پی ٹی آئی رہنما شہباز گل 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو پولیس نے آج صبح عدالت میں پیش کیا، جہاں انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو ایف ایٹ کچری میں جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کے روبرو پیش کیا گیا۔ عدالت میں پیش کیے جانے کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ اداروں کے خلاف بیان دینا آپ کی پارٹی پالیسی تھی؟ جس پر شہباز گل نے جواب دیا کہ ادارے ہماری جان ہیں۔ دریں اثنا پولیس نے میڈیا کو کوریج سے منع کرتے ہوئے عدالت کمرہ عدالت میں داخلے سے روک دیا۔

تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل اسلام آباد سے گرفتار، بغاوت کا مقدمہ درج.

عدالت میں پولیس کی جانب سے ڈاکٹر شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جب کہ ان کے وکیل فیصل چودھری نے پولیس کی درخواست کی مخالفت کی۔ بعد ازاں عدالت نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ سماعت کے بعد وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ ہائی کورٹ میں اگر ہم گئے تو مقدمہ اخراج کے لیے جائیں گے ۔ شہباز گل کے کپڑوں پر خون کے دھبے لگے ہوئے ہیں ۔ شہباز گل نے کورٹ میں کہا ہے کہ اگر فزیکل ریمانڈ پر بھیجا گیا تو انہیں خطرہ ہے ۔

ایڈووکیٹ فیصل چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو گرفتاریاں پرچے ہوتے ہیں وہ قانون کے مطابق ہونے چاہییں۔ اس وقت میں ڈیفنس ڈسکلوز نہیں کرنا چاہتا ۔ ان پر ناقابل ضمانت دفعات لگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایک شخص کی رائے سے ادارے کی سالمیت کو فرق نہیں پڑتا ۔ مضبوط فوج پاکستان کے لیے ضروری ہے۔ اس موقع پر عدالت کے باہر موجود پی ٹی آئی کارکنان نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔

لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے اب پیچھے نہیں ہٹوں گا، عمران خان

کچھ دیر بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کی استدعا منظور کرلی اور شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق شہباز گل کے خلاف الزامات پر جسمانی ریمانڈ ضروری ہے۔ شہباز گل کی ریکارڈڈ آواز سے مشابہت کے لیے فارنزک ٹیسٹ بھی ضروری ہے۔ عدالت نے شہباز گل کے طبی معائنے کا حکم دیا۔ علاوہ ازیں عدالت نے انہیں جمعہ 12 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

عدالت کے باہر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے بیان میں کچھ ایسا نہیں جس سے شرمندگی ہو، میرا بیان ایک محب وطن کا بیان ہے۔ اپنی فوج سے پیار کرنے والا بیان ہے۔ میں نے کسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ایسے بیوروکریسی کے افسران جو غلط بات کررہے، ان کے بارے میں بات کی۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ ‏یہ سیاسی مقدمہ ہے سب سیاسی انتقام کے تحت کیا جا رہا ہے۔ فوج مقدس ترین ادارہ ہے، ہم سب پر اداروں کا احترام لازم ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما پر اداروں کے خلاف بیان بازی پر بغاوت کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج ہونے کے بعد انہیں گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔ مقدمے کے متن کے مطابق شہباز گل نے نجی ٹی وی پروگرام میں فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے فوج کے مختلف رینک کے افسران کو سیاسی جماعت سے جوڑنے کی کوشش کی۔

ایف آئی آر کے مطابق شہباز گل نے سول بیوروکریسی کوبھی بغاوت پر اکسایا۔ شہبازگل نے سول بیوروکریسی کوبھی دھمکایا جب کہ ریاستی اداروں اور سول بیوروکریسی کو اکسانے کی کوشش کی کہا وہ اعلیٰ افسران کے احکامات نہ مانیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے