کورونا وائرس اور تیل کی قیمتوں میں کمی نے عالمی اسٹاک مارکیٹس بِٹھادیں

کورونا وائرس کے خوف نے عالمی اسٹاک مارکیٹس بٹھادی ہیں اور سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کورونا کے باعث دنیا بھر کی صنعتیں پہلے ہی سست روی کا شکار ہیں جس کے باعث عالمی سطح پر تیل کی مانگ میں بھی شدید کمی آئی ہے۔

سعودی عرب کی قیادت میں تیل پیدا کرنے والے 14 ممالک نے روس سے خام تیل کی پیداوار میں کمی کا مطالبہ کیا تھا تاکہ تیل کی قیمتیں برقرار رکھی جاسکیں۔

تاہم روس کے انکار کے بعد دوران ٹریڈنگ برینٹ کروڈ کی قیمت 20 فیصد سے زائد کی کمی کے ساتھ 35.36 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی جب کہ امریکی خام تیل کی قیمت 22 فیصد تک کمی کے بعد 31.79 ڈالر فی بیرل پر آگئی۔

تیل کی قیمتیں 1991 کی خلیج جنگ کے بعد اب تک سب سے زیادہ گراوٹ کا شکار ہیں جس کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس بھی مندی کا شکار ہیں۔

امریکا سمیت یورپی اور ایشیائی مارکیٹس میں شدید مندی دیکھی جارہی ہے اور کاروباری ہفتے کے پہلے دن ہی نیو یارک اسٹاک ایکسچینج 7 فیصد تک گرگئی جب کہ لندن اور فرینکفرٹ (جرمنی) کی مارکیٹس 8 فیصد تک گرگئیں جسے ماہرین نے بلیک منڈے (1987 کا عالمی مالی بحران) سے تعبیر کیا ہے۔

کاروبار کا آغاز ہوتے ہی ہانگ کانگ اسٹاک میں بھی 3.8 فیصد تک گراوٹ دیکھی گئی جب کہ ٹوکیو اسٹاک مارکیٹ 5 فیصد سے زائد گر گئی، اس کے علاوہ شنگھائی اسٹاک میں بھی 1.56 فیصد کی کمی آئی۔

سعودی اسٹاک مارکیٹ میں 9 فیصد سے زائد کمی دیکھنے میں آئی اور قطر اور دبئی میں بھی 9 فیصد تک کی کمی دیکھی گئی۔

[pullquote]سنگاپور، سیئول اور جکارتہ میں بھی شیئرز کی قیمتیں گراوٹ کا شکار[/pullquote]

منیلا، سنگاپور، سیئول اور جکارتہ میں شیئرز کی قیمتیں گراوٹ کا شکار رہیں جب کہ 2008 کے عالمی مالی بحران کے بعد 7 فیصد کمی کے بعد آسٹریلیا کی مارکیٹ کا بھی بدترین دن رہا۔

بھارتی اسٹاک مارکیٹ (این ایس ای) میں 4.90 فیصد کی کمی ہوئی جو کہ ساڑھے 4 سال میں سب سے بدترین کارکردگی ہے۔

عالمی حصص منڈیوں میں گراوٹ کی وجہ کورونا وائرس کا خوف اور تیل کی قیمتوں میں یکدم کمی بتائی گئی ہے۔

[pullquote]ڈالر کی ایک بار پھر اونچی اڑان، انٹر بینک میں ڈالر 2.34 روپے مہنگا ہوگیا[/pullquote]

ڈالر ایک بار پھر اونچی اڑان بھرنے لگا اور ڈالر 2 روپے 34 پیسے مہنگا ہوگیا۔

انٹر بینک میں ڈالر 2 روپے 34 پیسے مہنگا ہو کر 156 روپے 58 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 2 روپے 70 پیسے اضافے بعد ایک ڈالر 157روپے کا ہوگیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 14 فروری کو انٹر بینک تبادلہ مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قدر 22 پیسے کمی کے بعد 154 روپے 16 پیسے پر آئی تھی جو کہ ڈالر کی قدر کی 8 ماہ کی کم ترین سطح تھی۔

گزشتہ سال جون میں ڈالر نے اونچی اڑان بھری تھی اور ایک ڈالر کی قدر 163 روپے تک پہنچ گئی تھی۔

[pullquote]پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، سرمایہ کاروں کو 184 ارب روپے کا نقصان[/pullquote]

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نئے ہفتے کا آغاز ہی شدید مندی سے ہوا اور 100 انڈیکس میں ریکارڈ اتار چڑھاؤ نے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈبودیے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر پہلے چند منٹ کے دوران ہی انڈیکس 5 اعشاریہ 83 فیصد کم ہوا اور مجموعی طور پر ہنڈریڈ انڈیکس میں 2106 پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کے بعد 100 انڈیکس 36112 پوائنٹس پر آیا تو حصص کی خرید و فروخت 45 منٹ کے لیے روک دی گئی۔

جب وقفے کے بعد دوبارہ لین دین کا آغاز ہوا تو پھر بھی مندی کا رجحان جاری رہا اور انڈیکس 6 فیصد کمی کے بعد 2375 پوائنٹس کم ہو گیا۔

کاروبار کے دوران اتار چڑھاؤ کا سلسہ جاری رہا تاہم دن کے اختتام پر 100 انڈیکس 1160 پوائنٹس کمی سے 37058 پوائنٹس پربند ہوا اور بازار میں 30 کروڑ شیئرز کے سودے 11.48 ارب روپے میں طے ہوئے۔

100 انڈیکس میں 3 فیصد کمی سے سرمایہ کاروں کو 184 ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 184 ارب روپے کم ہوکر 6972 ارب روپے ہوگئی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں کمی کے عالمی معیشت پر منفی اثرات سامنے آ رہے ہیں۔

عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 25 فیصد تک کم ہو گئی ہے اور ٹوکیو اسٹاک میں 5 فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ امریکا، آسٹریلیا، ہانگ کانگ اور شنگھائی اسٹاکس بھی بیٹھ گئیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے