ناسا نے چاند کی ملاقات خاتون سے کرانے کا منصوبہ بنالیا

امریکی خلائی ادارے ’ناسا‘ نے اب چاند پر انسان بردار مشن میں خاتون کو بھی شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ناسا نے منصوبہ بنایا ہے کہ 2024 میں وہ انسان بردار جو مشن چاند پر بھیجے گا اس میں خاتون شامل ہوں گی۔

ناسا کا چاند پر جانے والے مشن میں خاتون کو شامل کرنے کا اعلان

یہ بات بھی کافی دلچسپ ہے کہ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے انسان بردار خلائی مشن جب 1969 میں چاند کی پر بھیجا تھا تو اس کا نام ’اپولو‘ رکھا تھا۔ قدیم یونانی تاریخ اور عقیدے کے مطابق اپولو دراصل روشنی اور موسیقی کے خدا کا نام ہے۔

ناسا اب جو انسان بردار خلائی مشن چاند پر بھیجے گا اس کا نام ’آرٹیمس‘ تجویز کیا گیا ہے جو یونانی عقیدے کے مطابق اپولو کی سگی بہن کا نام ہے۔

چاند کی ملاقات اب کس خاتون سے یہ ہوگی اس بات کا فیصلہ اب تک نہیں ہوسکا ہے لیکن کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے میں کام کرنے والی 12 خواتین میں سے کسی ایک کے حصے میں یہ خوش نصیبی آئے گی۔

چاند پر جانے والی خواتین امیدواران ماضی میں ڈاکٹر، سائنس دان اور یا پھر پائلٹ رہ چکی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 12 خواتین میں سے فوجی پائلٹ اين مکلين، انٹرنيشنل اسپيس اسٹيشن ميں ذمہ داریاں انجام دینے والی کرسٹينا کوک، ناسا میں موجود خلا باز جيسيکا مائر اور سابقہ ایئر فورس پائلٹ نکول مين زیادہ نمایاں ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے