وفاقی حکومت نے ڈینگی کنٹرول اینڈ آپریشن روم قائم کردیا

[pullquote]10 ہزار سے زائد افراد میں ڈینگی کی تصدیق، تعداد میں اضافے کا خدشہ[/pullquote]

پنجاب میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد 465 تک جا پہنچی ہے، 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی بخار میں مبتلا مزید 5 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

ملک بھر سے 10 ہزار افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ صرف صوبہ پنجاب سے ڈھائی ہزار کے قریب کیسز سامنے آئے ہیں۔

محکمہ صحت پنجاب نے بتایا کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 5 افراد ڈینگی بخار میں مبتلا ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 12 ہوچکی ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق راولپنڈی میں 152، اسلام آباد میں 284 افراد، سرگودھا میں 6 اور لاہور میں 4 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مزید 189 کیسز سامنے آگئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی تعداد 2502 ہوگئی ہے۔

ادھر بلوچستان میں ڈینگی سے مرنے والوں کی تعداد تین اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 2618 سے تجاوز کرگئی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، حکومت ڈینگی کی روک تھام کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈینگی کے معاملے پربعض پارٹیاں سیاست کررہی ہیں، اس مسئلے کو سیاسی جماعتیں فٹ بال نہ بنائیں۔

[pullquote]وفاقی حکومت نے ڈینگی کنٹرول اینڈ آپریشن روم قائم کردیا[/pullquote]

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے ڈینگی کنٹرول اینڈ آپریشن روم قائم کردیا گیا ہے۔

وفاقی سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹراللہ بخش ملک کی ہدایت پر ڈینگی کنٹرول اینڈ آپریشن روم قائم کیاگیا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق قائم کیا جانے والا کنٹرول روم 24 گھنٹے تک کام کرے گا۔

ملک بھر سے 10 ہزار افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جس کی وجہ حکومت ڈینگی وائرس کی روم تھام کہ لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق راولپنڈی میں 152، اسلام آباد میں 284 افراد، سرگودھا میں 6 اور لاہور میں 4 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مزید 189 کیسز سامنے آگئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی تعداد 2502 ہوگئی ہے۔

ادھر بلوچستان میں ڈینگی سے مرنے والوں کی تعداد تین اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 2618 سے تجاوز کرگئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے