نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نومبرکی فیول پرائز ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں 99 پیسے فی یونٹ اضافے کی سفارش کی تھی۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی سفارش پر نیپرا نے سماعت کرنا تھی جو مؤخر کردی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق فیول ایڈجسٹمنٹ کو مؤخر کرنے کا فیصلہ حالیہ مہنگائی کی وجہ سے کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے درخواست نیپرا کو بھجوائی ہے جس میں دسمبر کی فیول پرچیز ایڈجسٹمنٹ کےلیے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دسمبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 2 روپے مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے اور رواں سال کے پہلے مہینے میں مہنگائی کی شرح 14.6 فیصد رہی جو کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت میں سب سے زیادہ ہے۔

ادارہ شماریات پاکستان کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019 میں مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد تھی جو جنوری 2020 میں بڑھ کر 14 اعشاریہ 6 فیصد ہو گئی جب کہ جنوری 2019 میں یہ شرح 5.6 فیصد تھی۔

[pullquote]بجلی کے نرخ 18ماہ کیلئے منجمد کرنا چاہتے ہیں، وزارت توانائی کی آئی ایم ایف کو تجویز[/pullquote]

وزارت توانائی کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پالیسی مذاکرات کے دوران مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں بجلی کے نرخ نہیں بڑھا سکتے۔

اسلام آباد میں آئی ایم ایف اور وزارت توانائی کے درمیان پالیسی مذاکرات ہوئے، اس دوران عالمی مالیاتی فنڈ کو کو وزارت توانائی کی کارکردگی اور اصلاحات پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزارت توانائی حکام کی جانب سے بجلی کے بلوں کی بہتری اور لائن لاسسز میں بہتری سے آئی ایم ایف وفد کو آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری توانائی نے آئی ایم ایف وفد سے کہا کہ ہم موجودہ حالات میں بجلی کے نرخ نہیں بڑھا سکتے اور بجلی کے نرخوں کو 18ماہ کے لیے منجمد کرنا چاہتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی طرف سے ٹیرف منجمد کرنے کی تجویز پر رد عمل نہیں دیا گیا۔

سیکرٹری توانائی نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ صنعتی شعبے کے لیے بجلی کے ٹیرف کا پیکج لانا چاہتے ہیں۔

[pullquote]وزارت توانائی اور آئی ایم ایف میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق [/pullquote]

ذرائع کے مطابق وزارت توانائی اور آئی ایم ایف کی طرف سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔

خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات 13 فروری تک جاری رہیں گے ،مذاکرات کی کامیابی پرپاکستان کو 45کروڑ ڈالر کی اگلی قسط جاری کی جائےگی۔

یاد رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے قرض کی منظوری دی تھی جو 3 سال کے دوران وقتاً فوقتاً قسط وار جاری کیے جائیں گے۔

پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز قرضے کی دو قسطیں مل چکی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے