آسٹریلیا کے جنگلات میں مہینوں سے لگی آگ بارش کے بعد بجھنے لگی

آسٹریلیا میں طوفانی بارشوں سے جنگلات میں کئی مہینوں سے لگی آگ بجھ گئی ہے جبکہ سیلابی صورتحال سے نظامِ زندگی تہس نہس ہوگیا ہے۔

حکام کے مطابق آسٹریلیا کے جنگلات میں کئی مہینوں سے لگی آگ بارش کے باعث جلد مکمل طور پر بجھنے کی امید ظاہر کی جارہی ہے کیوں کہ مسلسل بارشوں کی وجہ سے بیشتر مقامات پر لگی بڑی آگ بجھ چکی ہے۔

کئی دنوں کی تیز بارش سے نیو ساؤتھ ویلز اور کوئنزلینڈ میں سیلابی صورتحال بھی پیدا ہوگئی۔

بارش کے باعث سڈنی میں 20 سال کے عرصےمیں نم ترین موسم محسوس کیا گیا۔

آسٹریلیا میں لگنے والی آگ امریکا کی ریاست میری لینڈ سے سائز میں دوگنی ہے اور اس میں اب تک ہزاروں مکانات تباہ اور کروڑوں جانور ہلاکت ہو چکے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سڈنی میں پچھلے چار دنوں کے دوران 391.6 ملی میٹر (15.42 انچز) بارش ہوئی اور اس سے پہلے اتنی زیادہ بارش فروری 1990 میں 414.2 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔ سڈنی میں بارش کا یہ 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹا ہے۔

سڈنی کی جھاڑیوں میں لگی آگ اس بارش کے باعث قابو میں آگئی ہے۔

اس آگ کے نتیجے میں تقریباً ایک کروڑ 12 لاکھ ایکڑ اراضی جل کر راکھ ہوگئی ہے جبکہ جنوب میں بھی اتنی ہی زمین اس آتشزدگی سے متاثر ہوئی ہے۔

نیو ساؤتھ ویلز رورل فائر سروس کے ترجمان جیمز مارس نے برطانوی خبر رساں ادارے کوبتایا کہ اب بھی تقریباً 30 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے لیکن امید ظاہر کی جارہی ہے کہ اس بارش کے سلسلے سے آنے والے دنوں میں وہاں کی آگ بھی بجھ جائے گی۔

دوسری جانب طوفانی بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال نے سارے شہر میں افرا تفری اور تباہی مچادی ہے۔ مختلف واقعات میں ایک شخص کے لاپتہ ہونے کی اطلاع بھی ہے جس کی گاڑی پانی میں بہہ گئی۔

پولیس کی جانب سے لاپتہ شخص کی تلاش جاری ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ اب تک اس کی گاڑی اور اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

اس کے علاوہ مختلف جگہوں پر ریسکیو ٹیموں کی جانب سے ہزاروں افراد کو ریسکیو بھی کیا جارہا ہے۔

طوفانی بارشوں کی باعث مغربی سڈنی کے ’دریائے پراماٹا‘ سمیت کئی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے طغیانی آگئی جبکہ نیرابین لگون کے اطراف کے لوگوں کو سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر اپنے گھر خالی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی درخت بھی اکھڑ گئے جبکہ ساحلِ سمندر پر کھڑی گاڑیوں پر پتھر گرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی سروس کو چوکنا رہنے اور درخواستوں پر فوری کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بارشوں کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہے اور اب تک تقریباً 90 ہزار سے زائد گھر بجلی سے محروم ہیں جس پر حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بجلی بحال ہونے میں چند دن لگ سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں آسٹریلیا کی انشورنس کونسل کے مطابق پیر کی صبح تک بیمہ کنندگان کو انشورنس کی مد میں 3 کروڑ ڈالر کی رقم ادا کری گئی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان بارشوں کے نتیجے میں نقصان کافی شدید ہوا ہے۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا کے جنگلات میں یہ آگ گزشتہ برس ستمبر میں لگی تھی جس میں اندازے کے مطابق تقریباً ایک ارب جانور ہلاک ہوئے تھے۔

مختلف ممالک کے تعاون اور آسٹریلوی حکومت کی جانب سے جدید مشینری کے استعمال کے باوجود اس آگ پر قابو نہیں پایا جاسکتا تھا تاہم اب قدرت نے خود ہی آسمان سے پانی برسا کر اس آگ کو ٹھنڈا کردیا ہے۔

x

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے