معراج محمدخان نے دھیمے لہجے میں کیا کہا تھا؟

معراج محمد خان صاحب کی وفات کا سن کر بہت دکھ ہوا۔ وہ ایک بڑا انسان تھا جس کی وقت اور وقت کے خداوں نے قدر نہیں کی ۔ ہمارے ہاں پارٹیاں اور پارٹیوں کو چلانے والے صاحب الرائے افراد کے ساتھ ویسا ہی برتاو کرتے ہیں جیسا معراج محمد خان کے ساتھ ہوا۔ ان سے کبھی کبھار ہونے والی ملاقاتوں میں سے ایک ملاقات کا احوال آپ کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں ۔

وہ راولپنڈی میں میری ہمشیرہ کے گھر (جہاں میں رہتا) تھا سے کوئی نصف میل کے فاصلے پر واقع اپنی بہن کے گھر رہا کرتے تھے . وزیر مملکت بننے کے بعد بھی یہی ان کی رہائش تھی جہاں انہیں‌کوئی کرایہ دینا پڑتا تھا نہ ہی کوئی حفاظتی گارڈ رکھنے پڑتے تھے. پاکستانی عقوبت خانوں اور جیلوں میں بند مقبول بٹ شہید, جی ایم لون اور دیگر رہنماوں جن سے معراج محمد خان ذاتی طور واقف تھے، کے معاملے معراج محمد خان صاحب کی توجہ مبذول کرانے کیلئے امان اللہ خان صاحب مرحوم اور میں ملنے ان کی رہائش پر گئےتو وہ بہت گرمجوشی سے ملے۔ انہوں نے کشمیری رہنماوں کی فوجی حکمران یحیی خان کی ٹیم کے ہاتھوں تذلیل اور ان پر انسانیت سوز تشدد پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور وعدہ کیا کہ وہ عوامی منتخب رہنما بھٹو صاحب کے علم میں لائیں گے کہ انصاف کے تقاضے فوری طور پورے کرتے ہوے کشمیری رہنماوں کو رہا کر کے دوستی ، تعاون اور خیر سگالی کا نیا پیغام دیا جائے۔

معراج محمد خان صاحب نے یہ بات کہتے ہی ذرا دھیمے انداز میں یہ بھی کہہ ڈالاکہ آج کل بھٹو صاحب ملاوں اور فوجیوں کے مفادات کی حفاطت کرنے والوں کے نرغے اور گھیرے میں آ چکے ہیں ۔ بھٹو کو بے بس کرنے کی کوششیں اور کشمکش چل رہی ہے ۔ انہوں‌ کہا کہ بھٹو کو ان کی کیبنٹ میں موجود دوستوں سے ان کے بارے خفیہ رپورٹوں کے ذریعے بدظن کیا جا رہا ہے اور مبشر, جے اے رحیم, اسلم حیات, معراج خالد جیسے دوستوں کی بجائے کوثر نیازی جیسے کاسہ لیس زیادہ قریب ہوتے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے دھیمی آواز میں بات جاری رکھتے ہوئے کہا اگر بھٹو صاحب نے دوستوں کی نہ سنی تو پھر وہ سازشوں کے پھیلائے جارہے اس جال میں پھنس کر 6 ماہ کے اندر اپنی عوامی طاقت کھو دیں گے۔ معراج محمد خان صاحب کا کہنا تھا وہ کشمیریوں کا معاملہ کیبنٹ میٹنگ میں نہیں بلکہ ذاتی (پرائیویٹ) میٹنگ میں پیش کر یں گے . ان کے بقول کیبنٹ میٹنگ کی کارروائی ٹیپ ہوتی ہے ۔

اللہ تعالٰی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور حکمرانوں اور لیڈروں کو بینائی , دانائی اور رہنمائی عطا کرے تا کہ وہ دوست اور دشمن میں پہچان کر سکیں اور قوموں کو درپیش مشکلات مسائل سے نکال سکیں۔

معراج محمد خان آپ اس دنیا سے تو چلے گئے مگر مرے ہر گز نہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے