تربت میں محکمہ صحت کیچ کے زیر اہتمام خسرہ اور روبیلا کے خلاف آگاہی سیشن ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں منعقد ہوا جس کے مہمانِ خصوصی نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ تھے۔
پروگرام میں ڈپٹی ڈی ایچ او کیچ ڈاکٹر عزیز دشتی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کیچ منظور احمد بلوچ، ڈی ایچ اے ڈاکٹر عبدالروف، ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر فاروق رند، ویکسینیشن مہم کے انچارج ڈاکٹر ارسلان، آل پارٹیز کیچ کے صدر نواب شمبے زئی، انجمن تاجران کے سابق صدور حاجی کریم بخش اور حاجی عبدالرحمن سمیت بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
محکمہ صحت کے اہلکاروں نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع کیچ کی 12 یونین کونسلز میں خسرہ کے متواتر کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ جنوری سے ستمبر تک 62 کیسز ریکارڈ کیے گئے اور صورتحال قابو سے باہر ہے۔ اہلکاروں کے مطابق 90 فیصد کوریج کی صورت میں مرض پر قابو پانا ممکن ہے۔
مزید کہا گیا کہ 17 ستمبر سے خسرہ و روبیلا مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے جب کہ 13 سے 16 ستمبر تک پولیو مہم جاری رہے گی۔ مہم کے دوران محکمہ صحت کی 227 ٹیمیں ضلع بھر میں گھر گھر جا کر ویکسینیشن کریں گی۔ انہوں نے بتایا کہ سیوریج لائنز میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تشخیص کے بعد احتیاطی تدابیر اور آگاہی بڑھانا ناگزیر ہوچکا ہے۔
محکمہ صحت کے نمائندوں نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ حالیہ کینسر ٹیکہ جات مہم کے باعث عوام میں خوف و تذبذب پیدا ہوا ہے جس سے ویکسینیشن مہمات پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ تاہم مقامی چیئرمینوں، علمائے کرام، اور کمیونٹی نمائندوں کے تعاون سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ویکسینیشن مہم کو کامیاب بنانے کے لیے عوامی تعاون انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے نیشنل پارٹی کے تمام کونسلرز اور کارکنان پر زور دیا کہ وہ مہم میں بھرپور حصہ لیں اور عوام کو ویکسین کے فوائد سے آگاہ کریں۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ پارٹی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام کونسلرز ویکسینیشن مہم میں حصہ لیں، اپنے علاقوں میں بچوں کی اسکولوں میں داخلہ یقینی بنائیں اور ہر کارکن و کونسلر کم از کم دس درخت لگائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات صحت مند، تعلیم یافتہ اور سرسبز معاشرے کی جانب ایک مثبت قدم ہیں جن میں پوری کمیونٹی کا تعاون ناگزیر ہے۔