چائینہ کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت (CCPIT) چائینیز اور غیر ملکی کاروباری اداروں کے مابین مستحکم تعلقات کے لیے پر عزم

رواں سال 2022 کو چین کی کونسل برائے فروغِ بین الاقوامی تجارت کی جانب سے تجارت کے فروغ کے لئے چینی اور غیر ملکی کاروباری اداروں کے درمیان باہمی دلچسپی اور دو طرفہ مربوط روابط کو مضبوط بنانے کے حوالے سے 70th ویں سالگرہ کے یادگار سال کی طور پر منایا جا رہا ہے۔گزشتہ 70 سال میں، بیجنگ میں قائم کی جانیوالی اس کونسل نے چین کی بین الاقوامی سطح پر تجارت کو نا صرف مستحکم کیا بلکہ عالمی معیشت کے استحکام اور عالمی معیشت کو شاندار فوائد پہنچانے کے لیے اہم موقع بھی فراہم کیے ۔
چین کی کسٹمز جنرل ایڈمنسٹریشن (GAC) کے مطابق 1950 میں، چین کی کل تجارت کا مجموعی حجم محض 1.14 بلین ڈالر تھا جو دنیا کی مجموعی تجارت کا صرف 0.9 فی صد تھا،اور چین اس وقت عالمی تجارت سیڑھی پر 27thویں نمبر پر تھا. تاہم، مئی 1952 میں CCPITچائینہ کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت کے قیام کے ساتھ، چین کی بین الاقوامی تجارت اور رینکنگ میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جی اے سی کے مطابق 2021 میں، چین کی غیر ملکی تجارت کا حجم 6.05 ٹریلین ڈالر رہا۔اور مجموعی طور پر برآمدات اور درآمدات کے سالانہ اضافہ بالترتیب 29.9 فیصد اور 30.1 فیصد اضافے کیساتھ ریکارڈ کیا گیا۔ 1957 میں، سب سے پہلے چین ایکسپورٹ کموڈٹیز فیئر، CCPIT کے زیر اہتمام گوانگژو، گآنگڈونگ صوبے میں منعقد کیا گیا، جس سے چین کو ایک منظم اور موثر انداز میں بیرونی دنیا کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے ایک اہم ترین موقع حاصل ہو گیا یوں یہ موقع چین میں کینٹن میلے کے انعقاد اور چین میں عالمی تجارت کا بیرومیٹر کی حیثیت اختیار کرگیا جس سے بعد ازاں چین میں بین الاقوامی تجارت کو ایک سنگ میل حاصل ہوا۔
1988 میں، CCPIT چائینہ کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت نے چائنہ چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس (CCOIC) کی بنیاد بھی رکھی، جس سے چین چیمبر آف کامرس میں بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے لیے خصوصی اہمیت حاصل ہوگئی۔اس تنظیم کے مطابق، CCOIC ارکان کی تعداد گزشتہ سال تک 301,000 تک پہنچ چکی تھی جو بین الاقوامی سطح پر چین میں تجارتی تنظیموں کے سب سے زیادہ بااثر غیر ملکی متعلقہ ایوانوں میں سے ایک ہے۔
تاہم چائینہ کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت کے لئے، حقیقی تبدیلی 2001 میں شروع ہوئی جب چین نے اپنی درآمدات اور برآمدات کے فروغ دینے کے حوالے سے ڈبلیو ٹی او معاہدے میں شمولیت اختیار کی۔عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد سے عالمی تقاضوں کے مطابق چین کی عالمی تجارت کو بھر پور انداز میں فروغ حاصل ہوا، اعلی معیار کیساتھ ساتھ عالمی سطح ہر تیزی سے وقوع پزیر ہوتی تبدیلیوں کیساتھ ڈبلیو ٹی او میں شمولیت سے چین کی تجارت کے لئے تیزی سے تبدیلی کا دور شروع ہوا.
ٹریڈ مارک رجسٹریشن ایپلیکیشن سے لیکر مسلسل تجارتی قانونی پبلک سروس سسٹم تک نظام کو بہتر بنانے کے لئے پہلے پیٹنٹ اور ٹریڈ مارک رجسٹریشن کی درخواست کے لئے ایک ایجنٹ کے طور پر کام کرنے تک، تمام متعلقہ مراحل کے لیے ، CCPIT نے بین الاقوامی تجارت کے توازن کو برقرار رکھنے اور اقتصادی و تجارتی ترقی کو فروغ دینے میں ایک موثر، فعال اور اہم ترین کردار ادا کیا .اس حوالے سے چائینہ کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت کے نائب چیئرمین ژانگ شینفنگ نے ایک آرٹیکل میں واضح کیا کہ 2013 اور 2019 کے درمیان، CCPIT، کے زیر اہتمام بیرون ملک مختلف مقامات پر 163 نمائشوں کا انعقاد کیا گیا جس سے 2.24 بلین ڈالر کی رقم کے لین دین کا اہتمام ہوا۔ تجارتی کونسل کی طرف سے کئے گئے ایک سروے کے مطابق، مختلف غیر ملکی کاروباری اداروں میں کیے گئے سروے کیمطابق تقریباً 86 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے پر چین کی پالیسیز سے مطمئن ہیں اور ان غیر ملکی کاروباری اداروں نے چین کی پالیسیز پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
ان عوامل سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ چین کی کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت نے اپنے انعقاد سے چین کے اوپننگ اپ عمل کے لیے ایک ونڈو کا کام کیا ہے۔2010 کے بعد سے، چین کی مجموعی ٹیرف کی سطح کو فی الحال 7.4 فیصد پر 9.8 فیصد سے کم کر دیا گیا ہے. حالیہ برسوں میں، چین نے انڈسٹری کیٹلاگ کو مزید بڑھانے کا عندیہ دیا ہے بالخصوص ان شعبوں اور سیکٹر کے لیے جو غیر ملکی تجارت کو فروغ دے رہے ہیں جس سے نا صرف غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ مختلف علاقوں اور شعبوں بالشمول مینو فیکچرنگ، پروڈیوسر سروسز سے مرکزی مغربی اور شمال مشرقی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کے منصوبے بھی شامل ہونگے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے