مودی کے ایجنٹوں کیلئے بلوچستان میں کوئی حمایت نہیں

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے بلوچستان کے حوالے سے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں کوئی بھی ان کے موقف کی حمایت نہیں کرتا۔

لاء کالج کوئٹہ میں طالب علموں اور وکلاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والی جدوجہد آزادی اور بلوچستان میں نام نہاد باغیانہ سرگرمیوں کا کوئی موازنہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لئے سراپا احتجاج ہیں جبکہ بلوچستان میں ایک چھوٹا گروہ دشمن ملک کی ایماء پر کارروائیاں کررہا ہے۔

انہوں نے ہندوستانی حکومت مکمل طور پر بلوچستان میں نام نہاد بغاوت کی تحریک کی حمایت کرتی اور اس میں معاونت بھی فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ براہمداغ بگٹی اور دیگر لوگ ہندوستانی حکومت سے فنڈز لیتے ہیں اسی لیے انہوں نے بلوچستان کے حوالے سے نریندر مودی کے بیانت کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں 100 فیصد لوگ حق خود ارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ بلوچستان میں مودی کے ایجنٹس کو ایک فیصد بھی حمایت حاصل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ داخلی معاملات میں ہندوستانی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا انڈیا اور دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہماری آرمی یہاں موجود ہے اور ہم بلوچستان کے وارث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے کتنے ہی براہمداغ بگٹی اور مودی آئیں گے اور چلے جائیں گے لیکن پاکستان تاقیامت رہے گا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا ‘میں پہلےدن سےبول رہاہوں کہ ہندوستان بلوچستان کےحالات خراب کررہاہے۔

انہوں نے براہمداغ بگٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘براہمداغ یا تو تم مسلمان نہیں یا پھر اب مسلمان نہیں رہے، چند ٹکوں کے لئے ہندوستان کا ساتھ دیتے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ملوث ہے۔

ثناء اللہ زہری نے ایک بار پھر کیا کہ سانحہ کوئٹہ میں ہندوستانی خفیہ ایجنسی ‘را’ ملوث ہے، کلبھوشن نے پاکستان میں مداخلت کے انکشافات کئے۔

آخر میں انہوں نے دہشت گردی مردہ باد اور پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے اور کہا کہ ہم دہشتگردوں کے آگے نہیں جھکیں گے اور نہ ہی شہیدوں کے خون سے غداری کی جائے گی۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی روح ہے، جس نے اسے ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی اسے تباہ کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کا بیان بلوچستان میں دہشت گردی اور قتل و غارت کا اقبالی بیان ہے،آج پورا ملک مودی مردہ باد کے نعرے لگا رہا ہے۔

تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے علاوہ صوبائی وزرا نے بھی شرکت کی جبکہ بڑی تعداد میں طلبہ وطالبات بھی وہاں موجود تھے۔
مودی اور براہمداغ بگٹی کے خلاف ریلیاں

صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہندوستان، نریندر مودی اور براہمداغ بگٹی کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں، مشتعل مظاہرین نے مودی اور براہمداغ بگٹی کی تصاویر کو بھی نذر آتش کیا۔

پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت اور بلوچستان کے بارے میں مودی کی ہرزہ سرائی کے خلاف بلوچستان متحدہ قبائل کے تحت چمن کے شہریوں نے قومی پرچم اٹھا کر پاکستان سے محبت کا اظہار کیا اور نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

اس کے علاوہ سوئی، خضدار،حب،ڈھاڈھر، سبی، نوشکی اور دیگر شہروں کی سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں نے بھی ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے