پاکستان کو واپس بھیجنے کی وارننگ، شعیب اختر نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ پر برس پڑے

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نیوزی لینڈ کرکٹ پر برس پڑے۔

گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ میں موجود قومی ٹیم کے 6 کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کی جانب سے پاکستانی اسکواڈ کو آخری وارننگ دی گئی تھی کہ کووڈ-19 کی ایس او پیز کی خلاف ورزی کے نتیجے میں پاکستان ٹیم کو وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔

اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا چاہیے کیونکہ یہ ملک کی عزت کا سوال ہے۔

اب سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا۔

شعیب اختر نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے اس تبصرے کہ ‘اگر پاکستانی کرکٹ ٹیم ایس او پیز پر عمل نہیں کرے گی تو ہم دورہ منسوخ کر دیں گے’ پر میں نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ کوئی کلب ٹیم نہیں ہے، یہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم ہے، ہمیں آپ کی ضرورت نہیں ہے۔

فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا کہ ہماری کرکٹ ختم نہیں ہوئی، آپ کو ہمارا احسان مند ہونا چاہیے کہ ایسے مشکل وقتوں میں ہم نے آپ کے ملک کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

شعیب اختر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان کے بارے میں بات کر رہے ہیں، آپ کو تمیز کرنی چاہیے اور اس طرح کے بیان دینے سے گریز کرنے کے ساتھ آئندہ کے لیے محتاط رہنا چاہیے۔

دوسری جانب شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کو وطن واپس بھیجا گیا تو آپ کو سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے ساتھ تعلقات ختم کرنے چاہیں۔

علاوہ ازیں شعیب اختر نے قومی ٹیم کو دورہ نیوزی لینڈ کے لیے کمرشل پرواز پر بھیجنے پر پی سی بی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کیا پی سی بی کا دماغ کام نہیں کرتا؟ وہ ٹیم کے لیے چارٹرڈ پرواز کا انتظام نہیں کر سکتے تھے؟

خیال رہے کہ اس سے قبل دورہ انگلینڈ میں قومی کرکٹ ٹیم کو چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا تھا جس سے کورونا وائرس کا خدشہ کافی حد تک کم ہوتا ہے۔

[pullquote]شعیب اختر پر تنقید[/pullquote]

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے جیسے ہی یوٹیوب پر یہ ویڈیو اپلوڈ کی تو سوشل میڈیا پر شعیب اختر ٹرینڈ کرنے لگے اور صارفین کی کی جانب سے انہیں ہی تنقید کی جانے لگی۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اپنی ہی ٹیم کی غلطی کی حمایت کرنا صحیح نہیں ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے