مکرمی ومحترمی جناب وزیر اعظم جموں کشمیر راجا فاروق حیدر !
اسلام علیکم!
امید ہے مزاج اچھے ہوں گے،یہ لکھتے ہوئے دلی خوشی ہورہی ہے کہ آپ نے 5اگست کے بعد بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کی فاشسٹ مودی حکومت کی جانب سے خصوصی حیثیت ختم کر نے کے بعد پوری ریاست جموں کشمیر کا وزیر اعظم ہونے کا عندیہ دیا جو کہ خوش آئندہ ہے، گلگت بلتستان بھی اس ریاست میں شامل ہے،اس لیے آج آزاد کالفظ، جموں اور کشمیر کے درمیان ”و“ کا تفاوت بھی ختم کرکے جموں کشمیر باعث فخر ہے کہ جدوجہد آزادی میں ایک اصولی موقف اپنایا گیا۔
جناب وزیر اعظم جموں کشمیر!کھلا خط اس لیے قبل از وقت لکھ کر ذرائع ابلاغ کو جاری کررہا ہوںکہ بروقت آپ تک پہنچ جائے ڈاک کا ہرکارہ یا آپ کے سٹاف میں متعین حضرات کی نظر اس خط پر نہ پڑ سکے تو کہیں ہمارا عظیم مقصد فوت نہ ہوجائے،کوشش ہوگی آپ تک اس خط کی کاپی قبل از وقت پہنچ جائے۔
میں گزشتہ سال آپ کی جانب سے میری اور میری ٹیم” ریڈٹوگرین جموں کشمیر “ کی تحریک پر تاریخ میں پہلی بار ” جموں کشمیر کی مظلوم ریاست کے خونی لکیر ،بھارتی مقبوضہ کشمیر اور جی بی میں شہید و زیر عتاب کشمیری بچوں کا 4جنوری کو خصوصی دن منانے کی منظوری بذریعہ نوٹیفکیشن دینے پر شکر گزار ہے،آپ نے صرف اس دن کو منایابلکہ جموں کشمیر کے حالات کی جانب عالمی ضمیر کو متوجہ بھی کیا۔
میری ٹیم نے بوائز ڈگری کالج تتہ پانی میں سیز فائر لائن(سی ایف ایل ) کے اس سیکٹر میں بھارتی گولہ باری سے شہید ہونے والے کشمیری سٹوڈنٹس کے والدین کے ہمراہ پودا لگا کر اس مہم کا باقاعدہ آغاز کیا، آپ نے مانک پیاں مظفر آباد میں جموں کشمیر کے بھارتی زیر قبضہ حصے سے ہجرت کرکے آزاد والے جموں کشمیر میں آنے والے کشمیری بچوں کے ہمراہ چنار کے پودے لگاکر اس مہم کا آغاز کیا،کشمیری زیر عتاب بچوں کی تصاویر اور پورٹریٹس آویزاں کیے گئے،لیکن محکمہ تعلیم کی جانب کی اس سرگرمی میں خلل اس وقت پڑا جب 4جنوری کو سردیوں کی چھٹیوں میں شامل کردیا گیا۔
ہم 4جنوری2020ءمیں دوسری بار جموں کشمیر کی پوری ریاست کے مظلوم بچوں کا خصوصی دن اسی طرح منائیں گے اور سلسلہ تاحیات جاری رہے گا،امسال بہار کی شجر کاری گرمائی سٹیشنز میں جاری رکھتے ہوئے اسے کشمیری زیر عتاب وشہید بچوں کے نام ہماری ٹیم کی جانب سے منسوب کی جائے گی جبکہ مون سون کی شجرکاری شہدائے جموں کشمیر کے نام منسوب کی جائے گی۔
جناب وزیر اعظم جموں کشمیر! میری اور میری ٹیم کی آپ سے گزارش ہے کہ ہمارا یہ خط پہنچتے ہی 4جنوری کو بچوں کا خصوصی دن منانے کے لیے گزشتہ سال کی طرح20روز قبل ہی نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کارروائیاں قبل ازوقت محکمہ جات کے حوالے کرنے کے احکامات صادر فرمائیں ، اس دن کو ہر سال منانے کی سرکاری سطح پر منظور ی دیتے ہوئے گلگت بلتستان اور پاکستان کی حکومتوں کو بھی خط لکھ کر خون سے رنگے کشمیر کو سرسبزوشاداب جموں کشمیر میں بدلنے اور جموں کشمیر کے حالات کی جانب متوجہ کریں۔
جناب وزیر اعظم جموں کشمیر! جیسا کہ آپ کے علم میں ہے اس وقت ہمارے ملک جموں کشمیر کی شناخت پر پہ درپہ حملے ہورہے ہیں،تقسیم در تقسیم کا ایجنڈا ہمیں گھیرے ہوئے ہے،آپ کے گزشتہ روز کے اخباری بیان کے مطابق من حیثت القوم نکلنے کی ترغیب لازم اور وقت کی ضرورت ہے،قوم آپ کے ساتھ ہے آپ اس وقت تاریخی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ہم ہندوستان کی جانب سے ہر چال کا بھرپور جواب دینا بخوبی جانتے ہیں آپ کی قیادت میں اجتماعی اور شعوری سوچوں کو پروان چڑھانے کے لیے بھرپور کوشاں رہیں گے۔
ہم نے اپنے کشمیری ڈرائیورز کے ذریعے جموں کشمیر کے زیر عتاب علاقوں کو زندہ رکھنے کے لیے علامتی روٹ بورڈز آویزاں کرنے کی ایک مہم ” سری نگر میر ا ہے“ہیش ٹیگز #SirinagarMeraHai,#JKState ,#MzdGBmerahai کے نام سے بھی شروع کررکھی ہے،جس کے تحت سری نگر،جموں،لداخ،ڈوڈہ،اوڑی،غذر،گلگت بلتستان،گانچھے سمیت تمام کشمیری علاقوں کو زندہ رکھنے کی کوشش ہے،علاوہ ازیں ان علاقوں کے نام پر کاروباری مراکز کے نام رکھے جارہے ہیں،جس سے آنے والی نسلوں کو مطالعہ جموں کشمیر کی بنیادوں کا علم رہے گا، آپ سے گزارش ہے اول مطالعہ جموں کشمیر کو نرسری سے نصاب کا حصہ بنائیں، محکمہ ٹرانسپورٹ کے ذریعے تمام علاقوں سے مرکزی دارلحکومت ”سری نگر“ کی جانب علامتی روٹس جاری کریں تاکہ ہماری شناخت پر جو حملے نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت کررہی ہے ان کا جواب دیا جاسکے۔
مارکیٹس اور چوکوں کے نام کشمیری سپوتوں اور علاقوں کے ناموں سے منسوب کیے جائیں۔ کشمیریوں کا معروف لباس فیرن پر ہندوستان نے پابند عائد کررکھی ہے،سوشل میڈیا کے ذریعے #Pheranpehnokyکے ہیش ٹیگز کے ہمراہ ہم اس کو عام کرنے کے لیے کوشاں ہیں،آپ جملہ سرکاری ملازمین ،تعلیمی ادارہ جات میں فیرن کو لازمی جزو بنانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کریں تاکہ ہماری ثقافت میں مزید بہتری آسکے،ان تمام سرگرمیوں سے ہمارے اس خطے میں معاشی فوائد بھی حاصل کیے جاسکیں گے۔
ہماری سماجی سطح کی ”ریڈ ٹوگرین جموں کشمیر“ #RedToGreenJammuKashmir اس مہم کی معاشی،معاشرتی،ماحولیاتی اور اسلامی بنیادوں پر فوائد سے مکمل دستاویزات اور تفصیلات بھی آپ سے شئیر کی جائیں گی جو آپ نصاب کا حصہ بھی بنا کر قوم کو جدوجہد آزادی کی طرف نہ صرف راغب کرپائیں گے بلکہ عالمی ضمیر کو بیس کیمپ سے جھنجھوڑنے میں بھی معاون پائیں گے۔ میں اور میری ٹیم پر امید ہیں کہ آپ جموں کشمیر کی جانب عالمی توجہ دلوانے اور قوم کی سمت حتمی آزادی کی جانب موڑنے کے لیے بھرپور توجہ دیکر ان اقدامات کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
اللہ آپ کا اور ہمارا حامی وناصر ہو۔
سخاوت خان سدوزئی کالم نگار،صحافی وٹیم ریڈ ٹو گرین جموںکشمیر
+923449008242 whatsapp