قومی ٹیم کے جارح مزاج بلے باز آصف علی کا بلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں حریف ٹیموں کے بولرز کے خلاف آگ اگل رہا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان اب تک تین میچ کھیل چکا ہے اور تینوں میں گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کی ہے۔
قومی ٹیم نے پہلے میچ میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی، اس میچ میں پاکستانی اوپنرز نے بھارتی بولرز کو تگنی کا ناچ نچایا تھا۔
لیکن دوسرے اور تیسرے میچ میں پاکستانی بولرز کی شاندار اور نپی تلی بولنگ کے بعد آصف علی کی دھواں دھار بیٹنگ نے قومی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
آصف علی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اب تک دو میچز میں 19 گیندوں پر 274 کی اوسط سے 52 نرز بنا چکے ہیں جس میں 7 چھکے اور ایک چوکا شامل ہے۔
آصف علی نے پہلے نیوزی لینڈ کے خلاف ڈیتھ اوورز میں 3 چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو میچ جتوایا اور پھر افغانستان کے خلاف انتہائی مشکل حالات میں ایک اوور میں 4 چھکے لگا کر اپنا لوہا منوایا۔
آصف علی کی جانب سے سوشل میڈیا پر انٹرنیشنل کرکٹ ایسوسی ایشن کی ایک پوسٹ ری ٹوئٹ کی گئی ہے جس میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ان کی کارکردگی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
افغانستان کے خلاف آصف علی کی شاندار کاکردگی پر ناصرف انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا بلکہ آصف علی کی قومی ٹیم میں شمولیت پر تنقید کرنے والے بھی اب مڈل آرڈر بلے باز کو داد دینے پر مجبور ہیں۔
پہلی بار 55 ہزار ملے تو چیک جیب میں رکھ کر سویا، آصف علی کا پرانا انٹرویو وائرل
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانے والے آصف علی کا ایک پرانا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔
انٹرویو میں آصف علی کا کہنا تھا کہ میرا کراچی ٹورنامنٹ میں فیصل آباد کی ٹیم سے پہلی بار نام آیا، اس میچ میں محمد حفیظ نے 100 رنز بنائے تھے، ہم نے سیالکوٹ کو فائنل ہرایا تھا، میں اس ٹیم میں شامل تھا لیکن کوئی میچ نہیں کھیلا تھا۔
آصف علی نے بتایا کہ مجھے فائنل جیتنے پر 55 ہزار کا چیک ملا تھا اور اس وقت میری تنخواہ 5 ہزار روپے تھے، اس پر سوچا کہ اتنی بڑی رقم کہاں رکھوں، پھر چیک جیب میں رکھ کر سو گیا تاکہ کہیں کھو نہ جائے۔
قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ ان پیسوں سے 50 ہزار روپے کی ایک پرانی موٹرسائیکل ون ٹو فائیو خریدی جو چلتے چلتے کہیں بھی بند ہوجاتی تھی، میچ کھلینے گیا اورکچھ دن بعد گھر آیا تو موٹرسائیکل نہیں تھی، بڑے بھائی نے بتایا وہ انہوں نے 5 ہزار روپے کی کباڑ میں بیچ دی۔