گزشتہ برس ہر 6 سیکنڈ میں فٹبال گراؤنڈ کے برابر جنگلات تباہ ہوئے، ماہرین

میلبرن: سیٹلائٹ ڈیٹا اور دیگر ذرائع سے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ کاربن سے بھرپور پرانے درختوں پر مشتمل قدیم جنگلات گزشتہ برس اس بری طرح سے تباہ ہوئے کہ ہر چھ سیکنڈ میں فٹبال گراؤنڈ کے برابرجنگلات تلف ہوئے۔

ماہرین نے ان جنگلات کو بنیادی (پرائمری) جنگلات قراردیا ہے اور یونیورسٹی آف میری لینڈ نے اس پر تحقیق کی ہے۔ اس سروے میں انہوں نے بطورِ خاص 5 میٹربلند اور پرانے درختوں پر غور کیا ہے۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ نقصان برازیل میں ایمیزوں جنگلات کو پہنچا جو گزشتہ 13 برس میں سب سے زیادہ نقصان تھا۔ دوسری جانب کانگو اور انڈونیشیا میں جنگلات کی کمی پر قابو پانے کے اقدامات ثمرآور ثابت ہوئے اور وہاں ان کی تباہی میں کمی واقع ہوئی۔

لیکن 2019 میں آسٹریلیا کے جنگلات کی ہولناک آگ سے ان کے نقصان کی شرح چھ گنا بڑھ گئی اور قیمتی جنگلی حیات کا بھی نقصان ہوا۔ کیونکہ ایک جانب تو پرانے درختوں میں کاربن کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے ۔ یہاں سینکڑوں بلکہ ہزاروں برس قبل درخت موجود تھے اور دوسری جانب اورینگ اٹن اور چیتے جیسے قیمتی جاندار بھی موجود تھے۔

اس سروے میں جنگلات کی آگ اور دیگر طریقوں سے درختوں کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا تھا۔ ماہرین نے بتایا کہ صرف سال 2019 میں 46 ہزار ہیکٹر کے منطقہ حارہ (ٹراپیکل) جنگلات تباہ ہوئے جن میں ایک تہائی نقصان ان جنگلات کا ہوا جو قدیم اور حیاتیاتی لحاظ سے اہم تھے۔

ورلڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ فرانسِس سیمور نے کہا کہ گزشتہ برس جس بری طرح جنگلات کو نقصان پہنچا ہے وہ کسی کے لیے بھی قابلِ قبول نہیں۔ اگرحکومتیں بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ قوانین لاگو کریں تو ہم جنگلات کے نقصانات کو کم کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب 2019 میں کئی مقامات پر زمین ہتھیانے، تعمیرات یا کان کنی کے لیے بھی جنگلات کو بے دریغ کاٹا گیا ہے۔ اس ضمن میں وہاں کے مقامی افراد کو بے دخل کیا گیا ہے جو ان جنگلات کے بہترین محافظ ثابت ہوتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے