وزیراعظم نے موجودہ اور سابق کپتانوں کی ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحالی کی تجویز مستردکردی

وزیراعظم عمران خان نے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ جب نظام بدلتا ہے تو ایک دم نتائج نہیں آتے، نئے ڈومیسٹک ڈھانچے سے حقیقی ٹیلنٹ اوپر آئےگا۔

اسلام آباد میں وزیراعظم سے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق و موجودہ کپتانوں نے ملاقات کی اور ڈومیسٹک کرکٹ کے نئے ڈھانچے پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات میں سابق کپتانوں میں وسیم اکرم، مصباح الحق اور محمدحفیظ شامل تھے، ان کے علاوہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہرعلی جبکہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان بھی موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کرکٹرز نے ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈپارٹمنٹس کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے سے مقامی کھلاڑی بے روزگار گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کی تجویز مسترد کردی، ان کا کہنا تھاکہ ریجنل کرکٹ سب سے بہترین ڈومیسٹک اسٹرکچر ہے، پرانا ڈومیسٹک نظام ختم ہونے سے پیدا ہونے والی مشکلات کا اندازہ ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر کرکٹ ٹھیک کرنی ہے تو ریجن کرکٹ واحد حل ہے، جب نظام بدلتا ہے تو ایک دم نتائج نہیں آتے، نئے ڈومیسٹک ڈھانچے سے حقیقی ٹیلنٹ اوپر آئےگا۔

[pullquote]مصباح ،حفیظ اور اظہر علی کو بڑی مشکل سے سمجھایا ہے: وزیراعظم[/pullquote]

بعد ازاں پی سی بی اور پاکستان ٹیلی ویژن کے درمیان معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مصباح الحق، محمد حفیظ اور اظہر علی کو بڑی مشکل سے سمجھایا ہے کہ نئے نظام سے تبدیلیاں نظر آئیں گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کا ٹیلنٹ موجود ہے لیکن اسے پالش کرنے کا نظام ٹھیک نہیں، خواہش ہے کہ اگلے ورلڈکپ میں پاکستان کا ٹیلنٹ سب سے بہتر نظر آئے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان ڈپارٹمنٹل سسٹم کے مخالف رہے ہیں اور انہوں نے الیکشن سے قبل آسٹریلوی طرز کا ریجنل ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم لانے کا اعلان کیا تھا۔

گذشتہ سال 9 اگست کو وفاقی کابینہ نے پی سی بی کے نئے آئین کی منظوری دی تھی جس کے بعد ڈپارٹمنٹل سسٹم ختم کردیا گیا اور ڈپارٹمنٹس کی جگہ اب صوبائی ٹیمیں ڈومیسٹک کرکٹ کا حصہ ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے