بلیک بیری نے پاکستان سے اپنی سروسز ختم کرنے کااعلان کردیا

بلیک بیری کمپنی نے پاکستان میں اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان کردیا۔

بلیک بیری کی طرف سے ای میلز اور میسجز کی خفیہ ترسیل کی وجہ سے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو صارفین کا ڈیٹا جمع کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا تھاجس کی وجہ سے پی ٹی اے نے نومبر میں بلیک بیری پر پاکستان میں پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔

اس سے پہلے کہ پی ٹی اے بلیک بیری کی سروسز بند کرتا بلیک بیری نے خود ہی معاملات کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا اور کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر مارٹی بیرڈ نے کمپنی کی پاکستان سے سروسز ختم کرنے کا اعلان کردیااور کہا کہ بلیک بیری کمپنی پاکستان میں مزید آپریٹ نہیں کرسکتی ۔

بلیک بیری کی آفیشل ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بیان کے مطابق کمپنی اس مارکیٹ سے بے دخل ہورہی ہے، کیونکہ پاکستان میں ہماری موجودگی، ہمارے صارفین کی رازداری کے تحفظ سے ہماری وابستگی پر اعتراض پیدا کرسکتی ہے۔

غیر ملکی ویب سائٹ ٹیک ان ایشیا کے مطابق بلیک بیری کے چیف آپریٹنگ آفیسر مارٹی بیرڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان بہت اہم مارکیٹ ہے لیکن حکومت پاکستان بلیک بیری کے صارفین کے ڈیٹاتک آزادانہ رسائی چاہتی ہے جوہمارے صارفین کے ڈیٹا کو ہرقسم کا تحفظ دینے اور ان کے معاملات کو خفیہ رکھنے کے قانون کے خلاف ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ بلیک بیری صارفین کے تحفظ کا قانون کسی صورت نہیں توڑتا خواہ اس کے نتائج جو بھی ہوں۔

ہم نے بہت دفعہ کہا ہے کہ ہم کسی کو بھی چوردروازوں سے یا کھلے طریقے سے اپنے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی کا اختیار نہیں دیتے اور ہم نے پوری دنیامیں کہیں بھی ایسا نہیں ہونے دیا۔

پی ٹی اے نے صرف بلیک بیری کی ای میل سروس بند کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن بلیک بیری نے کہا ہے کہ وہ اپنی تمام سروسز بشمول انٹرنیٹ سروس اور کنزیومر بزنس اپنے کاروبار کو ختم کردے گا اور پاکستان سے کوچ کرجائے گا۔

مارٹی بیرڈ نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت نے ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں چھوڑا کہ ہم اپنی سروسز بند کردیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے