مجھے پانی نہیں دے سکتے تو مجھ سے حب الوطنی کا تقاضا بھی نہ کرو .مصطفیٰ کمال

مقامی حکومتوں کا نظام ہی جمہوریت کی پہلی سیڑھی ہے . انہوں نے کہا وہ ایسی جمہوریت نہیں مانتے جو صرف ایوانوں میں ہو ، جہموریت عوام کی دہلیز پر ہونی چاہیے .

انہوں نے کہا کہ کراچی شہر تعلیم یافتہ اور مہذب لوگوں کا شہر تھا لیکن آج اس شہر کا تعارف بھتا مافیہ ، دہشت گردی ، قتل و غارت بن چکی ہے . ہر جماعت نے اس شہر میں سیاست کی اور اس شہر کے ساتھ اپوزیشن کا سا سلوک کیا . یہاں کسی نے ماس ٹرانزٹ کی بات نہیں‌ کی . انہوں نے کہا کہ یہاں لاشیں‌ گرتی رہیں اور نوجوانوں کو غیر ملکی ایجنٹ بنا کر پاکستان کی کمر میں خنجر گھونپا گیا .

انہوں نے کہا کہ کراچی کو امن پسندوں ، تعلیم یافتہ اور روشنیوں کا شہر بنائیں گے اور یہ شہر صحیح معنوں میں منی پاکستان بنے گا . یہ شہر پاکستان کو 70 فیصد ریونیو کما کر دیتا ہے .

انہوں نے کہا کہ آرمی آپریشنز سے مسائل حل نہیں ہوں گے . آپریشن سے جو خلا واقع ہوا ہے اس کو بھرا جائے ورنہ پھر کوئی شرپسند حالات خراب کر دے گا .

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس جلسے سے واپس جائیں تو اپنے دشمنوں کو معاف کر کے جائیں اور ان سے گلے ملیں . ہم اختلافات کو شائستگی کے ساتھ پیش کر یں گے اور اختلافات کے باوجود ایک دوسرے سے گلے ملیں گے .

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر پاکستان کے گلی کوچوں میں جائیں گے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائیں گے .

پاک سر زمین پارٹی کے پہلے جلسے کے اختتام پر آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور تمام لوگوں نے ملی نغمے کی دھنوں پر پاکستان کا پرچم لہرایا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے