فضائی آلودگی کورونا وائرس سے بھی زیادہ ہلاکت خیز ہے: ماحولیاتی ماہرین

شکاگو: ماحول سے متعلق جاری ہونے والی ایک تازہ رپورٹ میں مسلسل بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کو دنیا بھر میں تمام انسانوں کےلیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے اس سیارہ زمین پر بسنے والے ہر مرد، ہر عورت اور ہر بچے کی اوسط عمر 2 سال کم ہوچکی ہے۔

’’ایئر کوالٹی لائف انڈیکس‘‘ (اے کیو ایل آئی) نامی اس رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ کورونا وبا سے نمٹنے کےلیے جس طرح دنیا بھر میں ہنگامی بنیادوں پر کام ہورہا ہے، اس سے کہیں زیادہ ہنگامی طور پر ماحولیاتی تحفظ اور فضائی آلودگی میں کمی پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مذکورہ رپورٹ میں فضائی آلودگی کا موازنہ، کورونا وائرس کی حالیہ وبا سے موازنہ کرتے ہوئے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کوئی بھی وائرس یا جرثومہ ہمارے لیے فضائی آلودگی سے زیادہ خطرناک اور ہلاکت خیز نہیں کیونکہ یہ ایک طرف تو ہر سال لاکھوں ہلاکتوں کی وجہ بنتی ہے تو دوسری جانب اسی فضائی آلودگی کے نتیجے میں سالانہ کروڑوں لوگ بیمار ہوجاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، چین میں اگرچہ گزشتہ بیس سال کے دوران فضائی آلودگی پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے لیکن عالمی طور پر فضائی آلودگی میں اضافے کا رجحان برقرار ہے۔ اب کی بار زیادہ خطرہ ہندوستان اور بنگلا دیش میں ہے جہاں فضائی آلودگی کی وجہ سے اوسط انسانی عمر 5 سال کم ہوچکی ہے، جبکہ ہندوستان کی شمالی ریاستوں میں اوسط عمر 8 سال تک کم ہونے کا خطرہ ہے۔

بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے تناظر میں خاص طور پر جنوبی ایشیا کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جہاں ہندوستان، بنگلا دیش، پاکستان اور نیپال میں دنیا بھر کی ایک چوتھائی انسانی آبادی رہائش پذیر ہے۔ رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا کی فضائی آلودگی 20 سال پہلے کے مقابلے میں 44 فیصد تک بڑھ چکی ہے جس کا مسلسل سامنا ہونے پر اس خطے میں اوسط عمر 5 سال تک کم ہوسکتی ہے۔

علاوہ ازیں، جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک میں بھی جنگلوں اور فصلوں میں لگنے والی آگ نے گاڑیوں اور کارخانوں سے نکلنے والے دھوئیں کے ساتھ مل کر صورتِ حال کو بہت خطرناک بنا دیا ہے۔

واضح رہے کہ انسانی صحت پر فضائی آلودگی کے بارے میں برسوں سے پوری دنیا میں تحقیق کی جارہی ہے اور ماہرین بار بار تنبیہ کررہے ہیں کہ اگر اس رجحان پر قابو نہ پایا گیا تو نتائج ہماری توقعات سے کہیں زیادہ خطرناک اور ناقابلِ تلافی ہوسکتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے