برتن کو دھونے کےبعد جراثیم ختم کرنے والی جدید ڈِش واشر ٹیکنالوجی

میونیخ: ایک نئی تحقیق انکشاف کیا گیا ہے کہ مستقبل میں ایک ایسی ڈِش واشر ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاسکتی ہے جو پانی، بجلی اور ڈٹرجینٹ پر خرچ ہونے والے پیسے بچاسکے گی۔

جرمنی میں ٹیکنیکل یونیورسٹی آف ڈورٹمنڈ اور ٹیکنیکل یونیورسٹی آف میونیخ کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں محققین نے ڈِش واشر سسٹم کا ایک ایسا نمونہ بنایا جو برتنوں کو صاف کرنے کے لیے صابن کے بجائے انتہائی گرم بھانپ کو استعمال کرتا ہے۔

یہ ’سُپر ہیٹڈ اسٹِیم‘ دراصل انتہائی بلند درجہ حرارت کے بخارات ہوتے ہیں جو ابلتے ہوئے پانی سے نکلنے والی بھانپ سے بنائے جاتے ہیں۔

کمپیوٹر پر آزمائے جانے والے نمونوں کے نتائج کے مطابق یہ ڈِش واشر ایک پلیٹ پر موجود 99 فی صد بیکٹریا کو صرف 25 سیکنڈز میں صاف کر سکے گا۔

ابھی تک یہ ڈِش واشر بطور کمپیوٹر ماڈل کے وجود رکھتا ہے اور اس کا کوئی طبعی وجود نہیں ہے لیکن محققین کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق اس اگلی جنریشن کے ڈِش واشر کے بننے کی بنیادیں فراہم کرتی ہے۔

فزکس آف فلوئیڈز نامی جرنل میں شائع ہونے والے مقالے میں محققین کا کہنا تھا کہ ڈِش واشر کے لیے اس انتہائی گرم بھانپ کا استعمال، پانی کی کھپت اور صفائی کے وقت میں کمی اور بغیر کیمیکلز کے استعمال کے، ریسٹورانٹ، ہوٹل اور اسپتالوں میں انتہائی روشن مستقبل رکھتا ہے۔

روایتی ڈِش واشر برتنوں پر سے اکثر تمام نقصان دہ مائیکرو حیاتیات کو ختم نہیں کرتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے