آج دن بھر کیا ہوتا رہا ؟

[pullquote]’پاکستان میں ایٹمی مواد کے تحفظ کے لیے مؤثر نظام موجود ہے‘[/pullquote]

Tariq Fatmi

وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کا ہے کہ جوہری مواد کو کسی صورت غلط ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے اور پاکستان میں جوہری مواد کے تحفظ کے لیے ایک مؤثر نظام موجود ہے۔

http://dw.com/p/1INtE

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس جوہری مواد کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے نیو کلیئر ایمرجنسی مینجمنٹ نظام سمیت ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موثر میکنزم موجود ہے۔

یہ باتیں امورِ خارجہ کے بارے میں وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی نے واشنگٹن میں امریکی صدر اوباما کی طرف سے دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق انھوں نے کہا کہ ’نیو کلیئر اینڈ ریڈیولوجیکل ایمرجنسی سپورٹ سینٹر اور نیو کلیئر اینڈ ریڈیویوجیکل ایمرجنسی کوآرڈنیشن سینٹر چوبیس گھنٹے کام کررہے ہیں۔‘

طارق فاطمی نے کہا کہ ’بین الاقوامی سطح پر یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ جوہری مواد کو کسی صورت غلط ہاتھوں میں نہیں جانا چاہیے اور پاکستان اس میں شامل ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ریڈیائی ذرائع نجی شعبے، ہسپتالوں، صنعتوں اور تحقیق کے شعبوں میں ہر جگہ استعمال کیے جارہے ہیں۔

جوہری سلامتی سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدراوباما کا کہنا تھا کہ اب بھی جوہری مواد کے شد پسندوں کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے گو بہت کام کیا گیا ہے تاہم دنیا میں پلوٹونیم کی مقدار میں کافی اضافہ ہو گیا ہے جس کا تحفظ بہت ضروری ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر انٹیلیجنس اطلاعات کے تبادلے کی ضرورت ہے تاکہ دولتِ اسلامیہ جیسے گروہوں کو شکست دی جا سکے۔

پاکستان میں ماضی میں کئی اہم فوجی تنصیبات پر بڑے شدت پسند حملوں کے بعد عالمی سطح پر یہ تحفظات پائے جاتے ہیں کہ آیا پاکستان کے جوہری اثاثے محفوظ بھی نہیں یا نہیں۔ پاکستان اس حوالے سے کئی بار یہ یقین دہانیاں کروا چکا ہے کہ اس کے جوہری ہتھیار مکمل طور محفوظ ہیں۔

پاکستان کے جوہری اثاثوں کے محلِ وقوع کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ان ہتھیاروں کے مختلف حصوں کو علیحدہ علیحدہ جگہوں پر سٹور کیا گیا ہے۔

اب تک امریکی حکام جوہری اثاثوں کے محفوظ ہونے کے بارے میں پاکستان کی یقین دہانیوں کو، بے شک کھلے عام ہی سہی، قبول کرتے رہے ہیں۔ لیکن جیسے جیسے ملک میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ایسے ہی واشنگٹن کی تشویش بھی بڑھی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے جمعے کو واشنگٹن میں جوہری سلامتی کانفرنس کے موقع پر ترکی کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی۔

ترک وزیر خارجہ نے اس موقعے پر لاہور خود کش دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دکھ کی اس گھڑی میں ترکی کی حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستانی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا۔

اس موقعے پر طارق فاطمی نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف 13 ویں او آئی سی سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے ترکی کا دورہ کریں گے۔ سربراہ اجلاس اگلے ماہ استنبول میں منعقد ہو رہا ہے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے جمعے کو واشنگٹن میں جوہری سلامتی کونسل کے موقع پر چین کے وزیر خارجہ وانگ سی سے ملاقات کی۔ چینی وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹجک پارٹنرشپ کو مستحکم بنانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سی پیک منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

[pullquote]مولانا مسعود اظہر پر پابندی نہ لگنے پر انڈیا برہم[/pullquote]

Masood Azhar

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں انڈیا کی جانب سے مولانا محمد مسعود اظہر پر پابندی لگانے کی تجویز کو چین نے روک دیا ہے۔ مولانا مسعود اظہر پاکستان میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ ہیں۔

انڈیا نے اس قدم پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے تاہم اس نے اس سلسلے میں نہ تو چین کا نام لیا ہے اور نہ ہی پاکستان کا۔

انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ ’یہ سمجھ سے باہر ہے کہ جیش محمد کو شدت پسند سرگرمیوں اور القاعدہ سے تعلقات کی وجہ سے سنہ 2001 میں ہی بلیک لسٹ شدت پسند تظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا لیکن اس کے لیڈر پر پابندی لگانے کی تجویز پر تکنیکی اعتراض لگا دیا گیا ہے۔‘

سوروپ نے واشنگٹن میں جوہری ہتھیاروں کے تحفظ پر ہونے والی کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئےکہا: ’ہم اس بات سے مایوس ہیں کہ مسعود اظہر پر پابندی لگانے کی ہماری درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے تکنیکی پابندی لگا دی ہے۔‘

انھوں نے کہا: ’پٹھان کوٹ پر ہونے والے حملے سے یہ واضح ہے کہ مسعود اظہر پر پابندی نہیں لگانے کا نتیجہ انڈیا کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انتہا پسندی کے خلاف کمیٹی کا یہ عمل بین الاقوامی کمیونٹی کی جانب سے انتہا پسندی کو فیصلہ کن شکست دینے کے عزم کے مطابق نہیں ہے۔‘

بہر حال یہ ابھی واضح نہیں کہ آیا چین نے انڈیا کی تجویز پر تکنیکی روک لگانے کی درخواست کی ہے یا کسی دوسرے ملک نے۔

تاہم یہ کہا جا رہا ہے کہ چین نے اقوام متحدہ میں طالبان اور القاعدہ پر پابندی لگانے والی کمیٹی کی ڈیڈ لائن سے قبل اس پر روک لگائي ہے۔

بہر حال اقوام متحدہ میں چین کے سفیر لیو جیئي نے اس بارے میں صرف اتنا کہا کہ ’کسی پر بھی پابندی لگانے کے لیے وافر بنیاد کا ہونا ضروری ہے۔‘

اگر مولانا مسعود اظہر پر پابندی لگتی ہے تو ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی ہو گی اور ان کے اثاثے منجمد ہو جائیں گے۔

انڈیای اخبار دا ہندو کے مطابق بیجنگ، دہلی اور نیویارک میں موجود انڈیا کی وزارت خارجہ کے اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رواں سال دو جنوری کو پٹھان کوٹ پر ہونے والے حملے کے بعد سے انڈیا اقوام متحتد کے چین سمیت تمام مستقل رکن ممالک سے مولانا محمد مسعود اظہر پر پابندی کے لیے رابطے میں تھا۔

یاد رہے کہ پٹھان کوٹ ایئر بیس پر شدت پسندوں کے حملوں کے بعد پاکستان کی حکومت نے کالعدم تنظیم جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو تفتیش کے لیے حفاظتی تحویل میں لیا تھا۔

پاکستان نے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی تھی۔ کالعدم تنظیم جیشِ محمد کے دفاتر کو سیل کیا گیا اور بہت سے کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مولانا مسعود اظہر کو محکمہ انسداد دہشت گردی نے اپنی تحویل میں لیا ہے۔

[pullquote]نریندر مودی سعودی عرب پہنچ گئے[/pullquote]

modi

انڈیا کے وزیرِ اعظم نریندر مودی سنیچر کو سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں وہ توانائی، سکیورٹی اور تجارتی تعلقات پر سعودی رہنماؤں سے بات چیت کریں گے۔

خیال رہے کہ انڈیا اپنی ضروریات کا 80 فیصد خام تیل کی درآمد سے پورا کرتا ہے۔

انڈیا کی وزارتِ خارجہ کے ایک اہلکار شری کمار کا نریندر مودی کے دورۂ سعودی عرب سے پہلے کہنا تھا کہ ان کا ملک سعودی عرب سے 20 فیصد خام تیل درآمد کرتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انڈیا کی وزارتِ خارجہ کے اہلکار کے حوالے سے بتایا ’ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ سعودی عرب سے خام تیل کی درآمد جاری رہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیرِ اعظم سعودی بادشاہ سلمان سے اس حوالے سے بات چیت کریں گے۔

ادھر سعودی پریس ایجنسی نے بھی نریندر مودی کی سعودی عرب آمد کی خبر شائع کی ہے تاہم ان کے دورے کی مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی۔

انڈیا کی وزارتِ خارجہ کے اہلکار شری کمار نے کہا کہ نریندر مودی کا دورۂ سعودی عرب بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے جس میں دو طرفہ علاقائی اور کثیر اطرافی معاملات پر بات کی جائے گی۔

شری کمار کے مطابق مذاکرات کے ایجنڈے میں سکیورٹی تعاون پر بات چیت کی بھی امید کی جا رہی ہے۔

نریندر مودی اتوار کو سعودی عرب کے بڑی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملیں گے۔

سعودی عرب انڈیا کا پانچواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 25 ارب ڈالر بڑھ کر48 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔

سعودی عرب میں 30 لاکھ انڈین افراد ملازمت کرتے ہیں۔

[pullquote]گلگت بلتستان میں پرائمری تک صرف خواتین اساتذہ[/pullquote]

خواتین شرکاء
خواتین شرکاء

پاکستان کےشمالی علاقےگلگت بلتستان کے صوبائی حکومت نے پرائمری تک کی تعلیم خواتین اساتذہ کے سپرد کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

گلگت بلتستان کے وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمان نے بتایا ہے کہ اس ابتدائی نظام تعلیم کے مثبت نتائج حاصل ہوں گے جبکہ اس میں ضروری اصلاحات متعارف کرانے سے مزید بہتری آئی گی۔

گلگت بلتستان کے خواتین نے صوبائی حکومت کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلے خواتین کو معاشی طور مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

گلگت کے ایک خاتون استانی روبینہ امتیاز نے بی بی سی کو بتایا کہ صوبائی حکومت کا یہ فیصلہ قابل تعریف ہے پرائمری ایجوکیشن کو خواتین اساتذہ کے حوالے کرنے کے بعد بنیادی تعلیم میں مزید بہتری آئے گی کیونکہ خواتین اساتذہ اس صلاحیت سے لیس ہیں کہ اس نظام کو بہتر انداز میں چلائیں۔

’اس سے نہ صرف معیار تعلیم بہتر ہوگا بلکہ بچوں کے تربیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ خاتون نہ صرف بہترین استانی بلکہ ماں کا کردار بھی ادا کرتی ہیں جس سے بچوں کو بہتر تعلیمی ماحول میسر آئےگا۔‘

سکردو کے خاتون سماجی رہنما ثریا منی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’گلگت بلتستان میں لوگ بچیوں کی تعلیم پر بہت کم لوگ توجہ دیتے ہیں اب چونکہ خواتین اساتذہ ان کو پڑھائیں گی تو سکولوں میں بچوں کی تعداد بڑھے گی کیونکہ خواتین اساتذہ میں ممتا کا جذبہ ہوتا ہے اور وہ پرائمری لیول کے بچوں کو بہتر طریقے سے تربیت فراہم کرسکتی ہے۔‘

گلگت کے ایک مقامی شخص رئیس نے بی بی سی کو بتایا کہ پرائمری نظام تعلیم خواتین اساتذہ کے حوالے کرنے کا بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ بچے تشدد سے محفوظ ہوں گے۔

’کیونکہ بعض اوقات مرد اساتذہ کے جانب سے بچوں پر تشدد کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں اور بچوں کو سکولوں میں گھر جیسا ماحول میسر آئےگا۔‘

گلگت بلتستان کے خاتون ممبر صوبائی اسمبلی ثوبیہ مقدم نے اس حوالے سے بی بی سی کو بتایا کہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت 2015 سے 2030 تک طویل المدتی تعلیم منصوبے پر کام کررہی ہیں اور 2025 تک ہماری کوشش ہے کہ پرائمری تک تعلیم کو مفت کیا جائے انھوں نے بتایا کہ علاقے میں خواتین کی خود مختاری کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے۔

[pullquote]اورکزئی: کوئلے کی کان میں دھماکہ، پانچ مزدور ہلاک[/pullquote]

dead body

پاکستان کے قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں کوئلے کی ایک کان میں ہونے والے دھماکے میں پانچ مزدور ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ دھماکہ اورکزئی ایجنسی کے علاقے کلایہ کے جنوب مشرق میں دس کلومیٹر دور کوریز میں ہوا۔

حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ دھماکہ کوئلے کی کان کے اندر گیس بھر جانے سے ہوا۔

اس دھماکے کے نتیجے میں کوئلے کی کان کے اندر پھنس جانے والے افراد کو باہر نکالنے کے لیے پولیٹکل انتظامیہ اور فرنٹیئر کور کے اہلکاروں نے مشترکہ کوششیں کی ہیں۔

اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ عزیزاللہ جان نے بی بی سی کو بتایا کہ انتظامیہ نے کوئلے کی کان کے مالک مینجر اور ٹھیکیداروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

کوئلے کی یہ کانیں چاہے قبائلی علاقوں میں ہوں یا بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں میں ان میں کام کرنے والے بیشتر غریب لوگ ہوتے ہیں جو بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے ان اندھیروں میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔

پولیٹکل انتظامیہ کے مطابق گذشتہ ماہ کوئلے کی کان کے حادثے کے بعد مقامی سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ جب تک اس بارے میں تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں تب تک کوئلے کی تمام کانوں میں کام بند رہے گا۔

اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ کوئلے کی کان کے مالک کا موقف یہ ہے کہ مزدور ضروری مرمت کے لیے کان میں کام کر رہے تھے۔ پولیٹکل انتظامیہ کے مطابق اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی اورکزئی ایجنسی میں کوئلے کی ایک کان بیٹھ گئی تھی جس میں سات کان کن ہلاک اور دس زخمی ہو گئے تھے۔ کوئلے کی یہ کان ڈولی کے علاقے میں تھی۔

اورکزئی ایجنسی میں پہلے بھی کوئلے کی کانوں میں حادثات ہوتے رہے ہیں۔

پہاڑی علاقوں میں واقع کوئلے کی ان کانوں میں حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے باعث اکثر اوقات قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔

کوئلے کی ان کانوں میں کام کرنے والے بیشتر مزدوروں کا تعلق شانگلہ اور سوات کے علاقوں سے ہے جو انتہائی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

[pullquote]چترالی دلہن کی تلاش میں روسی شہری گرفتار[/pullquote]

150626130252_chitral_640x360_getty_nocredit

پاکستان کے ضلع چترال میں پولیس کے مطابق شادی کی خواہش لیے چترال آنے والے ایک غیر ملکی کو گرفتار کر لیاگیا ہے۔

پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والے غیر ملکی شخص کا تعلق روس سے ہے جو خود کو ماسکو کا رہائش پذیر بتاتا ہے۔

چترال کے ایس پی انویسٹی گیشن شیر احمد نے اس حوالے سے بی بی سی کو بتایا کہ مذکورہ غیر ملکی کو شک کی بنا پر پولیس نے گرفتار کیا ہے کیونکہ یہ شخص 25 دسمبر کو بھی چترال ایا تھا اور شادی کرنے کی کوشش کررہا تھا۔

جس پر ان کو مشکوک قرار دے کر واپس بھیج دیاگیا تھا لیکن 29 مارچ کو یہ بھیس بدل کر دوبارہ واپس چترال آیا ہے لہذا پولیس نے اس کو گرفتار کیا ہے کیونکہ ان کی حرکات مشکوک ہے اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کی تحقیقات کررہے ہی ہے کہ آخر یہ شخص چترال میں شادی اور گھر بنانے میں دلچسپی کیوں لے رہا ہے۔

صحافی شید انور کے مطابق غیر ملکی جس کا نام اپینگس اور اسلامی نام تورود علی ہے نےاردو زبان میں ایک اشتہار چترال کے مختلف مقامات پر چسپاں کیا ہے کہ ’وہ مسلمان ہے اور روس کا باشندہ ہے اور چترال میں شادی اور گھر تعمیر کرنے کا خواہش رکھتا ہے‘۔

بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص نے شادی میں مدد دینے والے کو دس لاکھ روپے معاوضہ دینے کی بھی پیش کش کی ہے۔

چترال پولیس نےشادی کے خواہش مند غیر ملکی کے پاسپورٹ و دیگر دستاویزات قبضے میں لے لیے ہیں۔

چترال کے مقامی صحافیوں کے مطابق یہ دوسرا واقعہ ہے کہ کوئی غیر ملکی چترال میں شادی کی غرض سے دلہن کی تلاش میں آیا ہو۔ اس سے پہلے ایک برطانوی نے چترال میں خونزا گل نامی لڑکی سے شادی کی تھی جو کچھ عرصہ چلنے کے بعد طلاق پر منتج ہوئی۔

[pullquote]پسنی میں ماہی گیروں کے جال میں پھنس کر شارک ہلاک [/pullquote]

160402074140_shark_dead_in_balochitan__640x360_bbc_nocredit

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں نایاب شارک مچھلی ماہی گیروں کے جال میں پھنس کر ہلاک ہو گئی ہے۔

نایاب شارک گوادر کی تحصیل پسنی کے سمندری حدود میں ماہی گیروں کے جال میں پھنس گئی تھی۔

پسنی کے مقامی صحافی ساجد نور نے بی بی سی کو بتایا کہ مچھیرے سمندری حدود میں معمول کی ماہی گیری کے لیے نکلے تھے کہ اچانک اُن کے جال میں بڑی مچھلی پھنس گئی۔

انھوں نے بتایا کہ دیکھنے پر پتہ چلا کہ شارک مچھلی جال میں پھنس گئی۔ شارک کا وزن ڈیڑھ ٹن سے زیادہ تھا اور اس کی لمبائی 14 فٹ تھی۔

مقامی صحافی کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں نے شارک کو جال سے نکال کر دوبارہ سمندر میں ڈالنے کی بھرپور کوشش کی لیکن شارک کا وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ جال سے نکل نہیں سکی۔

یاد رہے کہ پاکستان کی سمندری حدود میں شارک مچھلی کا شمار نایاب مچھلیوں میں ہوتا ہے۔ پسنی میں بولی جانے والی مقامی بلوچی زبان میں شارک مچھلی کو’بیران پاگاس‘ کہا جاتا ہے۔

[pullquote]بلوچستان: چار ماہ میں 92 عسکریت پسند’ ہلاک‘[/pullquote]

1411437075baloch-militants

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں گذشتہ چار ماہ کے دوران 417 ٹارگٹڈ آپریشنز میں حکام نے 92 مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ان کاروائیوں کے دوران سکیورٹی اداروں کے 22 سے زائد اہلکار ہلاک اور 65 زخمی بھی ہوئے۔

اس بات کا انکشاف بلوچستان کے وزیرِ داخلہ میر سرفراز بگٹی نے صوبائی حکومت کے ترجمان انوارالحق کاکڑ اور فرنٹیئر کور کے ڈی آئی جی ایف سی بریگیڈیئر طاہر محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ فرنٹیئر کور بلوچستان اور حساس اداروں کے یکم دسمبر 2015 سے لے کر اب تک ٹارگٹڈ آپریشنوں میں دو اہم کمانڈروں سمیت 92 مبینہ عسکریت پسند مارے گئے۔

انھوں نے بتایا کہ اس عرصے کے دوران 1,844 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ان آپریشنز کے دوران مختلف اقسام کے820 چھوٹے بڑے ہتھیار اور10,727 کلو گرام دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ اس دوران ایف سی کے 22 جوان ہلاک اور65 زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف جاری آپریشن فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور شدت پسند تنظیموں کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔

سیکورٹی افواج کی کاروائیوں کے حوالے سے وقتاً فوقتاً بعض قوم پرست جماعتوں کے بیانات بھی آتے رہے ہیں جن میں ان کاروائیوں میں مارے جانے والے افراد کی ایک بڑی تعداد کو عسکریت پسند قرار دیے جانے کے دعوے کو مسترد کیا جاتا رہا ہے۔

اسی طرح گرفتار افراد کی کالعدم تنظیموں سے تعلق کے دعوے کو بھی مسترد کیا جاتا رہا ہے۔

[pullquote]نگورنو کاراباخ تنازعے میں کشیدگی، دو مقامات پر جنگ جاری[/pullquote]

آرمینیا اور آذربائیجان نے نگورنوکاراباخ کے تنازعے میں کشیدگی کے لیے ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹھہرایا ہے۔ اِس کشیدگی کے سبب دونوں ملکوں نے اگلے محاذوں پر بھاری ہتھیار تعینات کر دیے ہیں۔ آرمینیا کی وزارت دفاع کے مطابق متنازعہ علاقے میں لڑائی جاری ہے۔ اِس بیان کے مطابق کاراباخ کی فوج نے آذری فورسز کے حملے کو پسپا کرنے کے علاوہ حملہ آور فوج کو بھاری جانی نقصان سے دوچار کیا ہے۔ دوسری جانب آذربائیجان نے کہا ہے کہ اُس کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا گیا ہے اور اُس کے زمینی دستے کاراباخ کی بھاری شیلنگ کی زد میں ہیں۔ آذری حکومت نے بھی دو محاذوں پر لڑائی جاری رہنے کی تصدیق کی ہے۔

[pullquote]’صالح نے خود کو نہ اڑانے کا فیصلہ کیا تھا‘[/pullquote]

salah_abdul slam_

گزشتہ برس ہونے والے پیرس دہشت گردانہ حملوں کے مبینہ سرغنے صالح عبدالسلام کے بھائی نے کل جمعے کے روز بتایا کہ صالح نے خود کو نہ اڑانے کا فیصلہ کیا تھا۔ محمد عبدالسلام نے بتایا کہ اُس کے بھائی کا خودکش حملے سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ رضاکارانہ تھا۔ نومبر میں کیے گئے حملوں میں ایک سو تیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔ شمالی بیلجیم کی جیل میں بند صالح عبدالسلام نے اپنے بھائی کو جیل میں ملاقات کے دوران بتایا کہ اگر وہ چاہتا تو فرانس کے حملوں میں ہلاکتیں اور زیادہ ہو سکتی تھیں۔ پیرس حملوں کا واحد زندہ بچ جانے والا ملزم صالح ہے اور اُسے اٹھارہ مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

[pullquote]بیلجین شہری پر دہشت گرد گروپ کی سرگرمیوں میں شامل ہونے کی فرد جرم عائد[/pullquote]

بیلجیم کے ایک شہری پر ایک دہشت گرد گروپ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ اِس شہری کا نام صرف وائی اے بتایا گیا ہے۔ اِس کو ایک دہشت گردانہ حملے کی پلاننگ کی اطلاع ملنے کے بعد فرانس اور بیلجیم کی مشترکہ تفتیش کے بعد حراست میں لیا گیا۔ بیلجیم کی وفاقی پولیس کے مطابق جمعرات کے روز حراست میں لیے گئے تینتیس برس کے مشتبہ شخص کو جمعے کے روز عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے اُسے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔ وائی اے نامی شخص کو چوبیس مارچ کو فرانس میں گرفتار ہونے والے رضا کریکت سے کی جانے والی تفتیش کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

[pullquote]عراق: مارچ کے مہینے میں گیارہ سو سے زائد انسانوں کی ہلاکت[/pullquote]

اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ مارچ کے مہینے میں عراق میں رونما ہونے والے پرتشدد واقعات میں گیارہ سو سے زائد انسان مارے گئے۔ فروری میں 670 افراد ہلاک اور تیرہ سو کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ اس طرح رواں برس کے تیسرے مہینے میں ہلاکتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے مہینے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد پندرہ سو سے زائد رہی۔ اس مہینے میں ہونے والی گیارہ سو سے زائد ہلاکتوں میں 575 عام شہری شامل تھے جبکہ بارہ سو کے قریب سویلین زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ یعنی 259 ہلاکتیں دارالحکومت بغداد میں ہوئیں۔

[pullquote]کولکٹہ فلائی اوور ٹریجڈی: تعمیراتی کمپنی کے دس ملازمین تفتیش میں شامل[/pullquote]

بھارتی شہر کولکٹہ میں منہدم ہو جانے والے زیرتعمیر فلائی اوور کی تفتیش میں تعمیراتی کمپنی کے کئی ملازمین شامل ہیں۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ کم از کم دس ملازمین کو قتل کے الزام کا سامنا ہو سکے گا۔ زیر تعمیر فلائی اوور کے منہدم ہو جانے سے دو درجن افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ جمعرات کے روز پیش آنے والے حادثے کے بعد سے ابھی تک ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ امدادی کارکنوں کا خیال ہے کہ ملبے تلے اب مزید نعشوں کے ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ پولیس اب تک تین ملازمین کو باقاعدہ طور پر گرفتار کر چکی ہے۔ ان کے علاوہ سات دوسرے ملازمین بھی پولیس نے پوچھ گچھ کے لیے روک رکھے ہیں۔

[pullquote]ترکی نے مہاجرین کے لیے دو مراکز کی تعمیر شروع کر دی[/pullquote]

ترک حکام کے مطابق یونان سے واپس ترکی بھیجے جانے والے مہاجرین کے لیے دو رہائشی مراکز کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔ یورپی یونین کے ساتھ طے پانے والی ڈیل کے تحت ترکی جلد ہی بحیرہ ایجیئن عبور کر کے یونان پہنچنے والے مہاجرین کو دوبارہ قبول کرنے پر تیار ہے۔ مہاجرین کے مراکز بحیرہ ایجیئن کے سیاحتی مقام جَسمے میں تعمیر کیے جا رہے ہیں جو ازمیر صوبے میں واقع ہے۔ یہ مقام یونانی جزیرے چیئوس کے قریب ہے۔

[pullquote]صومالیہ: الشباب کے اہم لیڈر کی ڈرون حملے میں ہلاکت کا امکان[/pullquote]

امریکی فوج کے ہیڈکوارٹرز پینٹاگون نے کہا ہے کہ اِس کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا جمعرات کے روز کیے گئے ڈرون حملے میں صومالیہ کے دہشت گرد گروپ الشباب کے اہم ترین لیڈر حسن علی دوری کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اکتیس اپریل بروز جمعرات جنوبی صومالیہ میں کینیا کی سرحد کے قریبی علاقے جِیلب میں ڈرون حملہ کیا گیا تھا اور اِس کا قوی امکان ہے کہ حسن علی دوری اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا ہے۔ پینٹاگون کے ترجمان پیٹر کُک کے مطابق دوری سن 2014 میں کرسمس کے تہوار کے دن کیے گئے حملے کا سہولت کار اور مارچ سن 2015 میں موغادیشو کے ایک بڑے ہوٹل پر کیے گئے حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

[pullquote]افغانستان میں ہونے والے حادثے میں ایک درجن کے قریب ہلاکتیں[/pullquote]

افغان حکام نے بتایا ہے کہ مغربی شہر ہرات میں ایک حادثے میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کی تعداد سات بتائی گئی ہے۔ صوبائی پولیس کے سربراہ کے ترجمان رؤف احمدی کے مطابق حادثے میں تین گاڑیاں ایک شدید حادثے کا شکار ہوئیں۔ ترجمان نے غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ کو حادثے کی وجہ قرار دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اِن دنوں افغانستان کی سڑکوں پر نوروز کی تیرہ چھٹیوں کے بعد خاصی بھاری ٹریفک دیکھی جا رہی ہے۔

[pullquote]فلپائن: پولیس اور کسان مظاہرین میں جھڑپیں، دو ہلاک[/pullquote]

جنوبی فلپائن میں قحط سالی کے شکار کسان مظاہرین اور پولیس کے درمیان آج ہفتے کے روز ہونے والی جھڑپوں میں دو افراد کی ہلاکت کا بتایا گیا ہے۔ کسان اپنے علاقے میں خشک سالی کی وجہ سے پیدا ہونے والی خوراک کی کمیابی کے تناظر میں احتجاج کر رہے تھے۔ فلپائن کے صوبے کوٹاباٹو کے دارالحکومت کیڈاپاوان میں ہزاروں کسانوں نے مرکزی شاہرہ کو بند کر دیا تھا۔ وہ حکومت سے چاول کی پندرہ ہزار بوریاں طلب کر رہے تھے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شروع ہونے پر پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی اور اِسی میں دو افراد مارے گئے۔ یہ امر اہم ہے کہ فلپائن میں گزشتہ دسمبر سے بارشیں نہ ہونے سے کئی علاقوں میں خشک سالی پائی جاتی ہے۔

[pullquote]نئے ویتنامی صدر نے حلف اٹھا لیا[/pullquote]

ویتنام کی پارلیمنٹ نے ملکی پولیس کے سربراہ ٹران دائی کوانگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ پبلک سکیورٹی کے وزیر اور جنرل پولیس کے سربراہ کوانگ کو پارلیمنٹ میں نئے صدر کے الیکشن کی ووٹنگ میں 436 ووٹ ملے۔ ویتنام میں صدر کا عہدہ دستوری ہوتا ہے لیکن وہ ملکی فوج کا کمانڈر ہوتا ہے۔ اب اگلے ہفتے کے دوران پارلیمنٹ نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔ ویتنام پر کمیونسٹ پارٹی کی حکومت ہے اور پارٹی کے سیکرٹری جنرل نگوین پھُو ٹرونگ پہلے ہی وزیراعظم ہیں اور اُن کا انتخاب یقینی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی کے طاقتور پولٹ بیورو کا انتخاب رواں برس جنوری میں کیا گیا تھا۔

[pullquote]امریکا اور فلپائن کی فوجی مشقیں پرسوں پیر سے شروع ہوں گی[/pullquote]

فلپائن اور امریکا کے ہزاروں فوجی پرسوں پیر سے سالانہ جنگی مشقوں میں حصہ لیں گے۔ جنگی مشقوں کے ترجمان کے مطابق ان جنگی مشقوں میں زمینی دستوں کے ساتھ امریکا کے پچپن جنگی ہوائی جہاز بھی حصہ لے رہے ہیں۔ ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ فلپائن کو حال ہی میں حاصل ہونے والے لڑاکا طیارے مشقوں میں شریک کیے جائیں گے۔ بئے کٹان نامی جنگی مشقوں سے انسداد دہشت گردی کے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ فلپائن کو جنوبی علاقوں میں ابُو سیاف گروپ کے عسکریت پسندوں کی مسلح کارروائیوں کا سامنا ہے۔گیارہ روزہ جنگی مشقوں کے نام ’بئے کٹان‘ کا فلپائنی زبان میں مطلب کندھے سے کندھا مِلا کر رکھنا ہوتا ہے۔

[pullquote]میکسیکو: تینتالیس لاپتہ طلبا کی تفتیش میں نئی پیش رفت[/pullquote]

شمالی امریکی ملک میکسیکو میں لاپتہ ہو جانے والے تینتالیس طلبہ کی تلاش کے عمل میں نئی پیش رفت کا بتایا گیا ہے۔ ایک جگہ کوڑ اکرکٹ جمع کرنے کے مقام پر لگائی جانے والی آگ میں سے کم از کم سترہ جلی ہوئی نعشوں کی باقیات ملی ہیں۔ میکسیکو کے اٹارنی جنرل کے ترجمان کے مطابق اِن سترہ لاشوں کی شناخت کے کلینکل ٹیسٹ اگلے ہفتوں میں مکمل کر لیے جائیں گے۔ میکسیکو کے شہر اِگوالا میں چھبیس ستمبر سن 2014 کو تینتالیس طلبا لاپتہ ہو گئے تھے۔ اِن کی تلاش کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ لاپتہ طلبا کے رشتہ دار اُس سابقہ حکومتی بیان سے اتفاق نہیں کرتے جس کے تحت کہ کوکولا میں کوڑے کے ڈھیر میں سے جلائی گئی نعشوں کی نشانیاں دستیاب نہیں ہوئی تھی۔

[pullquote]چین میں نو افراد کے قاتل کو موت کی سزا کا حکم سنا دیا گیا[/pullquote]

چینی نیوز ایجنسی شنہوا کے مطابق وسطی شہر لودی میں نو افراد کو ہلاک کرنے کے جرم میں پیپلز کورٹ نے مجرم لُو رینچُو کو موت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔ رینچُو نے نو ہلاکتوں کے علاوہ نو دوسرے افراد کو زخمی بھی کر دیا تھا۔ مجرم نے واجبات کی بروقت ادائیگی نہ ہونے پر یہ ہلاکتیں کی تھیں۔ لودی شہر میں مجرم نے انیس فروری سن 2015 کو چالیس ہزار یوان کی عدم ادائیگی پر یہ واردات کی تھی۔

[pullquote]ایران: خاتون رکن پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ[/pullquote]

ایران میں انتخابی عمل کی نگرانی کرنے والی کونسل نے ایک خاتون رکن پارلیمنٹ مینو خلقی کی رکنیت منسوخ کر دی ہے۔ ایرانی اخبار شرق کے مطابق مینو خلقی اُن پانچ امیدواروں میں شامل ہیں جنہیں ایرانی شہر اصفہان کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ اصلاح پسند خلقی فروری میں ہونے والے عام انتخابات میں پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔ ایران کی گارڈین کونسل نے وزارت داخلہ یا امیدوار کو رکنیت منسوخ کرنے کی کوئی واضح وجوہات نہیں بتائیں۔ کونسل نے صرف اخلاقی رویے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ قانون کی تیس سالہ طالبہ مینو خلقی کا کہنا ہے کہ اُن کے بارے میں بے بنیاد غیراخلاقی افواہیں پھیلائی گئی ہیں۔

[pullquote]سائنسدان بالوں کےغدود اور جلد بنانے میں کامیاب[/pullquote]

160402112534_lab_grown_skin_640x360_takashitsujiriken_nocredit

جاپان میں سائنسدانوں نے لیبارٹری میں چوہوں کی تیار کردہ جلد سے کامیاب پیوندکاری کی ہے جس کے بعد اس میں پہلے سے زیادہ ’اعضا‘ کام کر رہے ہیں۔

اس کا آغاز سٹیم سیلز سےکیاگیا جو چوہے کے مسوڑھوں سے حاصل کیےگئے۔سائنسدان کئی تہوں سے جلد کے ساتھ ساتھ بالوں کی غدود اور کھال بنانے میں کامیاب ہوگئے۔

جب اس کی ایک ’عریاں چوہے‘ میں قوت مدافعت کے ذریعے پیوندکاری کی گئی اور جب یہ عمل مکمل ہوا تو بال اگنا شروع ہوگئے۔

تحقیق کارروں کا کہنا ہے کہ اس کامیاب تجربے کے بعد اسے انسانوں پر آزمانے کے لیے پانچ سے دس سال لگیں گے۔

تاہم تحقیق کرنے والی ٹیم کو امید ہے کہ اس سے جھلس جانے والے افراد کے خلیوں سے فعل جلد کی جانب رہنمائی ہو سکےگی اور اس کی واپس ان متاثرین میں پیوندکاری کی جا سکے گی۔

جرنل سائنس ایڈوانسز کے مطابق اس تحقیق کے نتائج سے اسی شعبے میں کام کرنے والے دیگر سائنسدانوں کو بے حد خوشی ہوئی ہے۔

اس اخبار کے سینئر مصنف تاکاشی سوجی کا کہنا ہے کہ ’مرکزی اعضا کو دوبارہ کام میں لانے کا خواب پر عمل ہونا شروع ہو گیا ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’ہم پیوندکاری کے لیے لیب میں اصل اعضا کی تیاری کے اس خواب کے پہلے سے زیادہ قریب آگئے ہیں۔‘

جان میک گراتھ نے بی بی سی نیوز کو بتایا ہے کہ ’اس نئے نظام کی مدد سے ہم مریضوں کے لیے فعال جلد کی تیاری کے عمل میں بہت آگے آگئے ہیں۔ جبکہ اس قبل کی جانے والی تمام کوششیں ابتدائی مراحل میں ہی ناکام ہو گئی تھیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس سے قبل ہمارے پاس جلد کے کچھ حصے ہوتے تھے لیکن اب پورے کا پورا ڈبہ ہے ہمارے پاس۔‘

’اس مثال کو فٹبال سے سمجھیئے ہر کوئی وین رونی کو حاصل کر سکتا ہے لیکن اب ہمارے پاس مانچیسٹر یونائیٹڈ کلب ہے۔ میدان پر پوری ٹیم موجود ہے۔‘

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے