بنی نوع انسان نے گزشتہ دو دہائیوں میں جس سائنسی انقلاب کا مشاہدہ کیا ہے اس کی کوئی مثال پوری تاریخ میں نہیں ملتی۔ اس انقلاب کے جہاں بیشمار فوائد ہیں، اس کے نقصانات سے انکار کرنا بھی ممکن نہیں۔ ‘چور ہمیشہ ایک قدم آگے رہتا ہے’ ، یہ کہاوت اس جدید دور میں بھی درست ثابت ہوئی ہے کیوںکہ دور حاضر میں انٹرنیٹ کی بدولت ‘سائبرڈکیٹ’ ا ب آپ کے کمپیوٹرز اور موبائل ڈیوائسز پر حملے کرسکتے ہے۔ ان حملوں میں سے جدید اور خطرناک ترین حملہ ‘رینسم اٹیک’ ہے ، اور اس تحریر کا مقصد قارئین کو اس اٹیک کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے تا کہ بروقت اقدامات کر کے اس سے محفوظ رہا جاسکے۔
رینسم وئیر ایک قسم کا سافٹ ویئر وائرس ہے جو کہ رقم کیلیئے یا ذاتی معلومات کیلئے یوزر کی فائلوں تک رسائی روکنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ رینسم وئیر جب کسی کمپیوٹر پر حملہ کرتا ہےتو وہ کمپیوٹر میں موجود تمام ڈیٹا کو کم ازکم وقت میں انکرپٹ کردیتا ہے جس میں اہم فائلز، ذاتی انفارمیشن اور دفاتر کا ریکارڈ ہو سکتا ہے۔رینسم وئیر کی کئی اقسام ہو سکتی ہیں، جو کہ ڈیٹا تک رسائی کیلیے تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ رینسم ویئر کو ختم کرنا اس وائرس سافٹ ویئر کی نوعیت اور حملہ کی شدت پر منحصر ہے۔ اگر رینسم ویئر کا حملہ اور نوعیت انتہائی خطرناک ہے تو اس کو ختم کرنا بھی اتنا ہی مشکل ہوگا۔ رینسم وئیر دورحاظر کے بڑے اور خطر ناک وائرسز میں سے ایک ہے۔
حال ہی میں اس وائرس کے حملہ کرنے کی شرح میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ اچھے اور معیاری انٹی وائرس، ڈیٹا بیک اپ ٹولز اور ڈیٹا ریکوری سافٹ وئرز کا استعمال رینسم سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔رینسم ویئر کو ختم کرنے کا ایک طریقہ ہارڈ-ڈسک کو فارمیٹ کرنا بھی ہے۔ لیکن اس سے آپ کا تمام موجودہ ڈیٹا بھی ضائع ہو جائے گا۔ رینسم ویئر کے شکار کردہ ڈیٹا کو ڈی-کرپٹ کرنے والے انٹی وائرسز اور ٹولز سستے نہیں ہیں۔ اور ان میں کامیابی سے تمام تر ڈیٹا کو بازیاب کرانے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔
اگر آپ رینسم ؤائرس کا شکار ہو چکے ہیں تو بچا ؤ یا حفاظتی تدابیر اپنائیں:-
تاوان ادا مت کریں۔ اسکی کوئی گارنٹی نہیں کہ تاوان ادا کرنے کے بعد آپکا ڈیٹا واپس دے دیا جائے گا۔
پہلے سے بیک اپ شدہ ڈیٹا کو اچھے اور بہترین معیار کے بیک اپ سافٹ ویئر سے فائلوں کو بحال کرنے کی کوشش کریں، یہ تیز ترین راستہ ہے۔
کسی بھی فون کال، ای-میل یا ٹیکسٹ میسج میں رابطہ کرتے وقت اپنی ذاتی معلومات کسی کو ہرگز فراہم نہ کریں۔
اگر آپکوکبھی اس قسم کی کالزیا میسج موصول ہورہے ہوں یا بلیک میلنگ کی جائے تو فوری طور پر آن لائن پی ٹی اے یا متعلقہ ادارے میں شکایت درج کرائیں۔
اپنے سکیورٹی سافٹ ویئر مثلاً اینٹی وائرس کو اپ ٹو ڈیٹ رکھیں اورہمیشہ کسی مشہور اور قابل اعتماد کمپنی کا سافٹ وئیر استعمال کریں۔
غیر ضروری ڈاون لوڈنگ سےگریز کریں اورسپیم ای-میل میسجز اور پاپ اپ کواوپن نہ کریں۔
اپنے قیمتی ڈیٹا کا بیک اپ مستقل بنیادوں پرمتبادل محفوظ جگہ پر رکھیں۔
اگر آپ کے کمپیوٹر میں کوئی بھی مشکوک عمل خودبخود ہورہا ہو تو فوری طور پر انٹر نیٹ منقطع کردیں اور جلد اپنے ڈیٹا کا بیک اپ کریں۔آٹو –پلے اور پاپ-اپ ایکسٹنشنز کو بند رکھیں۔
جدید دور میں اپنے ڈیٹا کی حفاظت آپکی اولین ترجیح ہونا چاہیے اور اس ضمن میں ‘پرہیز علاج سے بہتر ہے’ کی پالیسی پر عمل کرنا چاہئے۔ ہمیں بھی ترقی یافتہ اقوام کی طرح اپنے ڈیٹا اور ڈیجیٹل فوٹپرنٹ کی حساسیت کا اندازہ ہونا چاہیے کیونکہ آج کے دور میں ڈیٹا کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے علاوہ یہ معلومات اپنے گھر والوں اور دوستوں تک پہنچانا بھی ہماری ذمہ داری اور اخلاقی فرائض میں شامل ہے۔