آج دن بھرپاکستان میں کیاہوتارہا ؟

[pullquote]ایرانی ویزے پر پاکستان میں علاحدگی کی تحریکوں کو ہوا دینے والے بھارتی ایجنٹ نے پاکستان مخالف سرگیوں کا اعتراف کر لیا [/pullquote]

اسلام آباد : پاک فوج نے بلوچستان سے گرفتار ہندوستانی جاسوس کی ویڈیو جاری کر دی ہے جس میں کلبوشھن یادیو نے ‘را’ سے تعلق کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ ہندوستان نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبوشھن یادو کی ویڈیو وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کی اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دکھائی گئی۔

ویڈیو میں کل بھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی ‘را’ میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبوشھن کے مطابق 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد ‘را’ کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔

وڈیو میں کلبوشھن نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سےملاقات کرنا تھا۔

بھارتی جاسوس کا ویڈیو بیان

ایرانی ویزے پر پاکستان میں تخریب کاری کرنے والے بھارتی جاسوس کا ویڈیو بیان آگیا ۔ خوفناک وارداتوں کا انکشاف

Posted by IBC Urdu on Tuesday, March 29, 2016

کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے ‘را’ کا ہاتھ ہے۔

اس موقع پر ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو سے پاکستان اور بلوچستان کے نقشے برآمد ہوئے ہیں اور وہ ‘را’ کے چیف اور جوائنٹ سیکریٹری اے کے گپتا سے براہ راست رابطے میں تھا۔

[pullquote]’Your monkey is with us'[/pullquote]

عاصم باجوہ نے کہا کہ کلبوشھن نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اگر آپ ہندوستان کو اس کی گرفتاری کا بتانا چاہتے ہیں تو انہیں خفیہ کوڈ ‘Your monkey is with us’ (آپ کا بندر ہمارے پاس ہے) بتائیں تو وہ سمجھ جائیں گے کہ کون گرفتار ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان، پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اور کلبھوشن اس بات کا ثبوت ہے۔ ‘ریاستی دہشت گردی کا اس سے بڑا ثبوت کوئی نہیں ہوسکتا’۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کلبوشھن یادیو گوادر میں چینی انجینیئرز کے ہوٹل پر بم دھماکے، مہران بیس حملے میں ملوث رہا جب کہ پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ اس کے بڑے اہداف تھے۔

ایک سوال کے جواب میں پاک فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ ایرانی صدر کے سامنے بھی ہندوستانی دہشت گردی کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔ ایرانی صدر نے را کی مداخلت کا مسئلہ تحمل سے سنا تھا اور اُمید ہے کہ ایران کی جانب سے مثبت جواب آئے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ایرانی خفیہ ایجنسی کے ساتھ اطلاعات کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے۔

ایک اور سوال پر پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن دہشت گردی کا نیٹ ورک بنانے، انھیں فنڈنگ اور اسلحہ مہیا کرنے میں ملوث رہا تاہم اس سے مزید تفتیش جاری ہے اور جلد تمام معلومات منظرعام پر لائی جائیں گی۔

ہندوستانی میڈیا میں آنے والی خبروں کے حوالے سے پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا تھا اور قونصل رسائی کا معاملہ دیکھنا پڑے گا۔

پنجاب میں جاری فورسز کے آپریشن کے سوال پر لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ راولپنڈی، ملتان اور دیگر علاقوں میں اس وقت بھی آپریشن جاری ہے۔

[pullquote]دو گھنٹے کے اندر دھرنا ختم کرو ، ورنہ آپریشن ہوگا . حکومت کا ممتاز قادری کے حامیوں کو سخت پیغام [/pullquote]

160328082731_islamabad_qadri_protest_640x360_ap_nocredit

وفاقی حکومت پارلیمان کے سامنے بیٹھے ممتاز قادری کے حامیوں کو دو گھنٹے کی وارننگ دی ہے کہ وہ دھرنا ختم کر یں ورنہ آپریشن کیا جائے گا . ایف سی ، فوج اور رینجرز کے تازہ دم دست پہنچ گئے .

دھرنا کے شرکاء کو مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے دو گھنٹے کا نوٹس دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غیر قانونی دھرنا فی الفور ختم کیا جائے .

تقریبا سات ہزار سے زائد اہلکار اس وقت ریڈ زون میں پہنچ چکے ہیں. پمز اسپتال اور پولی کلینک میں ایمرجنسی نافذ کر د ی گئی ہے .

دھرنا قیادت کے ساتھ اسلام آباد انتظامیہ نے مذاکرات کر نے کی کوشش کی تاہم دھرنا قیادت نے اسلام آباد انتظامیہ سے مذاکرات کے بجائے وفاقی وزراء سے مذاکرات کا مطالبہ کیا .

ذرائع کے مطابق دھرنا قیادت لوگوں کے مسلسل چلے جانے کی وجہ سے پہلے ہی پریشانی کا شکار تھی . قیادت نے حکومت تک پیغام بھی پہنچانے کی کوشش کی کہ وہ ان کی باوقار روانگی کے لئے راجا ظفر الحق کو ہی بھجوا دیں تاکہ ان کے سامنے مطالبات پیش کر کے دھرنا ختم کر دیا جائے.

دھرنا شرکاء نے کراچی ائیر پورٹ پر وزیر اطلاعات پرویز رشید کو جوتا مارا اوران کے ساتھ گالم گلوچ کی . چہلم کے موقع پر اسلام آباد ائیر پورٹ کے اندر جنید جمشید کی مارا اور گالم گلوچ کی . ان دو واقعات کی وجہ سے حکومت نے کسی حکومتی نمائندے کو نہیں بھجوایا .

دھرنا شرکاء نے ڈی چوک میں دھرنے کے لیے کسی سے اجازت لی اور نا ہی اطلاع دی .

دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد کے شہری یرغمال بنے ہوئے ہیں اور شہری محصور ہیں . دوسری جانب کراچی میں بھی تین دنوں سے نمائش چورنگی پر مظاہرہ جاری ہے جس کی وجہ سے کراچی میں ٹریفک کا نظام انتہائی مشکلات کا شکا ہے .

دھرنے کے قیادت نے میڈیا کے ساتھ بدتمیزی بھی کی اور مائیک پر گالم گلوچ کی .

دوسری جانب دھرنے کے شرکاء نے میٹرو بس کے سٹیشن توڑ ڈالے جس کی وجہ سے تین دنوں سے میٹرو بس سروس بند ہے . موبائل سروس بند ہے اور سیکرٹریٹ کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے .

اس سے پہلے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے 700 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر کے انھیں پنجاب کی مخلتف جیلوں میں منتقل کردیا گیا۔

[pullquote]دھرنے کی قیادت نے مشورہ کیا ہے کہ ریڈ زون کے بجائے کوئی اور جگہ دھرنے کے لیے دی جائے اور حکومت ان سے مزاکرات کرے .[/pullquote]

کیپیٹل پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 500 سے زائد مظاہرین کو اتوار کی رات قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سے جھڑپوں کے دوران گرفتار کیا گیا، جن میں کچھ رہنما بھی شامل ہیں۔ بقیہ گرفتاریاں پیر کو عمل میں آئیں۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے ڈی چوک اور پریڈ گراؤنڈ میں دھرنے میں شامل افراد کو گرفتار نہیں کیا گیا، لیکن دھرنے سے باہر جانے والے مظاہرین کی گرفتاری عمل میں آئی، (چاہے وہ کسی بنیادی ضرورت کے لیے گئے ہوں یا دھرنا چھوڑ کر گئے ہوں)۔

واضح رہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے پنجاب پولیس کے سابق کمانڈو ممتاز قادری کی پھانسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تقریباً 2 ہزار مظاہرین نے وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون ایریا ڈی چوک میں دھرنا دے رکھا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ گرفتار مظاہرین کو کچھ پولیس تھانوں سمیت مختلف مقامات پر رکھا گیا اور بعدازاں انھیں اسلام آباد کے قریبی ضلعوں کی جیلوں میں منتقل کردیا گیا۔

ایک پولیس اہلکار کے مطابق گرفتار شدگان کی جیلوں میں منتقلی کا عمل سست روی کا شکار ہے۔

مذکورہ اہلکار نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ چونکہ بہت زیادہ تعداد میں گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں، لہذا کیپیٹل پولیس پہلے اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ جس جیل میں مظاہرین کو بھیجا جارہا ہے، وہاں جگہ موجود ہے یا نہیں۔

سنی تحریک (ایس ٹی) اور تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کی قیادت میں یہ مظاہرین اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ممتاز قادری کے چلہم میں شرکت کے لیے پہنچے اور بعد ازاں انھوں نے اسلام آباد کی طرف مارچ کا آغاز کیا۔

یہ مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس تک پہنچے، جہاں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا جب کہ آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔

حکومتی درخواست پر پاک فوج کے دستوں کو بھی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کی سیکیورٹی کیلئے طلب کرلیا گیا۔

ان مظاہرین نے اپنے مطالبات کی منظوری تک ریڈ زون میں دھرنا دے رکھا ہے، ان مطالبات میں ملک میں شریعت کا نفاذ، دہشت گردی اور قتل سمیت مختلف مقدمات میں گرفتار کیے گئے سنی علماء اور رہنماؤں کی غیر مشروط رہائی، ممتاز قادری کو شہید تسلیم کیا جانا، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قادری کے سیل کو قومی ورثہ قرار دینا اور توہین کے قوانین میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہ کیے جانے سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں۔

اتوار کی شام سے شروع ہونے والا مذہبی جماعتوں کا احتجاج تاحال جاری ہے، تاہم دھرنے میں شریک افراد کی تعداد گذشتہ روز 10 ہزار سے کم ہو کر 2 ہزار رہ گئی تھی۔

[pullquote]پنجاب میں کریک ڈاؤن قومی آپریشن ہے،رانا ثناء اللہ[/pullquote]

rana sana

لاہور: پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پنجاب کریک ڈاون ایک ‘قومی آپریشن’ ہے، جس میں قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے حصہ لیں گے.

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی قیادت، مذہبی جماعتیں، اپوزیشن اور حکومت کریک ڈاؤن کے حق میں ہے.

رانا ثناء اللہ نے آپریشن کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا، ‘کچے کے کچھ علاقوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے، جہاں پولیس، ایلیٹ فورس اورانسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حصہ لیں گے اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو رینجرز اور فوج کی مدد بھی حاصل کی جائے گی’۔

واضح رہے کہ صوبائی وزیر قانون نے ایک ایسے وقت میں پریس کانفرنس کی ہے جب اتوار 27 مارچ کو لاہور کے گلشن اقبال پارک میں خودکش حملے کے بعد گذشتہ روز فوجی قیادت کی ہدایت پر پنجاب بھر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا.

لاہور خود کش دھماکے میں 73 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 250 سے زائد زخمی ہوئے تھے.

پنجاب میں کریک ڈاؤن کے معاملے پر حکومت اورفوج میں اختلافات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا ، ‘کچھ عناصر ہماری مشترکہ کوششوں کو ناکام بنانا چاہتے ہیں، لیکن یہ آپریشن اسی جذبے کے ساتھ جاری رہے گا اور بہت جلد پوری قوم کو کامیابی حاصل ہوگی’.

صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ سانحہ لاہور کے بعد گذشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں 56 آپریشنز کیے گئے، جن میں سے سی ٹی ڈی نے 16 جبکہ انٹیلی جنس ایجنسیز نے مقامی پولیس کے تعاون سے 88 آپریشنز کیے.

انھوں نے بتایا کہ ابتدائی آپریشنز میں 5 ہزار 221 افراد کو شامل تفتیش کیا گیا،جن میں سے 5 ہزار 5 لوگوں کو کوائف کی تصدیق کے بعد رہا کردیا گیا اور 216 کو گرفتار کیا گیا.

صوبائی وزیرقانون نے بتایا کہ لاہور واقعے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنائی گئی ہے، جس کی سربراہی ایس ایس پی سی ٹی ڈی کریں گے اور اس میں باقی ایجنسیز کے لوگ بھی شامل ہوں گے.

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت مشترکہ کارروائیاں ہوتی رہی ہیں اوریہاں بھرپور انداز میں دہشت گردوں اور سہولت کاروں کا خاتمہ کیا گیا.

انھوں نے بتایا کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد ساڑھے 15 سو ہے جن پر کڑی نگاہ رکھی گئی ہے جبکہ مدرسوں کا مکمل ریکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے۔

صوبائی وزیر قانون نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے، نہ یہاں دہشت گردی کا کوئی منظم نیٹ ورک ہے اور نہ ہی کوئی محفوظ ٹھکانہ ہے.

رانا ثناء کا مزید کہنا تھا کہ ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر پنجاب میں بھی عملدرآمد جاری ہے اور کل سے پنجاب میں انٹیلی جنس کی بنیادوں پر مشترکہ آپریشنز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

[pullquote]پولیس کا خدشہ غلط ثابت ہوا ،،، یوسف خود کش حملہ آور نہیں تھا بلکہ اپنے دو دوستوں کے ساتھ پارک میں آیا تھا ۔[/pullquote]

یوسف خود کش حملہ آور نہیں تھا ۔ دوست محمد یعقوب نے وضاحت کر دی ۔

Posted by IBC Urdu on Monday, March 28, 2016

یوسف کا دوست یعقوب زخمی حالت میں ہسپتال میں پڑا تھا، اب وہ بیان دینے کے قابل ہوا تو اس نے بتایا کہ یوسف وہ اور ان کا ایک اور دوست بلال ہر ہفتے اس پارک آتے تھے۔ اس بار بھی وہ پارک آئے تھے، ایک دوسرے کی تصویریں بنا رہے تھے کہ دھماکہ ہو گیا، یوسف اور بلال شہید ہو گئے تاہم یعقوب بچ گیا ۔

پولیس نے گذشتہ روز میڈیا کو بتایا تھا کہ یوسف ممکنہ طور پر خود کش حملہ آور ہو سکتا ہے کیونکہ یوسف کے جسم کا نچلا دھڑ دھماکے کی وجہ سے ضائع ہو چکا تھا ۔ بعد میں پولیس نے کہا کہ یوسف ہینڈلر تھا جبکہ خود کش حملہ آور کا سر پارک سے ملا ہے ۔ تاہم اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ یوسف خود کش حملہ آور تھا اور نا ہی ہینڈ لر تھا ۔

Sucider lahore

ادھر جماعۃ الاحرار نے خود کش حملہ آور کی تصویر جاری کر دی ہے جس کے مطابق صلاح الدین خراسانی نے گلش اقبال پارک لاہور میں خود کش دھماکہ کیا تھا.

[pullquote]سانحہ لاہور: وفاق المدارس نے 3 اپریل کو منعقد ہونے والی استحکام پاکستان کانفرنس ملتوی کر دی.[/pullquote]

Deobandi Ulama

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس جامعہ اشرفیہ لاہور میں نائب صدر وفاق المدارس مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کی صدارت میں منعقدہ ہوا۔

۔اس موقع پر سانحہ لاہور کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں 3اپریل کو گلشن اقبال پارک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں منعقد ہونے والی عظیم الشان استحکام مدارس واستحکام پاکستان کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے غور وخوض کیا گیا۔اجلاس کے بعد وفاق المدارس کے قائدین نے پریس کانفرنس کی۔

وفاق المدارس کے منتظمیں نے کہا کہ ہم رضاکارانہ طور پر سانحہ لاہور کے شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور ملک کی موجودہ نازک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کانفرنس کے التواء کا اعلان کررہے ہیں۔

سانحہ لاہور کے خلاف جمعے کو ملک بھر میں یوم دعا منایا جائے گا اور علماء دہشت گردی کے خلاف وعظ کریں گے . وفاق المدارس

انہوں نے کہا وفاق المدارس کی مجلس عاملہ لاہور کے سانحے پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرکے ان عناصرکی بھرپور مذمت کرتی ہے جو اس طرح کی درندگی کا ارتکاب کر کے نہ صرف بے گناہ خاندانوں کو اجاڑ رہے ہیں بلکہ ملت اسلامیہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپ کر تمامتر فائدہ مسلمانوں کی دشمن طاقتوں کو پہنچا رہے ہیں۔

ملک میں دہشت گردی کی کاروائیاں کرنے والے ملت اسلامیہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہے ہیں . وفاق المدارس

اس موقع پر وفاق المدارس کے قائدین متاثرہ خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کے اظہار کے ساتھ ان کے درد میں برابر کے شریک ہیں

وفاق المدار س العربیہ پاکستان کے قائدین نے بلاتحقیق ایک بے گناہ شخص کو خود کش بمبار کے طورپر پیش کرنے اور دینی مدارس کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اس حرکت کا ارتکاب کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور انہیں قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے،

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ امن وسلامتی اور ملکی حالات کی نزاکت کو پیش نظر رکھا اور ایک مرتبہ پھر ہم قومی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے کانفرنس کے فوری انعقاد کو موخر کررہے ہیں نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیادینی مدارس کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ بند کیا جائے۔

اس موقع پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے اعلان کیا کہ جلد اسلام آباد میں استحکام مدارس واستحکام پاکستان کے عنوان سے ایک عالمی کنونشن منعقد کیا جائے گا۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے یکم اپریل بروز جمعہ کو یوم دعا کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی تمام مساجد میں ائمہ وخطباء پاکستان میں امن وسلامتی کے قیام،پاکستان اور دینی مدارس کے خلاف ہونے والی سازشوں کے حوالے سے خطاب کریں گے اور سانحہ لاہور کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں کی جائیں گی۔

اجلاس میں مولانا محمد حنیف جالندھری جنرل سیکرٹری وفاق المدارس العربیہ پاکستان،مولانا انوا رالحق نائب صدر وفاق المدارس،مولانا مشرف علی تھانوی خازن وفاق المدارس العربیہ،مولانا قاضی عبدالرشید ڈپٹی سیکرٹری جنرل وفاق المدارس، مولانا حافظ فضل الرحیم مہتمم جامعہ اشرفیہ لاہور،مولانا امداداللہ، مولانا زبیر احمد صدیقی،مولانا حسین احمد، مولانا مفتی محمد نعیم جامعہ بنوریہ عالمیہ کراچی،مولانا سعید یوسف،مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی،مولانا اصلاح الدین حقانی، مولانا ارشاد احمد،مولانا ظفر احمد قاسم، مولانا مفتی مطیع اللہ،مولانا عبدالقدوس،مولانا مفتی طاہر مسعود،مولانا مفتی محمد طیب،مولانا ضیاء اللہ اخونزادہ،مولانا قاری محب اللہ،مولانا مفتی خالد محمود،مولانا عبدالمجید ناظم دفتر،مولانا عبدالمنان،مولانا قاری محب اللہ اور دیگر علماء کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی

[pullquote]ورلڈ ٹی20 میں شکست پر وقار کی قوم سے معافی[/pullquote]

Waqar Yousas

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی خراب کارکردگی پر پوری قوم سے معافی مانگ لی۔

لاہور میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے قبل میڈیا سے گفتگو کے دوران وقار یونس نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ کاسمیٹکس سرجری کرنے سے چیزیں ٹھیک نہیں ہوں گی، ہمیں اپنی غلطیوں کی نشاندہی کرنا ہوگی اور ایمان داری سے کرکٹ کھیلنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں ہورہی اور نہیں معلوم کہ ملک میں کب بین الاقوامی کرکٹ ہوگی، لیکن تب تک ہمیں ڈومیسٹک کرکٹ ٹھیک کرنا ہوگی۔

شاہد آفریدی کی زیر قیادت ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بنگلہ دیش کے خلاف فتح کے ساتھ ایونٹ کا کامیاب آغاز کرنے والی پاکستانی ٹیم مزید کوئی اور میچ نہ جیت سکی اور ہندوستان، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف لگاتار تین شکستوں کے بعد ایونٹ سے باہر ہو گئی۔

ٹیم کی شکست کے بعد ایک بار پھر ٹیم میں سیاست کی بازگشت سنائی دی جہاں ذرائع کے مطابق ٹیم میں کروہ بندی ایونٹ میں شکست کی اہم وجہ بنی۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے اپنی رپورٹ بورڈ کے کرتا دھرتاؤں کو دوں گا جس کے بعد امید ہے کہ رپورٹ کی سفارشات پر عمل ہوگا، مسائل سامنے لا کر حل کرنے کا وقت آگیا ہے، اب آنکھیں کھولے بغیر معاملات حل نہیں ہوں گے اور کرکٹ کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا۔

وقار یونس نے کہا کہ پہلے بھی پوری ایمانداری سے کام کیا ہے اور آگے بھی کوشش کروں گا تاہم رپورٹ کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں بتاسکتا، گھر کی بات گھر میں ہی رہنی چاہیے، ہمارے جو بھی اختلافات ہیں وہ بورڈ کا اندرونی معاملہ ہے جسے باہر نہیں آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی ذمے داری کسی ایک شخص پر ڈالنا زیادتی ہوگی، ہمیں معاملے کی تہہ میں جانا پڑے گا اور سوچنا ہوگا کہ ہم میں کیا خامیاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو فارغ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، مجھے گھر بھیجنے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو میں چلا جاتا ہوں، بے شک سب کو اُڑا دیں لیکن سسٹم کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، جب تک اصل مسائل کی طرف نہیں جائیں گے معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا۔

قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ کرکٹ اسٹارز کا نہیں ہیروز کا کھیل ہے، اسٹارز اور ہیروز میں فرق ہوتا ہے جبکہ ٹیلی وژن پر چار اشتہار کرنے سے کوئی ہیرو نہیں بن جاتا، ہمیں ہمیں اسٹارز نہیں ہیروز کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ٹیم میں گروپنگ کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر دینا غلط ہے کہ ٹیم میں گروپنگ ہے، ٹیم کی کارکردگی ہی ٹھیک نہیں تو ہم گروپنگ کے کیسے قابل ہوں گے۔

[pullquote]سابقہ بیوی سے ملنے کے لیے مصری نے مصر کا طیارہ ہائی جیک کر لیا [/pullquote]

160329073638_eygpt_airlines_640x360_epa_nocredit

قبرص کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ لارناکا ایئر پورٹ پر ہونے والا ہائی جیک ’ڈرامہ‘ اپنے اختتام کو پہنچا ہے اور ہائی جیکر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مصر کی فضائی کمپنی ’ایئرایجپٹ‘ کی پرواز ایم ایس 181 کو مصر کے شہر سکندریہ سے قاہرہ جاتے ہوئے ہائی کیک کر لیا گیا تھا۔ ہائی جیکر کا کہنا تھا کہ وہ آتشیں مواد والی بیلٹ پہنے ہوئے ہے۔

اطلاعات کے مطابق لارناکا ایئر پورٹ پہنچنے کے بعد ہائی جیکر نے تمام مسافروں کو رہا کر دیا تھا اور قبرص میں سیاسی پناہ اور اپنی سابقہ قبرصی بیوی سے ملنے کا مطالبہ کیا تھا۔

قبرص کے صدر نیکوس انسٹاسیاڈیس نے صحافیوں کو بتایا کہ طیارے کا ہائی جیک ہونا دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ایک عورت سے ہے۔

مصر کے سول ایوی ایشن کے وزیر نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ مسافروں کی رہائی کے بعد بھی طیارے میں سات افراد موجود تھے۔

شریف فاتح کے مطابق ان میں پائلٹ، معاون پائلٹ، ایک ایئر ہوسٹس، ایک سکیورٹی آفیسر اور تین مسافر تھے۔ انھوں نے تینوں مسافروں کی قومیت بتانے سے انکار کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائی جیکر سے مذاکرات ہو رہے ہیں اور یہ واضح نہیں کہ وہ طیارے پر دھماکہ خیز مواد لے کر گیا ہے یا پھر جھوٹ بول رہا ہے۔

قبرص کے صدر نے کہا تھا کہ ’ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سبھی مسافروں کو بحفاظت رہا کرا لیا جائے۔‘

اس سے قبل ’ایجپٹ ایئر‘ کا کہنا تھا کہ خودکش بیلٹ پہنے ہوئے ایک مسافر نے انھیں پرواز قبرص میں اتارنے کے لیے کہا تھا۔

سکندریہ ایئرپورٹ کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ پرواز سے قبل جہاز میں آٹھ امریکی، چار برطانوی، چار ڈچ، دو بیلجیئن، ایک اطالوی اور 30 مصری شہری سوار ہوئے تھے۔

مصر کی وزارت ہوا بازی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’ہواباز نے کہا تھا کہ ایک مسافر نے انھیں بتایا کہ اس کے پاس دھماکہ خیر جیکٹ ہے اور اس نے طیارے کو لارناکا میں اتارنے پر مجبور کیا۔‘

لارناکا ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن معطل کر دیا گیا ہے اور اس طرف آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے