلب پر حملہ،اسلام آباد میں فوج طلب

[pullquote]لاہور خود کش حملے میں 70 فراد جاں بحق [/pullquote]

لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم 70 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ لاہور کے اقبال ٹاؤن کے گلشن اقبال پارک میں دھماکا ہوا، جس کے فوری بعد پولیس اور ریسکیو ادارے متاثرہ مقام پر پہنچے. ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کے فوری بعد شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔پولیس نے لاہور کے اقبال ٹاؤن کے گلشن اقبال پارک میں ہونے والے دھماکے کو خود کش قرار دیا ہے۔

اقبال ٹاؤن کے سپرٹینڈنٹ پولیس (ایس پی) محمد اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ خود کش دھماکے میں 70 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ انھوں نے واقعے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکا گلشن اقبال پارک کے اس حصے میں ہوا جہاں بچوں کے جھولے نصب تھے اور مذکورہ مقام پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پولیس نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکا گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک کے قریب موٹر سائیکل اسٹینڈ میں ہوا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے بیشتر افراد کو شیخ زائد ہسپتال اور جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دیگر زخمیوں کو لاہور کے متعدد ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

دھماکے کے فوری بعد حکومت نے لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی زخمیوں کے علاج معالجے کی ہدایت کردی ہے۔ ‘لاشوں اور زخمیوں کو ٹیکسی، رکشہ اور دیگر گاڑیوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا’۔ عینی شاہدین کے مطابق ایسٹر کی وجہ سے شہریوں کی غیر معمولی تعداد اقبال پارک آئی تھی اور سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں موجود تھیں۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے گلشن اقبال پارک دھماکے پر صوبے بھر میں 3 روزہ یوم سوگ کا اعلان کردیا ہے۔

[pullquote]ممتاز قادری کے حامیوں کا پارلیمینٹ ہاوس کے باہر سڑکوں پر قبضہ [/pullquote]

آج راولپنڈی میں ممتاز قادری کے چہلم کے بعد ممتاز قادی کے حامیوں کی بڑی تعداد پولیس کے ناکے عبور کرتی ہوئی پارلمینٹ ہاوس پہنچ گئی . اس دوران چاندنی چوک راولپنڈی میں پولیس کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپ ہوئی تاہم پولیس نے حکمت عملی کے تحت پسپائی اختیار کر لی .

اسلام آباد کے چائینہ چوک کے قریب بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان آنسو گیس اور پتھراو چلتا رہا تاہم پھر پولیس ہٹ گئی اور مظاہرین نے پارلیمان کی اطراف قبضہ کرلیا . ادھر حکومت نے شہر میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے فوج کو طلب کر لیا ہے .

جب مظاہرین بلیو ایریا پہنچے تو پولیس نے انہیں‌ایک بار پھر روکنے کی کوشش کی لیکن مشتعل مظاہرین چھتوں پر چڑھ کرپولیس پر اینٹیں برسانے لگے جس کے نیتجے میں‌کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ۔

مظاہرین نے ریڈ زون میں 6 کنٹینرز کو آگ لگا دی ، عمارتوں کے شیشے توڑے . میٹرو بس کے سٹاپس کے شیشے توڑ دیے ، بسوں پر حملہ کیا .

metro attack

اس میں سب سے دلچسب بات یہ تھی مشتعل کارکنان کو تو پہلے بھجوا یا گیا اور مرکزی قیادت پارلیمان کے اطراف قبضے کے بعد پہنچ رہی ہے. دوسری جانب حکومت نے شہر میں امن و امان کے قیام کےلئے پاک فوج کے دستے طلب کر لئے ہیں اور فوج کے دست پہنچ چکے ہیں.

[pullquote]ممتاز قادری کے حامی مظاہرین بڑی تعداد میں‌ پارلیمنٹ کی جانب بڑھتے ہوئے۔[/pullquote]

https://www.youtube.com/watch?v=lg49rvI9dKM

[pullquote]کراچی پریس کلب پر مشتعل مذہبی کارکنوں کا حملہ [/pullquote]

کراچی میں‌بھی جمیعت علمائے پاکستان اور انجمن طلباء اسلام کے مشتعل کارکنوں نے کراچی پریس کلب پر حملہ کیا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو کیمرا مین زخمی ہو گئے . اس دوران جاگ ٹی وی کی گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش بھی کی .

کراچی پریس کلب کے انتظامیہ نے اپنے ہنگامی اجلاس میں جمیعت علمائے پاکستان اور انجمن طلباء اسلام کے کلب میں آئندہ داخلے اور کلب کے باہر احتجاج پر پابندی پر غور کیا۔

ملک بھر کی صحافی تنظمیوں نے پر تشدد اقدام کی پرزور مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں‌ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں‌لایا جائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے